ETV Bharat / state

Education System In marwah warwan تعلیم کا بنیادی ڈھانچہ کمزور ہونے سے مڑواہ واڈون کے طلبہ اعلی تعلیم سے محروم

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 20, 2023, 6:02 PM IST

Updated : Oct 20, 2023, 7:58 PM IST

سرکار کی جانب سے تعلیمی نظام کو استوار کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں اور دعوی کیا جاتا ہے کہ شہری علاقوں سمیت دور دراز دیہی علاقوں میں بھی تعلیم کے ڈھانچہ کو مستحکم کیا جارہا ہے،تاہم بد قسمتی سے جموں و کشمیر میں کئی دور افتادہ علاقے آج کے دور میں بہتر تعلیمی نظام سے کوسوں دور ہیں۔

poor-infrastructure-of-education-system-in-marwah-warwan
تعلیم کا بنیادی ڈھانچہ کمزور ہونے سے مڑواہ واڈون کے طلبہ اعلی تعلیم سے محروم

تعلیم کا بنیادی ڈھانچہ کمزور ہونے سے مڑواہ واڈون کے طلبہ اعلی تعلیم سے محروم

اننت ناگ: تعلیم ایک ایسا نور ہے، جو معاشرے اور قوم کی اجتماعی ترقی کا ضامن ہے اور ابتدائی تعلیم اس کی ایک ایسی بنیاد ہے جس پر قوم کے ترقی کی عمارت کھڑی ہوتی ہے۔تعلیم ایک ایسی بصیرت ہے جو نئی نسل کو مختلف شعبوں میں آگے بڑھانے کا ایک اہم ذریعہ ہے،لیکن اس کے لئے تعلیمی نظام کے بنیادی ڈھانچہ کا مضبوط ہونا لازم ملزوم ہے۔
اگرچہ سرکار کی جانب سے بھی تعلیمی نظام کو استوار کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں اور دعوی کیا جاتا ہے کہ شہری علاقوں سمیت دور دراز دیہی علاقوں میں بھی تعلیم کے ڈھانچہ کو مستحکم کرنے کے لئے یکساں ترجیح دی جا رہی ہے۔تاہم بد قسمتی سے جموں و کشمیر میں کئی دور افتادہ علاقے بہتر تعلیمی نظام سے کوسوں دور ہیں۔ ان علاقوں میں ضلع کشتواڑ کا مڑواہ واڈون علاقہ بھی قابل ذکر ہے۔یہ وہ علاقہ ہے جو اکیسویں صدی میں بھی بجلی موبائل اور انٹرنیٹ جیسی ضروری سہولیات سے محروم ہے،یہی وجہ ہے کہ یہاں کا تعلیمی نظام بھی کافی متاثر ہے۔

poor-infrastructure-of-education-system-in-marwah-warwan
تعلیم کا بنیادی ڈھانچہ کمزور ہونے سے مڑواہ واڈون کے طلبہ اعلی تعلیم سے محروم
ای ٹی بھارت سے بات کرتے ہوئے مڑواہ کے یردو علاقہ میں قائم مڈل اسکول کے طلبہ نے کہا کہ آج کے دور میں بھی انہیں کمپیوٹر ،انٹرنیٹ اور موبائل کا تصور نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ آج الیکٹرانک دور ہے اور دنیا ہر شعبہ میں آگے بڑھ رہی،لیکن وہ آج بھی قدیم دور کی زندگی گزار رہے ہیں۔ سرکار کی جانب سے اسکولوں میں کمپیوٹر لیب جیسی سہولیات میسر رکھی گئیں ہیں،تاہم ایسی سہولیات ان کے لئے صرف ایک خواب ہے۔اسکول میں نہ صرف جگہ کی تنگی ہے، بلکہ خستہ حال عمارت میں معصوم بچوں کو پڑھایا جا رہے ہے جو خطرے سے خالی نہیں ہے۔اسکول میں 103 طلبہ کو پڑھانے کے لئے صرف 3 اساتذہ موجود ہیں،جس سے نہ صرف طلبہ بلکہ اساتذہ کو بھی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

مزید پڑھیں:

مڑواہ واڈون اور دچھن آج کے دور میں بھی بنیادی سہولیات سے محروم

طلبہ کا کہنا ہے کہ وہ بھی دیگر بچوں کی طرح بہتر تعلیم حاصل کرکے اپنے مستقبل کو تابناک بنانے کے خواہاں ہیں،لیکن اس کے لئے بنیادی ضروریات کا ہونا لازمی ہے ،جو ان کے پاس نہیں ہیں۔جس کی وجہ سے وہ دیگر طلبہ کے ساتھ مقابلہ کرنے سے قاصر ہیں،جس کے نتیجہ میں وہ تعلیم میں آگے نہیں بڑھ پا رہے ہیں۔وہیں غور طلب ہے کہ علاقہ میں کوئی کالج موجود نہیں ہے،ہائر ایجوکیشن حاصل کرنے کے لئے یہاں کے طلبہ کو اپنے علاقہ سے باہر جانا پڑتا ہے۔ تعلیم کا خرچہ برداشت نہ کرنے کی وجہ سے بعض اسٹوڈنٹس تعلیم چھوڑ دیتے ہیں،یہی وجہ ہے کہ علاقہ میں ناخواندگی کی شرح کافی ہے۔

تعلیم کا بنیادی ڈھانچہ کمزور ہونے سے مڑواہ واڈون کے طلبہ اعلی تعلیم سے محروم

اننت ناگ: تعلیم ایک ایسا نور ہے، جو معاشرے اور قوم کی اجتماعی ترقی کا ضامن ہے اور ابتدائی تعلیم اس کی ایک ایسی بنیاد ہے جس پر قوم کے ترقی کی عمارت کھڑی ہوتی ہے۔تعلیم ایک ایسی بصیرت ہے جو نئی نسل کو مختلف شعبوں میں آگے بڑھانے کا ایک اہم ذریعہ ہے،لیکن اس کے لئے تعلیمی نظام کے بنیادی ڈھانچہ کا مضبوط ہونا لازم ملزوم ہے۔
اگرچہ سرکار کی جانب سے بھی تعلیمی نظام کو استوار کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں اور دعوی کیا جاتا ہے کہ شہری علاقوں سمیت دور دراز دیہی علاقوں میں بھی تعلیم کے ڈھانچہ کو مستحکم کرنے کے لئے یکساں ترجیح دی جا رہی ہے۔تاہم بد قسمتی سے جموں و کشمیر میں کئی دور افتادہ علاقے بہتر تعلیمی نظام سے کوسوں دور ہیں۔ ان علاقوں میں ضلع کشتواڑ کا مڑواہ واڈون علاقہ بھی قابل ذکر ہے۔یہ وہ علاقہ ہے جو اکیسویں صدی میں بھی بجلی موبائل اور انٹرنیٹ جیسی ضروری سہولیات سے محروم ہے،یہی وجہ ہے کہ یہاں کا تعلیمی نظام بھی کافی متاثر ہے۔

poor-infrastructure-of-education-system-in-marwah-warwan
تعلیم کا بنیادی ڈھانچہ کمزور ہونے سے مڑواہ واڈون کے طلبہ اعلی تعلیم سے محروم
ای ٹی بھارت سے بات کرتے ہوئے مڑواہ کے یردو علاقہ میں قائم مڈل اسکول کے طلبہ نے کہا کہ آج کے دور میں بھی انہیں کمپیوٹر ،انٹرنیٹ اور موبائل کا تصور نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ آج الیکٹرانک دور ہے اور دنیا ہر شعبہ میں آگے بڑھ رہی،لیکن وہ آج بھی قدیم دور کی زندگی گزار رہے ہیں۔ سرکار کی جانب سے اسکولوں میں کمپیوٹر لیب جیسی سہولیات میسر رکھی گئیں ہیں،تاہم ایسی سہولیات ان کے لئے صرف ایک خواب ہے۔اسکول میں نہ صرف جگہ کی تنگی ہے، بلکہ خستہ حال عمارت میں معصوم بچوں کو پڑھایا جا رہے ہے جو خطرے سے خالی نہیں ہے۔اسکول میں 103 طلبہ کو پڑھانے کے لئے صرف 3 اساتذہ موجود ہیں،جس سے نہ صرف طلبہ بلکہ اساتذہ کو بھی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

مزید پڑھیں:

مڑواہ واڈون اور دچھن آج کے دور میں بھی بنیادی سہولیات سے محروم

طلبہ کا کہنا ہے کہ وہ بھی دیگر بچوں کی طرح بہتر تعلیم حاصل کرکے اپنے مستقبل کو تابناک بنانے کے خواہاں ہیں،لیکن اس کے لئے بنیادی ضروریات کا ہونا لازمی ہے ،جو ان کے پاس نہیں ہیں۔جس کی وجہ سے وہ دیگر طلبہ کے ساتھ مقابلہ کرنے سے قاصر ہیں،جس کے نتیجہ میں وہ تعلیم میں آگے نہیں بڑھ پا رہے ہیں۔وہیں غور طلب ہے کہ علاقہ میں کوئی کالج موجود نہیں ہے،ہائر ایجوکیشن حاصل کرنے کے لئے یہاں کے طلبہ کو اپنے علاقہ سے باہر جانا پڑتا ہے۔ تعلیم کا خرچہ برداشت نہ کرنے کی وجہ سے بعض اسٹوڈنٹس تعلیم چھوڑ دیتے ہیں،یہی وجہ ہے کہ علاقہ میں ناخواندگی کی شرح کافی ہے۔
Last Updated : Oct 20, 2023, 7:58 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.