وادیٔ کشمیر میں مختلف اقسام کے میوے اور سبزیاں اگائی جاتی ہیں اور یہاں کے بہت سارے پھل اور سبزیاں ملک کی دوسری ریاستوں میں بھیجی جاتی ہیں اور ان سبزیوں اور پھلوں کی پورے ملک میں ایک منفرد پہچان ہے، مگر تربوز ایک ایسا پھل ہے جس کو باہر کی ریاستوں سے برآمد کیا جاتا ہے۔ مگر ضلع اننت ناگ کے گاؤں چک ایشیرداس کہریبل کے ایک مقامی کسان نے محکمہ ایگریکلچر کی مدد سے اپنی زمین پر تربوز کی کاشت کرکے ایک مثال قائم کی ہے، یہ اننت ناگ کا پہلا کسان ہے جو اننت ناگ ضلع کے کہریبل علاقے کے ایشیرداس گاؤں میں اپنی زمین میں تربوز کی کاشت کررہا ہے۔
کاشتکار دوست محمد خان کی محنت سے محکمہ زراعت کے عہدیدار بھی بہت خوش نظر آرہے ہیں اور ان کی محنت کا مشاہدہ کرنے کے لیے اس سے ان کے گھر ملنے گئے اور اس گاؤں میں تربوز کی کاشت کو مزید فعال بنانے کے لئے غور و خوض کررہے ہیں۔
دوست محمد خان ایک ریٹائرڈ سرکاری ملازم رہ چکے ہیں جو اب ایشیرداس گاؤں میں اپنی زمین میں تقریباً 5 کنال اراضی پر تربوز کی کاشت کررہے ہیں۔ ایشیرداس گاؤں میں خان کی اپنی 100 کنال زمین ہے اور وہ زیادہ تر اس زمین پر پھل اور سبزیاں اگاتے ہیں۔
خان نے ایشیرداس گاؤں میں محکمہ زراعت کی مدد سے تربوز کی کاشت کرنے کی کوشش کی تو اب ان کی اچھی پیداوار دیکھنے کے بعد علاقے کے باقی زمیندار بھی متاثر ہوگئے اور اب وہ بھی اپنی زمینوں میں تربوز کی کاشت کرنا چاہتے ہیں۔
اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے خان نے کہا کہ محکمہ زراعت کا بہت شکر گزار ہوں جنہوں نے ہمیں بیج مہیا کیا اور مجھے اس تربوز کے بیج کو زمین میں کاشت کرنے کے لئے رہنمائی کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بہت خوشی ہے کہ بیج ہماری زمینوں میں کام کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ''جموں و کشمیر کا وزیراعلی بی جے پی کا ہوگا'
واضح رہے کہ ایشیرداس گاؤں اننت ناگ ضلع سے 20 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے، محکمہ زراعت اب اس زمین پر پہلے کامیاب تجربے کے بعد گاؤں میں مزید تربوز کی کاشت کرنے پر غور کررہا ہے۔
تاہم محکمہ زراعت کے عہدیداروں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اننت ناگ ضلع میں یہ پہلی بار دیکھنے کو ملا ہے کہ اننت ناگ ضلع میں تربوز کا بیج زمین پر کام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم گائوں میں مزید بیج بھیجنے جارہے ہیں تاکہ گاؤں کے لوگ اس تربوز کی کاشت سے فائدہ اٹھاسکیں گے۔