ETV Bharat / state

Dilapidated School building: اننت ناگ میں اسکول خستہ حالی کا شکار،طلبہ پریشان

author img

By

Published : Mar 12, 2022, 5:12 PM IST

اسکول میں زیرتعلیم بچوں کا کہنا ہے کہ اسکول کی عمارت کے مختلف حصوں میں دراڑیں پیدا ہو گئی ہیں، جبکہ عمارت کی چھت سے سارا پانی کمرہ جماعتوں میں ٹپکتا ہے، جس سے ان کی وردی اور کتابیں بھیگ جاتی ہیں، اور ہر لمحہ ڈر میں مبتلا رہتے ہیں کہ کہیں عمارت گرنا جائے۔ Dilapidated School Buildin

اسکول خستہ حالی کا شکار،طلبہ پریشان
اسکول خستہ حالی کا شکار،طلبہ پریشان

جموں و کشمیر کے جنوبی ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کے فریمو وائلو کے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ مذکورہ علاقے میں گورنمنٹ مڈل اسکول کی عمارت خستہ حالی Dilapidated School Buildin کی شکار ہے۔ جس کی وجہ سے اسکول میں زیر تعلیم طلبہ کے ساتھ ساتھ اُن کے والدین اور اسکول انتظامیہ بھی پریشان ہیں۔

اننت ناگ:اسکول خستہ حالی کا شکار،طلبہ پریشان

انہوں نے کہا کہ اسکول عمارت محض 3 کمروں پر مشتمل ہیں، جہاں درس و تدریس کے نظام کا بنیادی سہولیات میسر نا ہونے کے باعث طلبہ کو کئی مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔

اسکول میں زیر تعلیم بچوں کا کہنا ہے کہ اسکول کی عمارت کے مختلف حصوں میں دراڑیں پیدا ہو گئی ہیں، جبکہ عمارت کی چھت سے سارا پانی کمرہ جماعتوں میں ٹپکتا ہے، جس سے ان کی وردی اور کتابیں گیلی ہوجاتی ہیں،

طلبہ نے بتایا کہ جب ہم عمارت کے کمروں میں پڑھائی کرتے ہیں تو ہمارے اندر ایک عجیب سا ڈر لگا رہتا ہے کہ کہیں عمارت ٹوٹ کر ہم پر نہ گر جائے، مذکورہ عمارت محض 3 کمروں پر ہی مشتمل ہے، جس میں تقریباً 150 کے قریب بچے زیر تعلیم ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اسکول میں بنیادی ڈھانچے کی عدم دستیابی کی وجہ سے بیشتر اوقات میں طلبہ اسکول کے احاطے میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ خراب موسم کی صورتحال میں طلبہ پڑھائی حاصل کرنے سے قاصر رہتے ہیں، مجبوراً اسکول انتظامیہ کو چھٹی دینی پڑتی ہے۔جس کے نتیجے میں طلبہ کی تعلیم کافی حد تک متاثر ہوجاتی ہے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم کی جانب سے مذکورہ علاقے میں یہ اسکول ایک چھوٹے سے مکان میں تھا سال 2014 میں اسکول کی عمارت تعمیر کی گئی تھی ، لیکن اس عمارت کے اندر باہر برف اور بارش کا پانی ٹپکتا ہے، جس کے نتیجے میں نہ صرف کمرہ جماعتوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے، بلکہ کلاس رومز میں میٹنگ اور دیگر سازوسامان پانی کی نظر ہو جاتا ہے، نتیجتاً طلبہ کی تعلیم کئی دنوں تک متاثر ہوتی ہے، لوگوں کے مطابق مذکورہ اسکول نے آج تک کئی ڈاکٹر اور انجینئر کو جنم دیا، جس سے یہ واضح ہوجاتا ہیکہ اسکول انتظامیہ بچوں کو پڑھانے کے حوالے سے کس طرح اپنی خدمات انجام دے رہا ہے۔



اس معاملے کو لے کر مذکورہ علاقے کے لوگوں نے محکمہ تعلیم کی جانب سے کئی بار رجوع کیا، تاہم آج تک ان کے مطالبے پر کوئی غور نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے اسکول میں زیر تعلیم طلبہ کافی مشکلات سے دوچار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے انتظامیہ سے گزارش کی ہے کہ ان کے اس دیرینہ مطالبہ پر غور کیا جائے تاکہ ان کے بچوں کا مستقبل محفوظ رہے۔

ای ٹی وی بھارت نے فون پر یہ معاملہ محکمہ تعلیم کے چیف ایجوکیشن آفیسر محمد شریف کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے اس معاملے کو سنجیدگی سے سنا اور نمائندے کو یقین دلایا کہ وہ اس معاملے میں جلد ہی ٹھوس اقدامات اٹھائیں گے، تاکہ قوم کے معمار کا مستقبل محفوظ رہے۔

جموں و کشمیر کے جنوبی ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کے فریمو وائلو کے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ مذکورہ علاقے میں گورنمنٹ مڈل اسکول کی عمارت خستہ حالی Dilapidated School Buildin کی شکار ہے۔ جس کی وجہ سے اسکول میں زیر تعلیم طلبہ کے ساتھ ساتھ اُن کے والدین اور اسکول انتظامیہ بھی پریشان ہیں۔

اننت ناگ:اسکول خستہ حالی کا شکار،طلبہ پریشان

انہوں نے کہا کہ اسکول عمارت محض 3 کمروں پر مشتمل ہیں، جہاں درس و تدریس کے نظام کا بنیادی سہولیات میسر نا ہونے کے باعث طلبہ کو کئی مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔

اسکول میں زیر تعلیم بچوں کا کہنا ہے کہ اسکول کی عمارت کے مختلف حصوں میں دراڑیں پیدا ہو گئی ہیں، جبکہ عمارت کی چھت سے سارا پانی کمرہ جماعتوں میں ٹپکتا ہے، جس سے ان کی وردی اور کتابیں گیلی ہوجاتی ہیں،

طلبہ نے بتایا کہ جب ہم عمارت کے کمروں میں پڑھائی کرتے ہیں تو ہمارے اندر ایک عجیب سا ڈر لگا رہتا ہے کہ کہیں عمارت ٹوٹ کر ہم پر نہ گر جائے، مذکورہ عمارت محض 3 کمروں پر ہی مشتمل ہے، جس میں تقریباً 150 کے قریب بچے زیر تعلیم ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اسکول میں بنیادی ڈھانچے کی عدم دستیابی کی وجہ سے بیشتر اوقات میں طلبہ اسکول کے احاطے میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ خراب موسم کی صورتحال میں طلبہ پڑھائی حاصل کرنے سے قاصر رہتے ہیں، مجبوراً اسکول انتظامیہ کو چھٹی دینی پڑتی ہے۔جس کے نتیجے میں طلبہ کی تعلیم کافی حد تک متاثر ہوجاتی ہے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم کی جانب سے مذکورہ علاقے میں یہ اسکول ایک چھوٹے سے مکان میں تھا سال 2014 میں اسکول کی عمارت تعمیر کی گئی تھی ، لیکن اس عمارت کے اندر باہر برف اور بارش کا پانی ٹپکتا ہے، جس کے نتیجے میں نہ صرف کمرہ جماعتوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے، بلکہ کلاس رومز میں میٹنگ اور دیگر سازوسامان پانی کی نظر ہو جاتا ہے، نتیجتاً طلبہ کی تعلیم کئی دنوں تک متاثر ہوتی ہے، لوگوں کے مطابق مذکورہ اسکول نے آج تک کئی ڈاکٹر اور انجینئر کو جنم دیا، جس سے یہ واضح ہوجاتا ہیکہ اسکول انتظامیہ بچوں کو پڑھانے کے حوالے سے کس طرح اپنی خدمات انجام دے رہا ہے۔



اس معاملے کو لے کر مذکورہ علاقے کے لوگوں نے محکمہ تعلیم کی جانب سے کئی بار رجوع کیا، تاہم آج تک ان کے مطالبے پر کوئی غور نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے اسکول میں زیر تعلیم طلبہ کافی مشکلات سے دوچار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے انتظامیہ سے گزارش کی ہے کہ ان کے اس دیرینہ مطالبہ پر غور کیا جائے تاکہ ان کے بچوں کا مستقبل محفوظ رہے۔

ای ٹی وی بھارت نے فون پر یہ معاملہ محکمہ تعلیم کے چیف ایجوکیشن آفیسر محمد شریف کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے اس معاملے کو سنجیدگی سے سنا اور نمائندے کو یقین دلایا کہ وہ اس معاملے میں جلد ہی ٹھوس اقدامات اٹھائیں گے، تاکہ قوم کے معمار کا مستقبل محفوظ رہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.