اننت ناگ: ڈیموکریٹک پراگرسیو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) کے سرپرست اور سابق وزیر اعلی جموں و کشمیر غلام نبی آزاد کو مرحوم مفتی محمد سعید کے مقبرے پر جانے کی اجازت نہیں دی گئی،جس پر ان کے مداحوں نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سخت تنقید کی۔
دراصل ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ علاقہ میں ڈی پی اے پی کی جانب سے ایک ورکرس کنونشن منعقد کیا گیا تھا،جس میں شرکت کرنے کی غرض سے غلام نبی آزاد بجبہاڑہ پہنچ گئے۔کنونشن میں شرکت کرنے سے قبل غلام نبی آزاد نے مرحوم مفتی محمد سعید کے مزار پر حاضری دینے گئے ،تاہم اس سے قبل ہی پی ڈی پی نے مزار کے گیٹ پر تالا چڑھایا تھا اور تالہ کھولنے سے بلکل منع کیا، جس کے بعد غلام نبی آزاد نے اپنے دیگر کئی سینیئر لیڈران کے ہمراہ مزار کی دیوار کے باہر ہی فاتحہ پڑھا اور مرحوم مفتی محمد سعید کے لئے دعائے مغفرت کی۔وہیں محبوبہ مفتی کے قریبی رشتہ دار سرور مفتی بھی مزار میں حاضری نہیں دے سکے ،جنہوں نے آج ڈی پی اے پی میں شمولیت اختیار کی۔
واضح رہے کہ کنونشن میں پی ڈی پی کی صدر محبوبہ کے قریبی رشتہ دار سرور مفتی کو غلام نبی آزاد کی موجودگی میں ڈی پی اے پی میں شمولیت اختیار کرنا تھی، جس میں شرکت کرنے کے لئے غلام نبی آزاد بجبہاڑہ کے دورہ پر آئے تھے۔
غلام نبی آزاد نے مزار کو تالہ بند کرنے پر پی ڈی پی کو سخت تنقید کا نشانہ بنا کر کہا کہ یہ سب پی ڈی پی کی کارستانی ہے۔ مرحوم مفتی محمد محمد سعید ان کے قریبی دوست رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مفتی محمد سعید کے ساتھ نہ صرف طویل سیاسی سفر ساتھ رہا ہے، بلکہ وہ اس سے پہلے بھی مفتی محمد سیعد کے خاص دوستوں میں سے تھے،لہذا انہوں نے یہ فرض سمجھا کہ وہ ان کے مزار پر حاضری دیں گے۔آزاد نے کہا کہ افسوس ہے کہ بی جے پی کو مزار پر جانے سے کوئی رکاوٹ نہیں ہے جبکہ ان کے آنے سے قبل ہی مزار پر تالا چڑھایا جا رہا ہے ۔
مزید پڑھیں: