جنوبی کشمیر کی ہمالیائی پہاڑیوں میں 3880 میٹر بلندی پر واقع مندر میں پوجا کے لیے سالانہ امرناتھ یاترا 21 جولائی سے شروع ہوگی۔
کسی بھی یاتری کو پہلگام کے چندن واڑی راستہ سے یاترا کی اجازت نہیں ہوگی۔
یاتریوں کو صرف ضلع گاندربل کے بال تل کے راستہ سے مقدس گپھا کی طرف جانے کی اجازت ہوگی۔
مزدوروں کی کمی اور راستہ پر کافی زیادہ برف جمع ہونے کے سبب یاتریوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعہ شیو لنگم کا درشن کرنے کے لیے گپھا کی طرف روانہ کیا جائے گا۔
کورونا وائرس کی وجہ سے اس بار یاترا کی مدت کم کردی گئی ہے۔ پچپن سال سے کم عمر کے یاتریوں کو سفر پر جانے کی اجازت ہوگی۔ یاتریوں کے پاس کووڈ منفی سرٹیفکیٹ ہونا لازمی ہے۔
جموں کشمیر میں داخلے سے قبل یاتریوں کا با ضابطہ طور کووڈ 19 ٹیسٹ کیا جائے گا۔ سادھووں کے بغیر تمام یاتریوں کو یاترا کے لیے اپنا اندراج آن لائن کرانا ہوگا۔
یہ بھی فیصلہ لیا گیا ہے کہ پندرہ دن کے دوران صبح اور شام گپھا میں پیش کی جانے والی 'آرتی پوجا' کو ملک بھر کے عقیدت مندوں کے لیے براہ راست ٹیلی کاسٹ کیا جائے گا۔
یاترا 2020 کا اختتام 3 اگست کو شراون پورنیما کے روز رکشا بندھن کے تہوار کے ساتھ ہوگا۔
شری امرناتھ شرائن بورڈ کے عہدیداروں نے یہ کہا ہے کہ یاترا کے لیے'پرتھم پوجا' جمعہ کے روز جموں میں منعقد ہوئی۔
بتا دیں کہ سالانہ امرناتھ یاترا جون مہینے میں شروع ہوتی تھی اور اگست کو رکشا بندھن کے تہوار کے موقع پر خصوصی پوجا کے ساتھ اختتام پذیر ہوتی تھی۔ ماضی میں یہ یاترا صرف پندرہ دن پر محیط ہوتی تھی لیکن 2003 میں اسکی مدت ایک ماہ تک بڑھائی گئی اور بعد کے برسوں میں یہ ڈیڑھ اور دو ماہ تک طویل کی گئی۔
رواں برس شرائن بورڈ انتظامیہ کی جانب سے یاترا کی مدت کو مختصر کرکے اسے دوبارہ ماضی کی روایات مے مطابق کردیا گیا ہے تاہم اسکی وجہ ملک میں جاری لاک ڈاؤن اور کووڈ کے پھیلاؤ کے پس منظر میں مذہبی مقامات پر لوگوں کا جم غفیر اکٹھا نہ کرنے کی ہدایات ہیں۔
اس یاترا کا انتظام و انصرام خودمختار شری امرناتھ شرائن بورڈ کے ہاتھوں میں ہے جس کے سربراہ جموں و کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر ہیں۔ یاترا کیلئے سرکاری سطح پر سلامتی کے پختہ انتظامات کئے جاتے ہیں۔