اوپنر جوس بٹلر نے 32 گیندوں پر پانچ چوکوں اور پانچ چھکوں کی مدد سے ناقابل شکست 71 رنز بنا کر اپنی ٹیم کو 12ویں اوور میں لگاتار تیسری فتح دلائی اور سیمی فائنل میں رسائی کو تقریباً یقینی بنا دیا۔آسٹریلیا کو تین میچوں میں پہلی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ شکست کے بعد آسٹریلیا کا نیٹ رن ریٹ بھی مائنس پر آگیا ہے۔آسٹریلیا اب جنوبی افریقہ کے بعد ٹیبل میں تیسرے نمبر پر آگیا ہے۔
اس سے قبل آسٹریلیا نے مشترکہ طور پر اپنا دوسرا کم ترین اسکور کیا۔ انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کا فیصلہ کیا۔ آسٹریلیا کی اننگز شروعات میں ہی ڈھہہ گئی اور اس نے 21 رنز پر اپنی چار وکٹیں گنوا دیں۔ کپتان ایرون فنچ نے تنہا جدوجہد کرتے ہوئے 49 گیندوں میں چار چوکوں کی مدد سے 44 رنز بنائے اور 19ویں اوور کی پہلی گیند پر کرس جارڈن کا شکار بنے۔
فنچ نے وکٹ کیپر میتھیو ویڈ کے ساتھ پانچویں وکٹ کے لیے 30 رنز جوڑے۔ اس کے بعد انہوں نے ایشٹن ایگر کے ساتھ چھٹی وکٹ کے لیے 45 رنز جوڑے۔ ویڈ نے 18 گیندوں پر 18 رن میں دو چوکے لگائے جبکہ ایگر نے 20 گیندوں پر 2 چھکے لگائے۔
یہ بھی پڑھیں:
مذہب کے نام پر ٹرول کرنا انسانیت کا سب سے نچلا درجہ: وراٹ کوہلی
پیٹ کمنز نے لگاتار دو چھکے لگا کر صرف تین گیندوں میں 12 رنز بنائے۔ مچل اسٹارک نے چھ گیندوں میں ایک چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 13 رنز بنائے اور اننگز کی آخری گیند پر آؤٹ ہوئے۔
انگلینڈ کی جانب سے کرس جارڈن 17 رنز کے عوض تین وکٹیں لے کر میچ کے بہترین کھلاڑی بنے جبکہ کرس ووکس نے 23 رنز کے عوض دو اور ٹائیمل ملز نے 45 رنز کے عوض دو وکٹیں حاصل کیں۔
ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے انگلینڈ نے طوفانی آغاز کیا اور اس ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ پاور پلے اسکور کیا۔ بٹلر اور جیسن رائے نے2۔6 اوورز میں 66 رنز کی اوپننگ شراکت کی۔
رائے نے 20 گیندوں میں ایک چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 22 رنز بنائے اور لیگ اسپنر ایڈم زمپا کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوئے ۔ ڈیوڈ ملان آٹھ گیندوں پر آٹھ رنز بنانے کے بعد ٹیم کے اسکور 97 پر دوسرے بلے باز کے طور پر آؤٹ ہوئے۔
جونی بیئرسٹو نے دو چھکوں کی مدد سے 11 گیندوں پر ناقابل شکست 16 رنز بنائے اور میچ 12ویں اوور میں ختم کر دیا۔ بٹلر اور بیرسٹو نے شاندار چھکے لگائے۔
یو این آئی