کشتی کی عالمی تنظیم یونائیٹڈ ورلڈ کشتی نے ٹوکیو اولمپک گیمز کے لئے کانٹی نینٹل كواليفائرس کے میزبان ممالک کا اعلان کیا ہے کہ چین، مراکش اور ہنگری كواليفائرس کی میزبانی کریں گے۔ کورونا وائرس کے بڑھتے اثر کی وجہ سے ٹوکیو اولمپک کو جولائی 2021 تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔
اگلے سال سب سے پہلا کوالیفائر چین کے جیان شہر میں ہوگا جس میں ہندستانی پہلوانوں کو اپنا چیلنج پیش کرنے کا موقع ملے گا۔ بھارت کے اب تک چار پہلوانوں دیپک پنیا (86 کلوگرام)، بجرنگ پنیا (65 کلوگرام)، روی دہیا (57 کلوگرام) اور ونیش پھوگاٹ (53 کلوگرام) نے گزشتہ سال کی عالمی چمپئن شپ میں تمغہ حاصل کرنے کی ان کی کارکردگی کے ذریعے اولمپک کوٹہ حاصل کیا تھا اور ان کا یہ کوٹہ اگلے سال بھی بنا رہے گا۔
مراکش کا الجديدہ افریقہ اور اوشیانا مشترکہ کوالیفائر کی میزبانی کرے گا جبکہ ہنگری کے دارالحکومت بڈاپیسٹ میں یوروپین کوالیفائر ہوں گے۔تینوں کانٹی نینٹل کوالیفائر اگلے سال مارچ میں ہوں گے اور ہر زمرے میں دو مقام فراہم ہوں گے۔بلغاریہ کے دارالحکومت صوفیہ میں ورلڈ كوالیفکیشن ٹورنامنٹ ہوگا جس میں اولمپک کے لئے آخری مقام مقرر ہوں گے۔
بھارت نے گزشتہ تین اولمپکس میں کشتی میں مسلسل تمغے جیتے ہیں۔سشیل کمار نے 2008 کے بیجنگ اولمپکس میں کانسی کا تمغہ، سشیل نے 2012 کے لندن اولمپکس میں چاندی اور یوگیشور دت نے کانسی کا تمغہ اور ساکشی ملک نے 2016 کے ریو اولمپکس میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔
ہندستان نے ٹوکیو اولمپک کے لئے مرد فری اسٹائل میں تین اور خواتین کلاس میں ایک کوٹہ حاصل کیا ہے۔گریکو رومن کلاس میں ہندوستان کو ابھی تک کوئی کوٹہ نہیں ملا ہے۔اگلے سال چین میں ہونے والے کوالیفائر میں ہندستانی پہلوانوں کو کوٹہ حاصل کرنے کا پہلا موقع ملے گا۔
اولمپک کوالیفائر میں سب سے زیادہ دلچسپ صورتحال 74 کلوگرام فری اسٹائل کلاس میں رہے گی جس میں اولمپک ٹکٹ حاصل کرنے کے لئے گھمسان چھڑےگا۔اس کلاس میں سشیل نے گزشتہ سال جتیندر کو شکست دے کر عالمی چمپئن شپ کے لئے کوالیفائی کیا تھا لیکن عالمی چمپئن شپ میں ان کی کارکردگی مایوس کن رہی تھی اور وہ کوٹہ حاصل نہیں کر سکے تھے۔
سشیل ہاتھ کی چوٹ کی وجہ سے اس سال اٹلی میں درجہ بندی ٹورنامنٹوں اور ایشیائی چمپئن شپ میں نہیں اترے تھے جبکہ جتندر نے ٹرائلز جیت کر ایشیائی چمپئن شپ میں حصہ لیا تھا اور چاندی کا تمغہ جیتا تھا جس سے اولمپک کوالیفائی ٹورنامنٹ میں اترنے کا ان کا دعوی مضبوط ہو گیا ہے۔
سشیل نے کشتی فیڈریشن سے ٹرائلز ٹالنے کی درخواست کی تھی لیکن فیڈریشن نے ان کی درخواست مسترد کردی تھی ۔ اس دوران ڈوپنگ کی وجہ سے چار سال کی پابندی کا سامنا کرنے والے پہلوان نرسنگھ یادو بھی اب ٹوکیو اولمپک کی دوڑ میں شامل ہو سکتے هیں نرسنگھ پر لگی پابندی جولائی میں ختم ہو جائے گی اور اس کے بعد ان کے اکھاڑے میں اترنے کا راستہ صاف ہو جائے گا۔
اگر ٹوکیو اولمپک اپنے مقررہ وقت 24 جولائی سے منعقد ہوتے تو نرسنگھ اولمپک میں حصہ نہیں لے پاتے لیکن اولمپک 2021 تک ملتوی کئے جانے سے نرسنگھ کو ایک موقع مل سکتا ہے۔74 کلوگرام کلاس میں اب تین دعویدار جتیندر، سشیل اور نرسنگھ رہیں گے۔