ETV Bharat / sports

Khelo India Youth Games 2021: 'مسجد کے امام نے تھانگ ٹا کھیل کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا'

author img

By

Published : Jun 8, 2022, 5:57 PM IST

کھیلو انڈیا یوتھ گیمز کے رواں ایڈیشن میں جموں و کشمیر 'تھانگ ٹا' ٹیم کے کوچ محمد اقبال نے بتایا کہ کشمیر میں تھانگ ٹا کو فروغ دینے میں ایک مسجد کے امام نے اہم کردار ادا کیا۔ تھانگ ٹا ایک کھیل ہے جو تلوار، ڈھال اور نیزے سے کھیلا جاتا ہے۔ Thang Ta in Jammu and Kashmir

جموں و کشمیر تھانگ ٹا
جموں و کشمیر تھانگ ٹا

قومی دارالحکومت دہلی سے ملحقہ پنچکولہ میں جاری 'کھیلو انڈیا یوتھ گیمز' میں شرکت کرنے والی جموں و کشمیر 'تھانگ ٹا' ٹیم کے کوچ محمد اقبال نے جموں و کشمیر میں اس کھیل کے حوالے سے اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے کہا کہ 'انہیں اس وقت ایک غیر معمولی چیلنج کا سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے جموں و کشمیر میں نوجوانوں کو تھانگ ٹا کے دلچسپ کھیل کی طرف راغب کرنے کی کوشش کی۔ promoting the game of Thang Ta

محمد اقبال نے کہا کہ 'بیس سال پہلے وہ ایک پرائیویٹ ٹرینر تھے اور لڑکوں اور لڑکیوں کو مفت کلاسز دے رہے تھے لیکن اب ان کا شمار جموں و کشمیر کے معزز کوچ میں ہوتا ہے۔ اقبال نے انکشاف کیا کہ مقامی لوگوں نے کلاسز میں لڑکیوں کی شمولیت پر اعتراض کیا۔ ان میں سے بہت سے لوگوں نے بہت جارحانہ انداز اختیار کیا اور ٹریننگ سیشن میں خلل ڈالتے رہے لیکن پھر ایک مقامی مسجد کے امام نے ان کی مدد کی۔ امام اور کئی اسکولوں کے پرنسپلز نے میرے کردار کی تصدیق کی اور مشتعل افراد کو یقین دلایا کہ میں بچوں کی اچھی دیکھ بھال کروں گا۔ اقبال نے مزید بتایا کہ 'لڑکیاں اس کھیل کو پسند کرتی تھیں اور ہر ایک مخالفت کے باوجود اس پر قائم رہنے کا عزم رکھتی تھی۔

کھیلو انڈیا یوتھ گیمز
کھیلو انڈیا یوتھ گیمز

برسوں کی محنت کے بعد محمد اقبال نے ہزاروں بچوں کو ٹھینگ ٹا کی طرف راغب کیا۔ آج ان میں سے کئی نوجوان مرد اور خواتین مقامی کوچ ہیں، جب کہ اس میں سے بہت سے لوگوں نے ملک کے مختلف حصوں یہاں تک کہ کوریا سے دبئی اور ایران تک، چیمپین شپ میں شرکت کے لیے سفر کیا جس سے دوسروں کی حوصلہ افزائی ہوئی۔ Jammu and Kashmir Thang Ta Team

یہ سمجھنا مشکل ہے کہ تھانگ ٹا شمال مشرقی ریاست منی پور میں اپنی ابتدا کے ساتھ، میدانی علاقوں، پہاڑیوں اور وادیوں کو عبور کرتے ہوئے جموں و کشمیر تک کیسے پہنچا۔ اقبال نے کہا کہ 'یہ ایک گھریلو کھیل ہے، ایک ہندوستانی مارشل آرٹ کی شکل ہے اور ہم نے ابھی اس کھیل کو شروع کیا۔ آج سرینگر کے مرکز میں 20 سے زیادہ تھانگ تا کلب کھل چکے ہیں۔ ان کے بہت سے سابق شاگرد وہاں نوجوانوں کو تربیت دے رہے ہیں۔ Khelo India Youth Games

جے اینڈ کے تھانگ ٹا ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری ایاز احمد بٹ کہتے ہیں کہ 'یہ اب کھیلوں کی روایت بن چکی ہے اور خاندان اپنے بچوں کو تربیت کے لیے ہمارے پاس بھیج کر خوش ہیں۔ اقبال نے فخر کے ساتھ کہا کہ 'اب جب کہ لڑکیاں اپنے دفاع کے لیے مارشل آرٹس سیکھنا چاہتی ہیں، بہت سی ہماری کلاسز جوائن کر رہی ہیں۔

تھانگ ٹا کیا ہے: تھانگ ٹا منی پور کا ایک مارشل آرٹ ہے، جو پچھلی چند دہائیوں کے دوران معدوم ہو رہا ہے لیکن 'کھیلو انڈیا یوتھ گیمز' کی مدد سے اسے ایک بار پھر قومی شناخت ملی ہے۔ یہ تلوار، ڈھال اور نیزے سے کھیلا جاتا ہے۔ اس فن کو سیلف ڈیفنس اور مارشل آرٹس کے ساتھ ساتھ روایتی لوک رقص بھی کہا جاتا ہے۔

قومی دارالحکومت دہلی سے ملحقہ پنچکولہ میں جاری 'کھیلو انڈیا یوتھ گیمز' میں شرکت کرنے والی جموں و کشمیر 'تھانگ ٹا' ٹیم کے کوچ محمد اقبال نے جموں و کشمیر میں اس کھیل کے حوالے سے اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے کہا کہ 'انہیں اس وقت ایک غیر معمولی چیلنج کا سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے جموں و کشمیر میں نوجوانوں کو تھانگ ٹا کے دلچسپ کھیل کی طرف راغب کرنے کی کوشش کی۔ promoting the game of Thang Ta

محمد اقبال نے کہا کہ 'بیس سال پہلے وہ ایک پرائیویٹ ٹرینر تھے اور لڑکوں اور لڑکیوں کو مفت کلاسز دے رہے تھے لیکن اب ان کا شمار جموں و کشمیر کے معزز کوچ میں ہوتا ہے۔ اقبال نے انکشاف کیا کہ مقامی لوگوں نے کلاسز میں لڑکیوں کی شمولیت پر اعتراض کیا۔ ان میں سے بہت سے لوگوں نے بہت جارحانہ انداز اختیار کیا اور ٹریننگ سیشن میں خلل ڈالتے رہے لیکن پھر ایک مقامی مسجد کے امام نے ان کی مدد کی۔ امام اور کئی اسکولوں کے پرنسپلز نے میرے کردار کی تصدیق کی اور مشتعل افراد کو یقین دلایا کہ میں بچوں کی اچھی دیکھ بھال کروں گا۔ اقبال نے مزید بتایا کہ 'لڑکیاں اس کھیل کو پسند کرتی تھیں اور ہر ایک مخالفت کے باوجود اس پر قائم رہنے کا عزم رکھتی تھی۔

کھیلو انڈیا یوتھ گیمز
کھیلو انڈیا یوتھ گیمز

برسوں کی محنت کے بعد محمد اقبال نے ہزاروں بچوں کو ٹھینگ ٹا کی طرف راغب کیا۔ آج ان میں سے کئی نوجوان مرد اور خواتین مقامی کوچ ہیں، جب کہ اس میں سے بہت سے لوگوں نے ملک کے مختلف حصوں یہاں تک کہ کوریا سے دبئی اور ایران تک، چیمپین شپ میں شرکت کے لیے سفر کیا جس سے دوسروں کی حوصلہ افزائی ہوئی۔ Jammu and Kashmir Thang Ta Team

یہ سمجھنا مشکل ہے کہ تھانگ ٹا شمال مشرقی ریاست منی پور میں اپنی ابتدا کے ساتھ، میدانی علاقوں، پہاڑیوں اور وادیوں کو عبور کرتے ہوئے جموں و کشمیر تک کیسے پہنچا۔ اقبال نے کہا کہ 'یہ ایک گھریلو کھیل ہے، ایک ہندوستانی مارشل آرٹ کی شکل ہے اور ہم نے ابھی اس کھیل کو شروع کیا۔ آج سرینگر کے مرکز میں 20 سے زیادہ تھانگ تا کلب کھل چکے ہیں۔ ان کے بہت سے سابق شاگرد وہاں نوجوانوں کو تربیت دے رہے ہیں۔ Khelo India Youth Games

جے اینڈ کے تھانگ ٹا ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری ایاز احمد بٹ کہتے ہیں کہ 'یہ اب کھیلوں کی روایت بن چکی ہے اور خاندان اپنے بچوں کو تربیت کے لیے ہمارے پاس بھیج کر خوش ہیں۔ اقبال نے فخر کے ساتھ کہا کہ 'اب جب کہ لڑکیاں اپنے دفاع کے لیے مارشل آرٹس سیکھنا چاہتی ہیں، بہت سی ہماری کلاسز جوائن کر رہی ہیں۔

تھانگ ٹا کیا ہے: تھانگ ٹا منی پور کا ایک مارشل آرٹ ہے، جو پچھلی چند دہائیوں کے دوران معدوم ہو رہا ہے لیکن 'کھیلو انڈیا یوتھ گیمز' کی مدد سے اسے ایک بار پھر قومی شناخت ملی ہے۔ یہ تلوار، ڈھال اور نیزے سے کھیلا جاتا ہے۔ اس فن کو سیلف ڈیفنس اور مارشل آرٹس کے ساتھ ساتھ روایتی لوک رقص بھی کہا جاتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.