لندن: دنیا کے سب سے خوبصورت اور پرکشش شخصیت کے مالک فٹبالر کہے جانے والے ڈیوڈ بیکہم سال 1992 سے 2013 تک ایک عالمی شہرت یافتہ پیشہ ور فٹبالر رہے۔ انگلش فٹبالر ڈیوڈ بیکہم جو گول کرنے میں اپنی بے پناہ صلاحیتوں کے لیے مشہور ہیں اور جہاں چاہے گیند حاصل کرنے کی حیرت انگیز صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہی باکمال صلاحیتوں نے انہیں فٹ بال کی تاریخ کے مشہور ترین کھلاڑیوں میں سے ایک بنا دیا ہے۔ ڈیوڈ بیکہم 2 مئی 1975 کو انگلینڈ کے دارالحکومت، لیٹنسٹون کے وہپس کراس یونیورسٹی ہسپتال میں پیدا ہوئے۔ ان کے والدین مانچسٹر یونائیٹڈ کے بہت بڑے شیدائی تھے۔ بچپن سے ہی ڈیوڈ کو فٹ بال میں گہری دلچسپی تھی۔ ڈیوڈ، چنگفورڈ کے رگ وے پارک میں اپنے والد کے ساتھ فٹ بال کھیلنے میں زیادہ تر وقت گزارتے تھے۔ڈیوڈ کو مانچسٹر یونائیٹڈ کے لیے اپنی محبت اپنے والدین سے وراثت میں ملی اور فٹ بال کھیلنا ان کا سب سے بڑا جنون تھا۔
انہوں نے مانچسٹر میں بوبی چارلٹن کے زیرانتظام فٹ بال اسکول میں تعلیم حاصل کی اور وہاں منعقدہ ٹیلنٹ مقابلے کا حصہ بن کر ایف سی بارسلونا کے ساتھ تربیتی سیشن میں شرکت کا موقع حاصل کیا۔انہوں نے اپنی اسکول کی تعلیم چیس لین پرائمری اسکول اور چنگفورڈ فاؤنڈیشن اسکول سے حاصل کی۔ ایک مرتبہ جب ان کے کلاس ٹیچر نے ان سے دریافت کیا کہ وہ بڑے ہو کر کیا بننا چاہتے ہیں، تو اس پر ڈیوڈ نے انہیں جواب دیا کہ وہ "فٹبالر ‘‘بننا چاہتے ہیں ۔ ڈیوڈ نے بچپن کے اپنے اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرکے بھی دیکھایا۔ اگرچہ ایک فٹ بال کھلاڑی کی حیثیت سےان کی صلاحیت جوانی کے دنوں میں پروان ہی چڑھی۔حالانکہ فٹبال کے اس شوق کی وجہ سے ان کی تعلیم پر بھی اثر پڑا۔ ڈراپ آؤٹ ہونے کے فوراً بعد، وہ مانچسٹر یونائیٹڈ کی جونیئر ٹیم کے لیے کھیلنے کے لیے چلے گئے۔ مانچسٹر یونائیٹڈ میں شامل ہونے پر ڈیوڈ بیکہم کو 7 نمبر کی شرٹ دی گئی۔
بیکہم نے فائنل کے دوسرے مرحلے میں گول کرتے ہوئے مانچسٹر کو ایف اے یوتھ کپ جیتنے میں مدد کی۔یہی وہ مقام ہے جہاں سے انہوں نے 18 سال کی عمر میں اپنا پہلا مکمل پیشہ ورانہ کھیل کھیلا۔ انہوں نے فائنل میں مانچسٹر لیڈز یونائیٹڈ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ایف اے کپ میں رنر اپ میڈل بھی حاصل کیا۔ اس کے فوراً بعد، اس کا پریمیئر لیگ ڈیبیو اپریل 1995 میں لیڈز یونائیٹڈ کے خلاف ہوم گیم میں ہوا ۔ڈیوڈ بیکہم کی معمول کی پوزیشن رائٹ مڈفیلڈ تھی، اور اسی پوزیشن میں انہیں اپنے ناقابل یقین پاسز اور لانگ شاٹس کی وجہ سے شہرت ملی۔1998 کے ورلڈ کپ کے دوران، ڈیوڈ بیکہم نے انگلینڈ کے تمام کوالیفائنگ گیمز میں کھیلا اور کئی اہم میچوں میں اسکور کیا۔ تاہم، ارجنٹائن کے خلاف میچ میں پرتشدد طرز عمل پر انہیں ٹورنامنٹ سے باہر بھی کر دیا گیا تھا۔
نوجوان بیکہم نے اپنے مقامی کلبوں لیٹن اورینٹ اور نورویچ سٹی کے ساتھ ٹرائل کیا۔ انہوں نے ایلیٹ اسکول ٹوٹنہم ہاٹ پور میں بھی تعلیم حاصل کی۔ ٹوٹنہم ہاٹسپر پہلا کلب تھا جس کے لیے بیکہم نے کھیلا تھا۔ بریم ڈاون روورز کے لیے کھیلتے ہوئے دو سال کی مدت کے دوران، بیکہم نے نوجوان ٹیم کے لیے کھیلا، جس نے 1990 میں انڈر 15 پلیئر آف دی ایئر کا ایوارڈ جیتا، بیکہم نے بریڈنٹن پریپریٹری اکیڈمی میں بھی شرکت کی۔ لیکن اپنی چودہویں سالگرہ پر انھوں نے مانچسٹر یونائیٹڈ کے لیے معاہدہ کیا۔ امریکن میجر لیگ سوکر کلب لاس اینجلس گلیکسی اور انگلینڈ کی قومی ٹیم کے لیے بطور مڈفیلڈر ڈیوڈ بیکہم نے اپنی خدمات انجام دیں۔ فیفا کے سال کے بہترین کھلاڑی اور 2004 میں دنیا کے مہنگے ترین فٹبالر کے طور پر دو بار رنر اپ، بیکہم چیمپئنز لیگ کے 100 میچز کھیلنے والے پہلے انگلش فٹبالر تھے۔ بیکہم نے 15 نومبر 2000 سے 2006 کے فیفا ورلڈ کپ فائنل تک انگلینڈ کی کپتانی کی، اس دوران انہوں نے 58 میچوں میں شرکت کی۔ اس کے بعد سے انہوں نے اپنے ملک کی نمائندگی کرنا جاری رکھی اور 26 مارچ 2008 کو انہوں نے فرانس کے خلاف انگلینڈ کے لیے اپنی 100 ویں کیپ جیتی، 113 نمائشوں کے ساتھ وہ اس وقت انگلینڈ کے لیے سب سے کم عمر آؤٹ فیلڈ کھلاڑی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیوڈ بیکہم پر جرمانہ
کسی بھی کھلاڑی کو دی جانے والی سب سے زیادہ تنخواہ کے بھی وہ حقدار رہے۔ انہوں نے ٹیم کے لیے 21 جولائی کو دی ہوم ڈپو سینٹر میں چیلسی کے خلاف دوستانہ میچ میں ڈیبیو کیا۔ اور 15 اگست کو ٹیم کے ساتھ اپنی پہلی شروعات کی، 2007 سپرلیگ کے سیمی فائنل میں اپنا پہلا گول اسکور کیا۔ ان کا پہلا لیگ ڈیبیو 18 اگست کو ایک بہت بڑے اسٹیڈیم میں ایک بڑے ہجوم کے سامنے آیا۔ اس دوران کلب کے لئے 719 میچوں میں انہوں نے شاندار 129 گول کئے۔ انگلینڈ کے لئے بیکہم سال 1996 سے 2009تک کھیلے۔ انہوں نے اس دوران 115 میچوں میں 17 گول کئے۔ بیکہم کو آل ٹائم اسٹائلش فٹبالر کہا جاتا ہے۔ وہ فٹبالر کے ساتھ ا یک ماڈل اور بزنس مین بھی ہیں۔ بیکہم کا کیریئر اس وقت شروع ہوا جب انہوں نے مانچسٹر یونائیٹڈ کے ساتھ پیشہ ورانہ معاہدہ کیا۔سال 1992 میں 17 برس کی عمر میں اپنی پہلی ٹیم میں قدم رکھا۔ اپنے دور میں، یونائیٹڈ نے چھ بار پریمیئر لیگ کا خطاب جیتا۔ دو بار ایف اے کپ اور 1999 میں یو ای ایف اے چیمپئنز لیگ جیتی۔ انہوں نے 2003 میں مانچسٹر یونائیٹڈ چھوڑ کر ریال میڈرڈ کے لیے معاہد کیا، جہاں وہ چار سیزن تک رہے۔
جب بھی کھلاڑیوں کا انتخاب عمل میں آتا ، ڈیوڈ بیکہم ٹیم کی پہلی پسند ہوتے تھے۔ 13 جون کو انہیں فٹ بال کی خدمات کے لیے او بی ای سے نوازا گیا۔ بیکہم نے یونائیٹڈ کے لیے 265 پریمیئر لیگ میں شرکت کی جس میں 61 گول کیے،۔انہوں نے چیمپئنز لیگ میں بھی 81 میچز کھیلے، 15 گول کیے، بیکہم نے 12 برسوں میں چھ پریمیئر لیگ ٹائٹل، دو ایف اے کپ، ایک یورپی کپ جیتا۔ بیکہم نے نیو کیسل یونائیٹڈ کے خلاف یونائیٹڈ کی ایف اے کپ فائنل میں فتح اور 1999 کے یو ای ایف اے چیمپئنز لیگ کے فائنل میں بائرن میونخ کے خلاف یونائیٹڈ کے پہلی قطار کے سنٹرل مڈفیلڈر کے طور پر مرکزی مڈفیلڈر کے طور پر کھیلا۔
یونائیٹڈ معمول کے وقت کے اختتام پر میچ 1-0 سے ہار رہا تھا، لیکن ٹرافی جیتنے کے لیے انجری ٹائم میں دو گول کیے، دونوں گول بیکہم نے کیے اور باقی سیزن میں ان کی شاندار پرفارمنس کی وجہ سے وہ یورپی فٹبالر آف دی دوڑ میں ریوالڈو کے بعد دوسرے نمبر پر رہے۔ سال 1999 میں فیفا ورلڈ پلیئر آف دی ایئر ایوارڈزسےانہیں نوازا گیا۔ یقیناً سال 2001 اور 2002 یونائیٹڈ کھلاڑی کے طور پر بیکہم کا بہترین سیزن رہا، جس میں بیکہم نے 28 لیگ مقابلوں میں 11 گول اور 42 مقابلوں میں 16 گول کیے تھے۔ 2003 اور 2004 دونوں میں، بیکہم کھیلوں کے تمام موضوعات سے متعلق سرفہرست گوگل سرچ انجن میں تلاش کئے گئے۔ اس طرح کی عالمی پہچان کے ساتھ، وہ ایک خصوصی اشتہاری برانڈ اور فیشن کے میدان میں ایک رول ماڈل بن گئے۔
یو این آئی