ممبئی: بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ روی شاستری کا ماننا ہے کہ جس طرح کے بلے بازوں کو آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے اکٹھا کیا ہے وہ ٹیم کو سیمی فائنل تک پہنچانے میں مدد فراہم کرے گا۔ شاستری گزشتہ برس ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھارت کے انچارج تھے۔ ایشیائی ٹیم نے اپنے پانچ میں سے صرف تین میچ جیتے اور ناک آؤٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہی۔ Batters Can Pull India Through To Semis
بھارت نے سنہ 2007 میں افتتاحی ٹی 20 ورلڈ کپ میں خطاب جیتا تھا، لیکن اس کے بعد سے ٹیم نے اس ٹورنامنٹ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا ہے۔ لیکن سوریہ کمار یادو کے حالیہ کارکردگی اور مڈل آرڈر میں تجربہ کار فنشر دنیش کارتک کی واپسی کے ساتھ، بھارت کی بیٹنگ لائن اپ میں تال میں دکھائی دے رہی ہے۔
چوٹ کی وجہ سے تیز گیند باز جسپریت بمراہ کی عدم موجودگی کے باوجود، شاستری کا خیال ہے کہ بھارتی بلے باز اس بار ٹیم کو سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ سابق کوچ نے ایک تقریب میں کہاکہ "میں گذشتہ چھ سات برسوں سے اس نظام کا حصہ ہوں، مجھے لگتا ہے کہ یہ اتنا ہی اچھا لائن اپ ہے جتنا کہ بھارت ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں تھا۔"
نمبر 4 پر سوریہ کمار یادو، نمبر 5 پر ہاردک پانڈیا اور نمبر 6 پر رشبھ پنت یا دنیش کارتک بہت بڑا فرق رکھتے ہیں کیونکہ یہ ٹاپ آرڈر کو اس طرح کھیلنے کی اجازت دیتا ہے جس طرح انہیں کھیلنا چاہیے۔
بھارت کو شروع سے ہی ایک ایسا شعبہ چننا اور بہتر کرنا ہوگا اور وہ فیلڈنگ ہے۔ شاستری نے کہا، "وہ 15-20 رنز جو آپ بچاتے ہیں وہ آخر میں ایک بڑا فرق بنا سکتے ہیں کیونکہ جب آپ کریز پر بلے بازی کرنے آتے ہیں تو آپ کو 15-20 اضافی رنز لینے پڑتے ہیں۔"
مزید پڑھیں: