میلبورن: آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ 2022 میں اپنی مہم کے آغاز سے قبل بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما نے ہفتہ کو کہا کہ جب ٹیم کسی بڑے ٹورنامنٹ کے لیے باہر جاتی ہے تو تیاری کے لیے زیادہ وقت دینا ضروری ہوتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ہندوستان کو اپنا پہلا میچ 23 اکتوبر کو پاکستان کے خلاف کھیلنا ہے لیکن روہت کی ٹیم تیاری کے لیے 6 اکتوبر کو ہی آسٹریلیا آگئی تھی۔ ماحول کے مطابق ڈھالنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے روہت نے کہا، "یہ وہ چیز ہے جس کے بارے میں ہم تھوڑی وقت سے بات کر رہے ہیں۔ جب آپ بڑے دوروں پر جاتے ہیں، تو آپ کو اچھی طرح سے تیاری کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، خاص طور پر جب آپ بھارت سے باہر سفر کرتے ہیں۔ جس طرح سے آپ تیاری کرنا چاہتے ہیں اس کے لیے آپ کے پاس وقت ہونا چاہیے، کیونکہ اس میں وقت لگتا ہے۔ Rohit Sharma on Big Tournaments
بھارتی ٹیم گزشتہ سال متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں منعقدہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں سیمی فائنل میں جگہ بنانے میں ناکام رہی تھی۔ اس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی تھی کہ کھلاڑی متحدہ عرب امارات کے حالات سے واقف نہیں تھے اور تیاری کے لیے وقت کی کمی کی وجہ سے پچ کی رفتار کو نہیں سمجھ سکے۔ روہت نے کہا، ’’بہت سے لوگ غیر ملکی حالات میں کھیلنے کے عادی نہیں ہیں، چاہے وہ آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، انگلینڈ یا نیوزی لینڈ ہو۔ ہاتھ میں وقت رکھنا ہمیشہ اچھا ہوتا ہے۔ ٹیم مینجمنٹ اور بی سی سی آئی نے شعوری کوشش کی کہ ہمیں بڑے ٹورنامنٹ میں خود کو تیار کرنے کے لیے وقت ملنا چاہیے۔ ہاتھ میں وقت رکھنے کی بات پچھلے ورلڈ کپ کے فوراً بعد شروع ہوئی تھی۔ بھارت نے آسٹریلیا آنے سے قبل جنوبی افریقہ کے ساتھ گھریلو سرزمین پر ٹی 20 سیریز کھیلی تھی اور دونوں ممالک کے درمیان ون ڈے سیریز بھی 6 اکتوبر سے کھیلی جانی تھی۔ بی سی سی آئی نے فیصلہ کیا کہ ورلڈ کپ کھیلنے والا 15 رکنی اسکواڈ آسٹریلیا جائے گا جبکہ شیکھر دھون کی قیادت میں ایک اور ٹیم جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے میچوں میں ہندوستان کی نمائندگی کرے گی۔
روہت نے کہا، ’’ہمیں معلوم تھا کہ ورلڈ کپ کہاں ہو رہا ہے۔ ہم نے توقع سے کچھ پہلے ہی آسٹریلیا جانے کا بہت ہوش مندی سے فیصلہ کیا کیونکہ ہم جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کھیلنے والے تھے، بدقسمتی سے ہم سب کو تیاری سے محروم ہونا پڑا۔ یہ سب ہمارے ذہن میں ٹی 20 ورلڈ کپ 2021 کے فوراً بعد سے چل رہا تھا۔ ہم جانتے ہیں کہ تیاری کتنی ضروری ہے۔ اس ٹیم کے بہت سے کھلاڑی پہلے کبھی آسٹریلیا نہیں آئے ہیں، تو یہ بھی ایک وجہ تھی کہ ہم یہاں جلد آنا چاہتے تھے۔ روہت نے کہا کہ آسٹریلیا آنے کے بعد پرتھ میں کھیلے گئے وارم اپ میچوں سے ٹیم کو حالات سے واقفیت حاصل کرنے میں مدد ملی۔
انہوں نے کہا کہ "ظاہر ہے کہ آپ پورے آسٹریلیا کا دورہ نہیں کر سکتے، لیکن ہمیں جو بھی تجربہ مل سکا ہم نے لیا،" انہوں نے کہا۔ میں نے سوچا کہ پرتھ ہمارے شروع کرنے کا صحیح وقت ہے۔ ہم ان دنوں بہت سارے اعدادوشمار سے گزر رہے ہیں کہ لوگ آسٹریلیا میں کیسے کامیاب ہوئے ہیں۔ اگرچہ یہ سال کا ایک مختلف وقت ہے۔ اس ماہ کے دوران آسٹریلیا میں زیادہ کرکٹ نہیں کھیلی گئی لیکن ہمارے لیے ضروری تھا کہ ہم آسٹریلیا میں اکتوبر نومبر سے متعلق کچھ اعدادوشمار حاصل کریں۔ روہت نے یہ بھی اعتراف کیا کہ ہندوستان کا نو سال سے کوئی بھی آئی سی سی ٹورنامنٹ نہ جیتنا مایوس کن رہا ہے، لیکن ٹیم پر کوئی دباؤ نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: T20 World Cup روہت شرما نے کہاکہ پاکستان کے خلاف جیت چیلنجنگ
انہوں نے کہا کہ "میں دباؤ نہیں کہنا چاہتا، لیکن آئی سی سی ٹورنامنٹ میں سرفہرست ہونا ہمارے لیے یقینی طور پر ایک چیلنج ہے۔ ہماری کارکردگی وہ نہیں رہی جو ہم آئی سی سی ٹورنامنٹس میں دکھانا چاہتے ہیں لیکن مجھے یقین ہے کہ موقع ہمیشہ آتا ہے اور اب ہمارے پاس موقع ہے کہ ہم یہاں آکر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں، اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ یہ صحیح کرنے کا وقت ہے، ہمیں چند چیزوں پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔" انہوں نے کہا کہ "ہاں، اگر میں غلط نہیں ہوں تو نو سال تک آئی سی سی ٹرافی نہ جیتنا ایک چیلنج ہے۔ ہم نے آخری بار 2013 (چیمپئنز ٹرافی) میں جیت حاصل کی تھی۔ یہ ہماری جیسی ٹیم کے ساتھ ایک چیلنج رہا ہے۔ ہم سے بہت سی توقعات ہیں اور ہم یقینی طور پر اس سے تھوڑا مایوس ہیں۔ یہ ٹورنامنٹ ہمیں اسے تبدیل کرنے اور اچھا کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ ہمیں یہاں اچھی کارکردگی دکھانے کے لیے اپنی بہترین کرکٹ کھیلنی ہوگی۔
یو این آئی