ETV Bharat / sports

دھونی کا وہ فیصلہ جس نے بھارت کو چیمپیئنز ٹرافی دلائی

سال 2013 تیئس جون کو بھارتی کرکٹ ٹیم نے انگلینڈ کو اسی کی سرزمین پر 5 رنوں سے شکست دے کر آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کا خطاب اپنے نام کیا تھا، اس جیت کے ساتھ ہی کپتان مہندر سنگھ دھونی آئی سی سی کی تینوں ٹرافی جیتنے والے اکلوتے کپتان بنے تھے۔

Champions Trophy glory
Champions Trophy glory
author img

By

Published : Jun 23, 2021, 7:35 PM IST

23 جون 2013، یہ تاریخ بھارتی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں اور کرکٹ مداحوں کے لیے بہت ہی خاص ہے۔ یہ وہ دن تھا جب بھارت نے انگلینڈ کی سرزمین پر آئی سی سی چیمپینز ٹرافی جیتنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

بھارت نے دھونی کی قیادت میں چیمپیئنز ٹرافی پر قبضہ کیا تھا

برمِنگھم میں کھیلے گئے فائنل میچ میں بھارتی ٹیم نے میزبان انگلینڈ کو 5 رنز سے شکست دے کر خطاب اپنے نام کیا تھا۔ اس جیت کے ساتھ ہی کپتان مہندر سنگھ دھونی آئی سی سی کی تینوں ٹرافی جیتنے والے پہلے کپتان بھی بن گئے۔ دھونی کے نام ٹی 20 ورلڈ کپ، یک روزہ ورلڈ کپ اور چیمپئنز ٹرافی جیتنے کا ریکارڈ ہے۔

23 جون 2013 کو ہونے والے چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل میچ میں ٹیم انڈیا کو چیمپیئن بنانے میں کپتان دھونی کا بہت ہی اہم کردار تھا۔ دھونی کے ایک فیصلے نے انگلینڈ سے جیت چھین لی تھی۔

آئیے آپ کو بتاتے ہیں کس طرح دھونی کے ایک فیصلے نے ٹیم کو جیت دلائی۔

بارش سے متاثرہ فائنل میچ 50 اوورز کی بجائے 20 اوورز کا کر دیا گیا تھا۔ بھارتی ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے انتہائی خراب بلے بازی کی تھی۔ روہت شرما نے 9 اور سریش رائنا نے ایک رن بنائے تھے جبکہ کپتان ایم ایس دھونی کھاتہ بھی نہیں کھول سکے تھے۔ اس دوران وراٹ کوہلی نے 34 گیندوں میں 43 رنز اور سلامی بلے باز شکھر دھون نے 31 رنز کی اہم اننگ کھیلی تھی جبکہ ساتویں نمبر پر بیٹنگ کرنے آئے رویندر جڈیجہ نے بھی ناٹ آؤٹ 33 رنز بنائے تھے۔ تاہم اس کے باوجود بھارت 20 اوورز میں 129 رنز ہی بناسکا تھا۔

ہدف کا تعاقب کرنے اتری میزبان انگلینڈ کی شروعات خراب تھی۔ کپتان السٹر کُک صرف 2 رنز، ایان بیل 13 اور جو روٹ 7 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ اشون جڈیجہ کی پھرکی نے انگلینڈ کے بلے بازوں پر دباؤ بنا دیا تھا۔

لیکن اس کے بعد ایون مورگن اور روی بوپارہ نے عمدہ بلے بازی کرتے ہوئے چھٹے وکٹ کے لیے 64 رنز کی بہترین پارٹنرشپ کی اور ٹیم کو جیت کی راہ پر گامزن کر دیا۔ ایک وقت انگلینڈ کا اسکور 17 اوور میں 102 رنز تھا اور اس کی جیت یقینی سمجھی جا رہی تھی۔ انگلینڈ کو آخری 18 گیندوں میں 28 رنز درکار تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ورلڈ کپ 2019 کے یادگار اور دلچسپ لمحات

اس کے بعد دھونی نے وہ فیصلہ لیا جس نے انگلینڈ کے ہاتھوں سے جیت چھین لی۔ دھونی نے 18 ویں اوور میں ایشانت شرما کو گیند سونپ دی جو 3 اوورز میں 27 رنز لُٹا چکے تھے۔ دھونی کے اس فیصلے پر کرکٹ ایکسپرٹ سوال کرتے نظر آئے۔ پریشانی اس وقت پیدا ہوئی جب مورگن نے ایشانت شرما کی دوسری گیند پر چھکا لگایا جبکہ ایشانت نے اگلی دو گیندیں وائڈ پھینکیں۔

اس کے بعد ایشانت شرما نے وہ کام کیا جس نے میچ کو مکمل طور پر بھارت کی جیت کی جانب موڑ دیا۔ ایشانت شرما نے پہلے مورگن کو آؤٹ کیا اور اگلی ہی گیند پر انہوں نے بوپارہ کو بھی چلتا کر دیا۔ لگاتار دو وکٹیں گرنے کے سبب انگلینڈ بیک فٹ پر آگئی۔

یہ بھی پڑھیں: وہ دن جب ٹیم انڈیا نے لارڈز میں تاریخ رقم کی

آخری اوور میں بھی دھونی نے انتہائی چونکا دینے والا فیصلہ لیا۔ انگلینڈ کو آخری 6 گیندوں میں 15 رنز درکار تھے اور دھونی نے گیند آف اسپنر اشون کے حوالے کردی۔ اشون نے 2 گیندوں میں 5 رن دیے جس کے بعد انگلینڈ کی جیت کی امیدیں روشن ہوگئیں لیکن اشون نے اس کے بعد انگلینڈ کو کوئی موقع نہیں دیا اور یہ میچ بھارت نے 5 رنوں سے جیت کر چیمپیئنز ٹرافی کا خطاب اپنے نام کر لیا۔

23 جون 2013، یہ تاریخ بھارتی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں اور کرکٹ مداحوں کے لیے بہت ہی خاص ہے۔ یہ وہ دن تھا جب بھارت نے انگلینڈ کی سرزمین پر آئی سی سی چیمپینز ٹرافی جیتنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

بھارت نے دھونی کی قیادت میں چیمپیئنز ٹرافی پر قبضہ کیا تھا

برمِنگھم میں کھیلے گئے فائنل میچ میں بھارتی ٹیم نے میزبان انگلینڈ کو 5 رنز سے شکست دے کر خطاب اپنے نام کیا تھا۔ اس جیت کے ساتھ ہی کپتان مہندر سنگھ دھونی آئی سی سی کی تینوں ٹرافی جیتنے والے پہلے کپتان بھی بن گئے۔ دھونی کے نام ٹی 20 ورلڈ کپ، یک روزہ ورلڈ کپ اور چیمپئنز ٹرافی جیتنے کا ریکارڈ ہے۔

23 جون 2013 کو ہونے والے چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل میچ میں ٹیم انڈیا کو چیمپیئن بنانے میں کپتان دھونی کا بہت ہی اہم کردار تھا۔ دھونی کے ایک فیصلے نے انگلینڈ سے جیت چھین لی تھی۔

آئیے آپ کو بتاتے ہیں کس طرح دھونی کے ایک فیصلے نے ٹیم کو جیت دلائی۔

بارش سے متاثرہ فائنل میچ 50 اوورز کی بجائے 20 اوورز کا کر دیا گیا تھا۔ بھارتی ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے انتہائی خراب بلے بازی کی تھی۔ روہت شرما نے 9 اور سریش رائنا نے ایک رن بنائے تھے جبکہ کپتان ایم ایس دھونی کھاتہ بھی نہیں کھول سکے تھے۔ اس دوران وراٹ کوہلی نے 34 گیندوں میں 43 رنز اور سلامی بلے باز شکھر دھون نے 31 رنز کی اہم اننگ کھیلی تھی جبکہ ساتویں نمبر پر بیٹنگ کرنے آئے رویندر جڈیجہ نے بھی ناٹ آؤٹ 33 رنز بنائے تھے۔ تاہم اس کے باوجود بھارت 20 اوورز میں 129 رنز ہی بناسکا تھا۔

ہدف کا تعاقب کرنے اتری میزبان انگلینڈ کی شروعات خراب تھی۔ کپتان السٹر کُک صرف 2 رنز، ایان بیل 13 اور جو روٹ 7 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ اشون جڈیجہ کی پھرکی نے انگلینڈ کے بلے بازوں پر دباؤ بنا دیا تھا۔

لیکن اس کے بعد ایون مورگن اور روی بوپارہ نے عمدہ بلے بازی کرتے ہوئے چھٹے وکٹ کے لیے 64 رنز کی بہترین پارٹنرشپ کی اور ٹیم کو جیت کی راہ پر گامزن کر دیا۔ ایک وقت انگلینڈ کا اسکور 17 اوور میں 102 رنز تھا اور اس کی جیت یقینی سمجھی جا رہی تھی۔ انگلینڈ کو آخری 18 گیندوں میں 28 رنز درکار تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ورلڈ کپ 2019 کے یادگار اور دلچسپ لمحات

اس کے بعد دھونی نے وہ فیصلہ لیا جس نے انگلینڈ کے ہاتھوں سے جیت چھین لی۔ دھونی نے 18 ویں اوور میں ایشانت شرما کو گیند سونپ دی جو 3 اوورز میں 27 رنز لُٹا چکے تھے۔ دھونی کے اس فیصلے پر کرکٹ ایکسپرٹ سوال کرتے نظر آئے۔ پریشانی اس وقت پیدا ہوئی جب مورگن نے ایشانت شرما کی دوسری گیند پر چھکا لگایا جبکہ ایشانت نے اگلی دو گیندیں وائڈ پھینکیں۔

اس کے بعد ایشانت شرما نے وہ کام کیا جس نے میچ کو مکمل طور پر بھارت کی جیت کی جانب موڑ دیا۔ ایشانت شرما نے پہلے مورگن کو آؤٹ کیا اور اگلی ہی گیند پر انہوں نے بوپارہ کو بھی چلتا کر دیا۔ لگاتار دو وکٹیں گرنے کے سبب انگلینڈ بیک فٹ پر آگئی۔

یہ بھی پڑھیں: وہ دن جب ٹیم انڈیا نے لارڈز میں تاریخ رقم کی

آخری اوور میں بھی دھونی نے انتہائی چونکا دینے والا فیصلہ لیا۔ انگلینڈ کو آخری 6 گیندوں میں 15 رنز درکار تھے اور دھونی نے گیند آف اسپنر اشون کے حوالے کردی۔ اشون نے 2 گیندوں میں 5 رن دیے جس کے بعد انگلینڈ کی جیت کی امیدیں روشن ہوگئیں لیکن اشون نے اس کے بعد انگلینڈ کو کوئی موقع نہیں دیا اور یہ میچ بھارت نے 5 رنوں سے جیت کر چیمپیئنز ٹرافی کا خطاب اپنے نام کر لیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.