ETV Bharat / sports

ریورس سوئنگ کے بادشاہ ظہیر خان کا یوم پیدائش

author img

By

Published : Oct 7, 2019, 7:35 AM IST

Updated : Oct 7, 2019, 1:17 PM IST

ظہیر خان کا شمار بھارت کے بہترین گیندبازوں میں کیا جاتا ہے۔ کرکٹ کی دنیا میں ایسے کم ہی گیند باز ہوں گے جنہیں گیند کو وکٹ سے باہر نکالنے، پرانی گیند سے رفتار کے ساتھ سوئنگ کرنے اور ریورس سوئنگ کرانے کا ہنر آتا ہو، لیکن ظہیر خان کو یہ صلاحیت حاصل تھی۔

ریورس سوئنگ کرانے میں ماہر تھے ظہیر خان

ظہیر خان کی پیدائش 7 اکتوبر 1978 کو مہاراشٹر میں شری رامپور کے ایک مراٹهی مسلم خاندان ذکیہ اور بختیار خان کے یہاں ہوئی۔ ان کے دو بھائی بہن ذیشان اور انیس ہیں۔ انہوں نے نیو مراٹهی پرائمری اسکول اور شری رامپور میں کے جے سومیا سیکنڈری اسکول میں تعلیم حاصل کی۔

ظہیر خان سنہ 1996 میں ممبئی آئے اور نیشنل کرکٹ کلب میں شمولیت حاصل کی۔ اس کے بعد جلد ہی انہوں نے بڑودہ کے ساتھ فرسٹ کلاس کرکٹ کی شروعات کی۔ انہوں نے سال 2000-2001 میں رنجی ٹرافی میچ کھیلا۔ ریلوے کے خلاف انہوں نے اپنی شاندار کارکردگی پیش کی جس کے لیے انہیں مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔ اس کے بعد 2005 میں ورسسٹر شائر کونٹی کلب میں لندن میں کھیلے۔ انڈین پریمیر لیگ میں بھی ظہیر خان نے رائل چینلجز، ممبئی انڈین اور دہلی ڈیئر ڈیولس کی جانب سے اپنی بہترین کارکردگی پیش کی۔

سنہ 2000 میں نیروبی میں ہونے والی آئی سی سی ناک آؤٹ ٹرافی میں کینیا کے خلاف اپنے ایک روزہ بین الاقوامی میچ کی شروعات کی تھی اس کے بعد سے انہوں نے 120 ون ڈے میچوں میں 177 وکٹ لینے کے ساتھ 506 رن بنائے ہیں۔ جس میں ان کا بہترین کارکردگی 5/42 شامل ہے۔ سال 2003 میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ میں، ان کی شراکت کی وجہ سے بھارت فائنل میں پہنچنے میں کامیاب ہوا تھا جس میں انہوں نے سب سے زیادہ چار وکٹ لیے تھے۔ سال 2003 کے ورلڈ کپ میں ظہیر خان نے 11 میچوں میں 18 وکٹ لیے تھے، جن میں ان کی اوسط 20 رنز فی وکٹ تھا۔

شاندار کارکردگی کے باوجود، ظہیر خان کو سنہ 2004 میں چوٹ کی وجہ سے پاکستان کے دورے سے باہر ہونا پڑا تھا۔ چوٹ لگنے کے بعد اپنی خراب کارکردگی کے ذریعے ویڈنگ کی وجہ سے وہ ٹیم میں اپنا مقام برقرار رکھنے میں کامیاب نہیں ہو پائے اور بالآخر انہیں بھارتی گھریلو کرکٹ اور غیر ملکی کرکٹ کے ذریعے اپنے آپ کو ثابت کرنے کا مشورہ دیا گیا۔ سال 2006 کے آخر میں انہیں دوبارہ ٹیسٹ اور ون ڈے ٹیم میں شامل کیا گیا۔ جس کے بعد وہ مسلسل اپنے بہتر کارکردگی کی بدولت 2007 میں ہونے والے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں اپنی جگہ یقینی بنانے میں کامیاب ہوئے۔

ظہیر خان نے 27 نومبر 2017 میں بالی وڈ اداکارہ ساگریکا گاٹکے کے ساتھ شادی کرنے کا اعلان کیا۔

ڈھاکہ میں سنہ 2004 میں بنگلہ دیش کے خلاف اپنا سب سے زیادہ ٹیسٹ اسکور 75 رنز بنا کر 11 پوائنٹس کا ریکارڈ حاصل کیا تھا۔ وہ سنہ 2003 کے ورلڈکپ میں سب سے زیادہ وکٹ لینے والے کھلاڑیوں میں چوتھے نمبر پر ہیں۔ انہوں نے سچن تندولکر کے ساتھ دسویں وکٹ کی شراکت کا بھی بھارتی ریکارڈ قائم کیا۔ جس میں 133 رن کی شراکت ہوئی تھی۔

ظہیر خان ٹیسٹ کرکٹ میں 5 بار مین آف دی میچ اور 3 بار مین آف دی سیریز سے نوازے جا چکے ہیں۔ ون ڈے کرکٹ میں 6 بار مین آف دی میچ اور ایک بار مین آف دی سیریز کے انعام کے حقد ار رہ چکے ہیں۔ وہ ارجن ایوارڈ بھی اپنے نام کر چکے ہیں۔

ظہیر خان کی پیدائش 7 اکتوبر 1978 کو مہاراشٹر میں شری رامپور کے ایک مراٹهی مسلم خاندان ذکیہ اور بختیار خان کے یہاں ہوئی۔ ان کے دو بھائی بہن ذیشان اور انیس ہیں۔ انہوں نے نیو مراٹهی پرائمری اسکول اور شری رامپور میں کے جے سومیا سیکنڈری اسکول میں تعلیم حاصل کی۔

ظہیر خان سنہ 1996 میں ممبئی آئے اور نیشنل کرکٹ کلب میں شمولیت حاصل کی۔ اس کے بعد جلد ہی انہوں نے بڑودہ کے ساتھ فرسٹ کلاس کرکٹ کی شروعات کی۔ انہوں نے سال 2000-2001 میں رنجی ٹرافی میچ کھیلا۔ ریلوے کے خلاف انہوں نے اپنی شاندار کارکردگی پیش کی جس کے لیے انہیں مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔ اس کے بعد 2005 میں ورسسٹر شائر کونٹی کلب میں لندن میں کھیلے۔ انڈین پریمیر لیگ میں بھی ظہیر خان نے رائل چینلجز، ممبئی انڈین اور دہلی ڈیئر ڈیولس کی جانب سے اپنی بہترین کارکردگی پیش کی۔

سنہ 2000 میں نیروبی میں ہونے والی آئی سی سی ناک آؤٹ ٹرافی میں کینیا کے خلاف اپنے ایک روزہ بین الاقوامی میچ کی شروعات کی تھی اس کے بعد سے انہوں نے 120 ون ڈے میچوں میں 177 وکٹ لینے کے ساتھ 506 رن بنائے ہیں۔ جس میں ان کا بہترین کارکردگی 5/42 شامل ہے۔ سال 2003 میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ میں، ان کی شراکت کی وجہ سے بھارت فائنل میں پہنچنے میں کامیاب ہوا تھا جس میں انہوں نے سب سے زیادہ چار وکٹ لیے تھے۔ سال 2003 کے ورلڈ کپ میں ظہیر خان نے 11 میچوں میں 18 وکٹ لیے تھے، جن میں ان کی اوسط 20 رنز فی وکٹ تھا۔

شاندار کارکردگی کے باوجود، ظہیر خان کو سنہ 2004 میں چوٹ کی وجہ سے پاکستان کے دورے سے باہر ہونا پڑا تھا۔ چوٹ لگنے کے بعد اپنی خراب کارکردگی کے ذریعے ویڈنگ کی وجہ سے وہ ٹیم میں اپنا مقام برقرار رکھنے میں کامیاب نہیں ہو پائے اور بالآخر انہیں بھارتی گھریلو کرکٹ اور غیر ملکی کرکٹ کے ذریعے اپنے آپ کو ثابت کرنے کا مشورہ دیا گیا۔ سال 2006 کے آخر میں انہیں دوبارہ ٹیسٹ اور ون ڈے ٹیم میں شامل کیا گیا۔ جس کے بعد وہ مسلسل اپنے بہتر کارکردگی کی بدولت 2007 میں ہونے والے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں اپنی جگہ یقینی بنانے میں کامیاب ہوئے۔

ظہیر خان نے 27 نومبر 2017 میں بالی وڈ اداکارہ ساگریکا گاٹکے کے ساتھ شادی کرنے کا اعلان کیا۔

ڈھاکہ میں سنہ 2004 میں بنگلہ دیش کے خلاف اپنا سب سے زیادہ ٹیسٹ اسکور 75 رنز بنا کر 11 پوائنٹس کا ریکارڈ حاصل کیا تھا۔ وہ سنہ 2003 کے ورلڈکپ میں سب سے زیادہ وکٹ لینے والے کھلاڑیوں میں چوتھے نمبر پر ہیں۔ انہوں نے سچن تندولکر کے ساتھ دسویں وکٹ کی شراکت کا بھی بھارتی ریکارڈ قائم کیا۔ جس میں 133 رن کی شراکت ہوئی تھی۔

ظہیر خان ٹیسٹ کرکٹ میں 5 بار مین آف دی میچ اور 3 بار مین آف دی سیریز سے نوازے جا چکے ہیں۔ ون ڈے کرکٹ میں 6 بار مین آف دی میچ اور ایک بار مین آف دی سیریز کے انعام کے حقد ار رہ چکے ہیں۔ وہ ارجن ایوارڈ بھی اپنے نام کر چکے ہیں۔

Intro:Body:

article id


Conclusion:
Last Updated : Oct 7, 2019, 1:17 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.