گروگرام میں 19 مارچ سے ہونے والا ہیرو انڈین اوپن گولف ٹورنامنٹ ملتوی کر دیا گیا ہے جبکہ دہلی میں 24 مارچ سے ہونے والے انڈیا اوپن بیڈمنٹن ٹورنامنٹ کو شائقین کے بغیر کرائے جانے پر غور ہو رہا ہے۔
اس دوران سپریم کورٹ نے آئی پی ایل کو کورونا کی وجہ سے ملتوی کرنے والی درخواست پر جمعرات کو فوری طور پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔ درخواست گزار کو کہا گیا ہے کہ وہ ہولی کے چھٹی کے بعد 16 مارچ کو باقاعدہ بینچ کے سامنے معاملے کو فوری طور پر درج کرنے کی درخواست کرے۔
بی سی سی آئی بھی آئی پی ایل کو شائقین کے بغیر کرنے کے امکان پر غور کر رہا ہے۔ لیکن آئی پی ایل ٹیمیں ٹورنامنٹ کے لئے غیر ملکی ستاروں کو چاہتی ہیں جبکہ حکومت کے تازہ مشاورت کے بعد یہ صورت حال مشکل لگتی ہے۔
حکومت نے تمام موجودہ ویزا پر 15 اپریل تک کے لئے پابندی لگا دی ہے۔ اس میں صرف سفارتی اور روزگار کو چھوٹ دی گئی ہے۔ اس صورت حال میں غیر ملکی کھلاڑیوں کا 15 اپریل تک آئی پی ایل میں حصہ لینا مشکل ہے۔
مرکزی وزارت کھیل نے بی سی سی آئی سمیت تمام قومی کھیل فیڈریشنوں کو کہا ہے کہ وہ وزارت صحت کی مشاورت پر عمل کریں اور کورونا کے خطرے کو دیکھتے ہوئے ایسے ٹورنامنٹوں کو منعقد کرنے سے بچیں جہاں بھاری تعداد میں لوگ جمع ہوتے ہیں۔
یہ دلچسپ ہے کہ دنیا بھر میں ایک کے بعد ایک ٹورنامنٹ منسوخ یا ملتوی کئے جا رہے ہیں اور اس سال جاپان میں ہونے والے ٹوکیو اولمپکس کے لیے ایک دو سال ملتوی کرنے پر غور ہو رہا ہے لیکن کرکٹ اس سے مبرا دکھائی دے رہا ہے اور دنیا بھر میں ٹیمیں اپنی سیریز کھیلنے میں مصروف ہیں۔آسٹریلیا میں حال ہی میں خاتون ٹی -20 ورلڈ کپ بغیر کسی رکاوٹ کے ختم ہو گیا۔
ممبئی میں روڈ سیفٹی ورلڈ سیریز ٹی -20 ٹورنامنٹ چل رہا ہے جس میں دنیا کے کئی بڑے کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں۔پاکستان میں سپر لیگ چل رہی ہے جبکہ انگلینڈ کی ٹیم سری لنکا کے دورے پر ہے۔
بھارت میں راجکوٹ میں رنجی ٹرافی کا فائنل چل رہا ہے۔ موہن بابو اگروال نام کے وکیل نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرکے آئی پی ایل کو ملتوی کرنے کی اپیل کی جس پر عدالت عظمی نے فورا سماعت سے انکار کیا۔
عدالت کا کہنا ہے کہ وہ 16 مارچ کو باقاعدہ بینچ کے سامنے اس معاملے کو اٹھائے۔
اگروال کا کہنا تھا کہ آئی پی ایل میچوں میں 40 ہزار سے زیادہ شائقین جمع ہوتے ہیں اور ابھی تک سیکورٹی کے اقدامات کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔