روہت اور ایشانت شرما دونوں اس وقت بنگلورو میں واقع نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں اپنا ری ہیب مکمل کررہے ہیں۔ حال ہی میں اختتام پذیر آئی پی ایل کے دوران روہت کو ہیمسٹرنگ کی شکایت ہوئی تھی جبکہ ایشانت کی پسلیوں میں کھینچاؤ کا مسئلہ تھا۔
ایشانت آئی پی ایل کے درمیان میں ہی وطن واپس آگئے تھے جبکہ روہت پانچواں خطاب جیتنے کے بعد واپس آئے تھے۔
روی شاستری نے کہا کہ میں وہ این سی اے میں اپنا ری ہیب مکمل کررہے ہیں اور این سی اے ہی واضح کرسکے گا کہ انہیں صحتیاب ہونے کے لیے مزید کتنے دن درکار ہوں گے لیکن وقت زیادہ لگتا ہے تو ان کا آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز میں کھیلنے کاخواب ٹوٹ سکتا ہے۔
بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان 17دسمبر سے بارڈر۔گاوسکر ٹرافی کی شروعات ہورہی ہے لیکن اس سے پہلے ٹیم گیارہ دسمبر سے تین روزہ مشقی میچ میں حصہ لے گی۔
کووڈ 19کے پیش نظر کوارنٹین ضابطوں کے مطابق کھلاڑیوں کو آسٹریلیا پہنچنے پر 14 دنوں کا کوارنٹین مکمل کرنا ہے ایسے میں روہت اور ایشانت کو مشق میچ میں حصہ لینے کے لیے دسمبر میں اپنا کوارنٹین مکمل کر کے 26 نومبر کو آسٹریلیا پہنچنا ہوگا۔
محدود اوورز کی سیریز میں روہت شرما کے حصہ نہیں بننے پر روی شاستری نے کہا کہ 'وہ کبھی بھی محدود اوورز والی سیریز نہیں کھیلنے والے تھے۔ وہ صرف یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ انہیں کتنے دنوں تک آرام کی ضرورت ہے کیونکہ آپ زیادہ دیر تک آرام نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہاکہ انہیں ٹیسٹ میچ میں کھیلنا ہے تو تین چار دنوں کے اندر فلائٹ لینی ہوگی ورنہ حالات مشکل ہوجائیں گی۔
آسٹریلیا کے خلاف ہونے والی ٹیسٹ سیریز میں بھارتی ٹیم کے سامنے مزید ایک مسئلہ ہے بھارتی کپتان وراٹ کوہلی کی پہلے میچ کے بعد گھر واپسی۔
وراٹ کوہلی پیٹرنیٹی چُھٹی کے پیش نظر ایڈیلیڈ ٹیسٹ کے بعد وطن واپس چلے جائیں گے۔ وراٹ کے واپس آنے کے بعد بھارت کو اپنے بلے بازی کمبی نیشن پر کافی محنت کرنی ہوگی۔
روی شاستری نے کہا کہ 'میرے حساب سے وراٹ نے صحیح فیصلہ کیا ہے۔ ایسے لمحے زندگی میں بار بار نہیں آتے ہیں۔ ان کے پاس موقع ہے اور وہ واپس جارہے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ اس کے لیے بہت پرجوش ہوں گے۔
ایڈیلیڈ میں ڈے نائٹ ٹیسٹ کے لیے شاستری نے کہاکہ ہمارے پاس بنگلہ دیش کے خلاف ڈے نائٹ میچ کھیلنے کا اچھا تجربہ ہے لیکن بلاشبہ آسٹریلیا اور بنگلہ دیش میں زمین آسمان کا فرق ہے اور ہماری ٹیم کے لیے ابھی یہ ایک سیکھنے والا تجربہ ہوگا۔