آئی پی ایل کی گورننگ کونسل کی حال ہی میں ورچول میٹنگ ہوئی تھی لیکن آئی پی ایل کے 14 ویں ایڈیشن کے لیے تاریخوں اور میچ کے مقامات کے سلسلے میں ابھی تک آخری فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
حالانکہ بی سی سی آئی یہ واضح کر چکا ہے کہ 2021 آئی پی ایل میں 8 ٹیمیں ہی حصہ لیں گی۔
آئی پی ایل 2021 کے لیے کھلاڑیوں کی نیلامی کا عمل کہاں ہوگا اس بابت بھی اب تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ حالانکہ بھارت اور انگلینڈ کے مابین فروری میں ہونے والی ٹیسٹ سیریز کے پہلے اور دوسرے ٹیسٹ میچ کے درمیان اس نیلامی کا انعقاد کیا جائے گا۔
انگلینڈ اور بھارت کے درمیان پہلا میچ 5 سے 9 فروری کے درمیان کھیلا جائے گا۔ جبکہ دوسرا میچ 13 سے 17 فروری کے مابین ہوگا۔
نودیپ سینی کا ٹیسٹ کرکٹ میں قدم
آئی پی ایل 2021 کے لیے کھلاڑیوں کی نیلامی کے سلسلے میں سابق بھارتی بلے باز برجیش پٹیل کی صدارت والی تین رکنی کمیٹی غور و خوض کر رہی ہے۔ اس کمیٹی میں سابق لیفٹ آرم اسپنر پرگیان اوجھا بھی شامل ہیں۔
بھارت میں کورونا وبا کے خطرے کے درمیان کھلاڑیوں کی نیلامی کا عمل یو اے ای میں منعقد کیا جا سکتا ہے۔
کورونا وبا کے سبب بڑھتے چیلنجز کے درمیان اس بات پر ہنوز بے یقینی قائم ہے کہ آئی پی ایل کے تمام میچوں کا انعقاد بھارت میں ہی کیا جائے یا پھر کچھ میچز بھارت میں اور کچھ بیرون ملک منعقد کیے جائیں۔
علاوہ ازیں ایک فکر یہ بھی ہے کہ ٹورنامنٹ کے دوران کھلاڑیوں کو کم از کم سفر کرنا پڑے، اس مقصد سے کچھ متعینہ مقامات پر ہی میچ منعقد کیے جائیں۔
فرنچائیزیز کا ماننا ہے کہ میچ کے مقامات کے سلسلے میں فیصلہ جلد ہو جائے کیونکہ وہ اس وقت کھلاڑیوں کی فہرست تیار کرنے میں مصروف ہیں کہ کس کھلاڑی کو ٹیم میں شامل کیا جائے اور کس کو نہیں۔ کھلاڑیوں کی نیلامی کا عمل شروع ہونے سے قبل فرنچائیزیز کو اس بات پر آخری فیصلہ کرنا ہوگا۔
آئی پی ایل 2021 کی نیلامی میں تمام فرنچائیزیز کے پاس رائٹ ٹو میچ (آر ٹی ایم) آپشن مہیا ہوگا۔ اس کے ذریعے تمام ٹیمیں اہم کھلاڑیوں کو ٹیم میں حسب سابق رکھ سکتی ہیں۔
رائٹ ٹو میچ کا استعمال نیلامی کے دوران دوسری ٹیم میں جا چکے کھلاڑی کو واپس پانے کے لیے کیا جاتا ہے۔
آئی پی ایل کے آئندہ ایڈیشن کے لیے تمام ٹیموں کی نیلامی پرس کو تین کروڑ روپے بڑھایا جا سکتا ہے۔ سیزن سے قبل ٹیموں کے پاس باقی ماندہ رقم کی بات کریں تو چنئی سُپر کنگز کے پرس میں محض 15 کروڑ روپے تھے جبکہ کنگز الیون پنجاب کے پاس 16.5 کروڑ روپے کا سب سے بڑا بیلنس ہے۔
باقی ٹیموں کے پرس بیلنس کی بات کی جائے تو راجستھان رائلز (14.75 کروڑ روپے)، سن رائزرس حیدرآباد (10.1 کروڑ روپے)، دہلی کیپیٹلز (9 کروڑ روپے) کولکاتا نائٹ رائیڈرز (8.5 کروڑ روپے)، رائل چیلنجرز بنگلور (6.4 کروڑ روپے) اور ممبئی انڈینز کے پاس (1.95 کروڑ روپے) کی رقم ہے۔ حالانکہ ٹیمیں اپنا پرس مزید بڑھا سکتی ہیں جب ٹیم کھلاڑیوں کو ریلیز کریں گی تو ان کی پرس رقم میں اضافہ ہوگا۔
(یو این آئی رپورٹ)