ETV Bharat / sports

نوجوان کھلاڑیوں کو تیار کرنا چاہتا ہوں - Faf du Plessis says want to make places for young

فاف ڈو پلیسس کا کہنا ہے کہ وہ اپنے تجربے کے استعمال سے ٹیم کے نوجوان کھلاڑیوں کو تیار کرنا چاہتے ہیں۔

نوجوان کھلاڑیوں کو تیار کرنا چاہتا ہوں
نوجوان کھلاڑیوں کو تیار کرنا چاہتا ہوں
author img

By

Published : May 5, 2020, 8:16 PM IST

جنوبی افریقہ کے 35 سالہ سابق کپتان فافڈو پلیسس نے اس سال فروری میں جنوبی افریقہ ٹیم کے کپتان کے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔ڈو پلیسس نے جنوبی افریقہ کے لئے 112 میچوں میں کپتانی کی تھی جس سے ٹیم نے 69 میچوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔اگرچہ ٹیم کو گھریلو زمین پر انگلینڈ کے ہاتھوں ٹیسٹ سیریز میں 1-3 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

نوجوان کھلاڑیوں کو تیار کرنا چاہتا ہوں
نوجوان کھلاڑیوں کو تیار کرنا چاہتا ہوں

ڈو پلیسس کی جگہ كوئنٹن ڈی کوک کو جنوبی افریقہ کی ٹیم کے محدود فارمیٹ کا کپتان بنایا گیا تھا لیکن ٹیسٹ ٹیم کے لئے فی الحال ابھی تک کپتان کے نام کا اعلان نہیں ہوا ہے۔

ڈو پلیسس نے کہا کہ میں کپتانی کو مس کر رہا ہوں لیکن اب مجھے اپنے تجربے کی بنیاد پر نوجوان کھلاڑیوں کو تیار کرنا ہے۔یہ ایسا ہے جسے میں اگلے سال تک اپنا مقصد بنانا چاہتا ہوں۔میرے خیال سے قیادت میں نکھار جنوبی افریقہ کی ٹیم کو آگے لے جا سکتا ہے اور میں اس میں مدد کرنا چاہتا ہوں۔

نوجوان کھلاڑیوں کو تیار کرنا چاہتا ہوں
نوجوان کھلاڑیوں کو تیار کرنا چاہتا ہوں

انہوں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ ان کی کپتانی کے آخری چند ماہ ان کے لئے صحیح نہیں رہے۔ڈو پلیسس کی قیادت میں ہی جنوبی افریقہ ٹیم گزشتہ سال انگلینڈ میں ہوئے آئی سی سی ورلڈ کپ کے لیگ راؤنڈ میں باہر ہو گئی تھی اور اس کے بعد اسے ہندستان اور انگلینڈ کے ہاتھوں ٹیسٹ سیریز گنوانی پڑی تھی۔

ڈو پلیسس نے کہا کہ پچھلا سیزن میرے کیریئر میں سب سے زیادہ مشکل رہا کیونکہ اس کی کئی وجوہات رہیں اور ایسا صرف کرکٹ کی وجہ سے نہیں ہوا۔اس کی شروعات عالمی کپ سے ہوئی جہاں ہمیں پہلے راؤنڈ میں باہر ہونا پڑا جس سے نہ صرف میں بلکہ ٹیم کے کئی کھلاڑی جذباتی ہو گئے۔ اس دور سے باہر نکلنا مشکل تھا۔

نوجوان کھلاڑیوں کو تیار کرنا چاہتا ہوں
نوجوان کھلاڑیوں کو تیار کرنا چاہتا ہوں

انہوں نے کہا کہ ہم وہاں سے ہندستان کے دورے کے لئے گئے جو مجھے پتہ تھا کہ یہ ہمارے لئے کافی سخت ہونے والا ہے اور میرے لئے سب سے بڑا چیلنج ٹیم کی قیادت کرنے کے بارے میں تھا، لیکن میں بہت پر امید رہا۔

سابق کپتان نے کہا کہ ظاہر ہے کہ دورہ ویسا نہیں رہا جیسا ہم چاہتے تھے اور ہم نے اچھا کرکٹ نہیں کھیلا۔اگرچہ پہلے ٹیسٹ میں ہم نے اچھی شروعات کی تھی۔میں نے اس دورے سے بہت کچھ سیکھا کہ ہم ایک ٹیسٹ ٹیم کی حیثیت سے کہاں کھڑے ہیں اور ہمیں کس طرح اس سے آگے بڑھنا ہے۔

ڈو پلیسس اگرچہ ایک کھلاڑی کے طور پر اب بھی جنوبی افریقہ کی ٹیم سے جڑے رہنا چاہتے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ ٹیم جلد ہی صحیح راستے پر آئے گی۔انہوں نے کہا کہ مجھے جنوبی افریقہ کے لئے کھیلنا اچھا لگتا ہے اور میں ٹیم میں رہنا چاہتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ میں اب بھی ٹیم کے لئے کافی تعاون دے سکتا ہوں۔میں جنوبی افریقہ کے لئے تینوں فارمیٹ میں کھیلنے کے لئے بھی متمنی رہتا ہوں اور مجھ میں ابھی کافی بھوک ہے۔میں اگلے سیزن کے لئے خود کو تیار کر رہا ہوں۔

ڈو پلیسس نے کہا کہ میرے خیال سے ہم اس پوزیشن میں ہیں جہاں ہم دوبارہ شروعات کر سکتے ہیں۔ٹیم میں کئی مضبوط کھلاڑی ہیں جن کے پاس کافی تجربہ ہے اور میرے خیال سے یہ جنوبی افریقہ کو آگے بڑھانے میں کافی مددگار ثابت ہوں گے۔

جنوبی افریقہ کے 35 سالہ سابق کپتان فافڈو پلیسس نے اس سال فروری میں جنوبی افریقہ ٹیم کے کپتان کے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔ڈو پلیسس نے جنوبی افریقہ کے لئے 112 میچوں میں کپتانی کی تھی جس سے ٹیم نے 69 میچوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔اگرچہ ٹیم کو گھریلو زمین پر انگلینڈ کے ہاتھوں ٹیسٹ سیریز میں 1-3 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

نوجوان کھلاڑیوں کو تیار کرنا چاہتا ہوں
نوجوان کھلاڑیوں کو تیار کرنا چاہتا ہوں

ڈو پلیسس کی جگہ كوئنٹن ڈی کوک کو جنوبی افریقہ کی ٹیم کے محدود فارمیٹ کا کپتان بنایا گیا تھا لیکن ٹیسٹ ٹیم کے لئے فی الحال ابھی تک کپتان کے نام کا اعلان نہیں ہوا ہے۔

ڈو پلیسس نے کہا کہ میں کپتانی کو مس کر رہا ہوں لیکن اب مجھے اپنے تجربے کی بنیاد پر نوجوان کھلاڑیوں کو تیار کرنا ہے۔یہ ایسا ہے جسے میں اگلے سال تک اپنا مقصد بنانا چاہتا ہوں۔میرے خیال سے قیادت میں نکھار جنوبی افریقہ کی ٹیم کو آگے لے جا سکتا ہے اور میں اس میں مدد کرنا چاہتا ہوں۔

نوجوان کھلاڑیوں کو تیار کرنا چاہتا ہوں
نوجوان کھلاڑیوں کو تیار کرنا چاہتا ہوں

انہوں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ ان کی کپتانی کے آخری چند ماہ ان کے لئے صحیح نہیں رہے۔ڈو پلیسس کی قیادت میں ہی جنوبی افریقہ ٹیم گزشتہ سال انگلینڈ میں ہوئے آئی سی سی ورلڈ کپ کے لیگ راؤنڈ میں باہر ہو گئی تھی اور اس کے بعد اسے ہندستان اور انگلینڈ کے ہاتھوں ٹیسٹ سیریز گنوانی پڑی تھی۔

ڈو پلیسس نے کہا کہ پچھلا سیزن میرے کیریئر میں سب سے زیادہ مشکل رہا کیونکہ اس کی کئی وجوہات رہیں اور ایسا صرف کرکٹ کی وجہ سے نہیں ہوا۔اس کی شروعات عالمی کپ سے ہوئی جہاں ہمیں پہلے راؤنڈ میں باہر ہونا پڑا جس سے نہ صرف میں بلکہ ٹیم کے کئی کھلاڑی جذباتی ہو گئے۔ اس دور سے باہر نکلنا مشکل تھا۔

نوجوان کھلاڑیوں کو تیار کرنا چاہتا ہوں
نوجوان کھلاڑیوں کو تیار کرنا چاہتا ہوں

انہوں نے کہا کہ ہم وہاں سے ہندستان کے دورے کے لئے گئے جو مجھے پتہ تھا کہ یہ ہمارے لئے کافی سخت ہونے والا ہے اور میرے لئے سب سے بڑا چیلنج ٹیم کی قیادت کرنے کے بارے میں تھا، لیکن میں بہت پر امید رہا۔

سابق کپتان نے کہا کہ ظاہر ہے کہ دورہ ویسا نہیں رہا جیسا ہم چاہتے تھے اور ہم نے اچھا کرکٹ نہیں کھیلا۔اگرچہ پہلے ٹیسٹ میں ہم نے اچھی شروعات کی تھی۔میں نے اس دورے سے بہت کچھ سیکھا کہ ہم ایک ٹیسٹ ٹیم کی حیثیت سے کہاں کھڑے ہیں اور ہمیں کس طرح اس سے آگے بڑھنا ہے۔

ڈو پلیسس اگرچہ ایک کھلاڑی کے طور پر اب بھی جنوبی افریقہ کی ٹیم سے جڑے رہنا چاہتے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ ٹیم جلد ہی صحیح راستے پر آئے گی۔انہوں نے کہا کہ مجھے جنوبی افریقہ کے لئے کھیلنا اچھا لگتا ہے اور میں ٹیم میں رہنا چاہتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ میں اب بھی ٹیم کے لئے کافی تعاون دے سکتا ہوں۔میں جنوبی افریقہ کے لئے تینوں فارمیٹ میں کھیلنے کے لئے بھی متمنی رہتا ہوں اور مجھ میں ابھی کافی بھوک ہے۔میں اگلے سیزن کے لئے خود کو تیار کر رہا ہوں۔

ڈو پلیسس نے کہا کہ میرے خیال سے ہم اس پوزیشن میں ہیں جہاں ہم دوبارہ شروعات کر سکتے ہیں۔ٹیم میں کئی مضبوط کھلاڑی ہیں جن کے پاس کافی تجربہ ہے اور میرے خیال سے یہ جنوبی افریقہ کو آگے بڑھانے میں کافی مددگار ثابت ہوں گے۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.