سڈنی: بھارت کے مایہ ناز بلے باز سچن تندولکر نے سڈنی میں بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان جاری تیسرے ٹیسٹ میچ کے دوران بھارتی کھلاڑیوں کے خلاف نسل پرستانہ تبصرے کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرکٹ کبھی بھی امتیازی سلوک نہیں کرتی ہے اور ایسے لوگ جو اس طرح کی حرکتیں کرتے ہیں انہیں اسپورٹنگ میں کبھی بھی جگہ نہیں ملنی چاہئے۔
سچن نے ٹویٹر کے ذریعے اس معاملے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کھیل کبھی بھی امتیازی سلوک نہیں کرتا ہے۔ یہ معاشرے کو جوڑنے کے لئے کام کرتا ہے نہ کہ اسے توڑنے کے لئے۔ قابل ذکر ہے کہ سڈنی ٹیسٹ کے دوران، شائقین کی جانب سے دو بار ہندوستانی کھلاڑیوں کے خلاف نسلی تبصرے کیے گئے تھے۔ ہفتہ کے روز ایک واقعہ پیش آیا تھا جس میں محمد سراج اور جسپریت بمراہ کے خلاف نسلی تبصرے کیے گئے تھے اور اتوار کے روز بھی ایک واقعہ اس وقت پیش آیا جب محمد سراج کے خلاف ایسا ہی تبصرہ کیا گیا۔
پوری دنیا کے کرکٹرز نے ان واقعات کی مذمت کی ہے۔ آئی سی سی نے اس بارے میں کافی اعتراضات اٹھائے ہیں۔ آئی سی سی نے اس بارے میں تفتیش شروع کردی ہے۔ اتوار کے واقعے کے بعد پولیس نے اسٹیڈیم کے باہر چھ افراد کو گرفتار کرلیا۔
بھارتی ٹیم کے کپتان ورات کوہلی نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے واقعات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ وراٹ نے اپنے ٹویٹ میں لکھا، "نسلی زیادتیوں کو قبول نہیں کیا جاسکتا، یہ بے شرمی کی انتہا ہے۔ میدان میں یہ سب ہوتا دیکھ کر افسوس ہوا، اس واقعہ پر کارروائی کو بغیر کسی تاخیر کے سنجیدگی سے انجام دینا چاہئے۔ مجرموں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جانا ضروری ہے۔