بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا Board of Control for Cricket in India نے ٹیسٹ ٹیم سے ڈراپ کیے گئے اجنکیا رہانے اور چیتشور پجارا کو ایک اور بڑا جھٹکا دیا ہے۔ دونوں سینئر کھلاڑیوں کے سالانہ گریڈ میں تبدیلیاں کی گئی ہیں جس میں ان کی تنزلی ہوئی ہے۔ پجارا اور رہانے کو گریڈ اے سے گریڈ بی میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ BCCI Annual Contracts
اس کے ساتھ ہی 2021 ٹی 20 ورلڈ کپ کے بعد سے ہی ٹیم سے باہر چل رہے آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کو بھی جھٹکا لگا ہے۔ انہیں براہ راست گریڈ سے سے گریڈ سی میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ وینکٹیش ایر فی الحال ہاردک کی جگہ ٹیم میں آل راؤنڈر کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
- ردھیمان ساہا کو بھی ہوا نقصان:
وکٹ کیپر بلے باز ردھیمان ساہا کو بھی سالانہ معاہدے نقصان ہوا ہے۔ ساہا کو گریڈ بی سے گریڈ سی میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ ساہا، پجارا اور رہانے کو سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ اسکواڈ سے باہر رکھا گیا تھا۔ پُجارا اور رہانے پچھلے کچھ عرصے سے فارم میں نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ کرکٹ بورڈ ہر سال جنوری اور اپریل کے درمیان سالانہ سینٹرل کانٹریکٹ کا اعلان کرتا ہے۔ گزشتہ معاہدے میں 28 کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا تھا تاہم اس بار صرف 27 کھلاڑیوں کو ہی کانٹریکٹ دیا گیا ہے۔
- گریڈ کے مطابق تنخواہ ملتی ہے:
بی سی سی آئی کانٹریکٹ لسٹ میں شامل کھلاڑیوں کو چار قسم کے گریڈ میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ اس میں گریڈ اے پلس، گریڈ اے، بی اور سی ہوتے ہیں۔ ہر گریڈ کی ایک مقررہ سالانہ تنخواہ ہوتی ہے۔ اے پلس گریڈ والے کھلاڑی کو سالانہ 7 کروڑ روپے، اے گریڈ کے کھلاڑی کو 5 کروڑ، بی گریڈ کو 3 کروڑ اور سی گریڈ کے کھلاڑی کو ایک کروڑ روپے سالانہ ملتے ہیں۔
- اے پلس گریڈ میں کس کھلاڑی کو جگہ ملی:
گزشتہ برس جو تین کھلاڑی اے پلس گریڈ میں تھے وہ اس سال بھی اپنی جگہ بچانے میں کامیاب رہے۔ اس میں کپتان روہت شرما، سابق کپتان وراٹ کوہلی اور تیز گیند باز جسپریت بمراہ کا نام شامل ہے۔
اس کے علاوہ تجربہ کار اسپنر روی چندرن اشون، آل راؤنڈر رویندر جڈیجہ، سلامی بلے باز کے ایل راہل، تجربہ کار تیز گیند باز محمد شامی اور وکٹ کیپر بلے باز رشبھ پنت گریڈ اے میں شامل ہیں۔ گزشتہ سال گریڈ اے میں 10 کھلاڑی تھے لیکن اس بار نئی فہرست میں پانچ ہی کھلاڑی ہیں۔
- گریڈ اے پلس میں کپتان روہت شرما، سابق کپتان وراٹ کوہلی اور تیز گیند باز جسپریت بمراہ کا نام شامل ہے۔
- گریڈ اے میں روی چندرن اشون، رویندر جڈیجہ، رشبھ پنت، کے ایل راہل اور محمد شامی ہیں۔
- گریڈ بی میں چیتیشور پُجارا، اجنکیا رہانے، اکشر پٹیل، شاردل ٹھاکر، سریش ایر، محمد سراج اور ایشانت شرما ہیں۔
- گریڈ سی میں شکھر دھون، اُمیش یادو، بھونیشور کُمار، ہاردک پانڈیا، واشنگٹن سُندر، دیپک چہر، شُبھمن گِل، ہَنوما وِہاری، یُزویندر چہل، رِدھیمان ساہا، سوریہ کُمار یادو اور مینک اگروال کو رکھا گیا ہے۔
- کن کھلاڑیوں کو نقصان ہوا:
سابق ٹیسٹ کپتان اجنکیا رہانے اور بلے باز چیتیشور پُجارا کو گریڈ اے سے گریڈ بی میں بھیج دیا گیا۔
ہاردک پانڈیا کو گریڈ اے سے گریڈ سی اور ردھیمان ساہا کو گریڈ بی سے گریڈ سی میں بھیج دیا گیا۔
تیز گیند باز ایشانت شرما کو گریڈ اے سے گریڈ بی میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
چائنا مین گیند باز کلدیپ یادو اور نودیپ سینی، جو پہلے گروپ سی میں تھے اب معاہدے سے باہر ہو گئے ہیں۔
اس کے علاوہ سلامی بلے باز مینک اگروال کو گروپ بی سے گروپ سی میں ڈال دیا گیا۔
- کن کھلاڑیوں کو فائدہ ہوا:
محمد سراج کو گروپ سی سے گروپ بی میں ترقی دی گئی ہے۔
سوریہ کمار یادو، جو پہلے معاہدے میں نہیں تھے، کو اب گریڈ سی میں شامل کیا گیا ہے۔
- کھلاڑیوں کا انتخاب کون اور کیسے کرتا ہے؟
کھلاڑیوں کے گریڈ پر فیصلہ لینے کے لیے بی سی سی آئی کے دفتر کے تین عہدیدار، پانچ سلیکٹرز اور ٹیم انڈیا کے ہیڈ کوچ موجود ہوتے ہیں۔