سنی دیول کی پیدائش 19 اکتوبر سنہ 1956 کو ہوئی تھی۔ اداکاری کا ہنر انہیں وارثت میں ملا۔ان کے والد دھرمیندر ہندی فلموں کے مشہور اداکار ہیں۔گھر میں فلمی ماحول ہونے کی وجہ سے سنی دیول اکثر اپنے والد کے ساتھ شوٹنگ دیکھنے جایا کرتے تھے اس وجہ سے ان کا بھی رجحان فلموں کی جانب ہوگیا اور وہ بھی اداکار بننے کے خواب دیکھنے لگے۔
سنی نے اپنی ابتدائی تعلیم ممبئی سے پوری کی۔اس کے بعد انہوں نے انگلینڈ کے مشہور اولڈ بوائے تھیئٹر میں اداکاری کی تعلیم لی۔سنی نے اپنے کریئر کی شروعات اپنے والد کی بنائی فلم بے تاب سے کی۔1983 میں راہل رویل کی ہدایت میں بنی یہ فلم سپر ہت ثابت ہوئی۔
فلم بے تاب کی کامیابی کے بعد سنی دیول کو سوہنی مہیوال،منزل منزل ،سنی جیسی زبردست فلموں میں کام کرنے کا موقع ملا لیکن ان میں سے کوئی فلم ٹکٹ کھڑی پر کامیاب نہیں ہوسکی۔
1985 میں سنی دیول کو ایک بار پھر سے راہل رویل کی ہدایت میں بنی فلم'ارجن' میں کام کرنے کا موقع ملا جو ان کے کریئر کی ایک اور سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی۔اس فلم میں سنی نے ایک ایسے نوجوان کا کردار ادا کیا جو سیاست کی دلدل میں پھنس جاتا ہے۔فلم کی کامیابی کے ساتھ ہی سنی دیول ایک بار پھر سے فلم انڈسٹری میں اپنی کھوئی ہوئی شناخت بنانے میں کامیاب ہوگئے۔
فلم ارجن کی کامیابی کے بعد سنی کی شبیہ اینگری ینگ مین اسٹار کے طورپر بن گئی۔اس فلم کے بعد پروڈیوسر،ہدایت کاروں نے زیادہ فلموں میں سنی دیول کی اسی شبیہ کو پیش کیا۔ان فلموں میں سلطنت، ڈکیت ،یتیم،انتقام، پال کی دنیا جیسی فلمیں شامل ہیں۔
سال 1990 میں ریلیز ہوئی فلم'گھایل' سنی کے سنی کریئر کی اہم فلموں میں شمار کی جاتی ہے۔فلم میں اپنی بہترین اداکاری کے لئے سنی دیول کو بہترین اداکار کے طوپر فلم فیئر کے ایوارڈ کے ساتھ ہی قومی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
1991 میں ریلیز ہوئی فلم 'نرسمہا' سنی کے کرئیر کی سپرہٹ فلموں میں شمار کی جاتی ہے۔این چندرا کی ہدایت میں بنی اس فلم میں سنی دیول کا کردار پوری طرح گرے شیڈ لئے ہوئے تھا، باوجود اس کے ان کی اداکاری شائقین کو پسند آگئی اور فلم سپر ہٹ ہوگئی۔
1993 میں ریلیز فلم 'دامنی'سنی کے فلمی کریئر کی ایک اور اہم فلم ثابت ہوئی۔یوں تو یہ پوری فلم میناکشی شیشادری کے ارد گرد گھومتی ہے لیکن سنی نے اپنی بہترین اداکاری سے شائقین کا دل جیت لیا۔فلم میں اپنے دم دار کردار کے لئے وہ بہترین اداکار کے قومی ایوارڈ اور فلم فیئر ایوارڈ سے نوازے گئے۔
1993سے 1996 تک سنی کے کریئر کے لئے برا وقت ثابت ہوا۔اس دوران ان کی کئی فلمیں کامیاب نہیں ہوسکیں۔1997 میں ریلیز ہوئی فلم 'بارڈر' اور 'ضدی' کی کامیابی کے بعد سنی فلم انڈسٹری میں ایک بار پھر سے اپنی کوئی ہوئی شناخت پانے میں کامیاب ہوگئے۔بارڈر میں انہوں نے مہاویر چکر پانے والے میجر کلدیپ سنگھ کے کردارمیں جان ڈال دی تھی۔
1999 میں سنی دیول نے فلم 'دل لگی' کے ذریعہ فلم سازی اور ہدایت کاری کے میدان میں قدم رکھ دیا۔سنہ 2001 میں ریلیز فلم 'غدر ایک پریم کتھا' ان کے فلمی کریئر کی بہتر فلم ثابت ہوئی۔حب الوطنی کے جذبے سے بھرپور یہ فلم شائقین کو بے حد پسند آئی۔ساتھ ہی یہ فلم آل ٹائم ہٹ فلموں میں شمار کی گئی۔
سنی نے اپنے کریئر میں اب تک 90 فلموں میں اداکاری کی ہے۔سنی آج بھی اسی جوش و خروش کے ساتھ فلم انڈسٹری میں سرگرم ہیں۔