بالی ووڈ اداکار ارشد وارثی نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ریاست کے وزیراعلی ادھو ٹھاکرے کی ششماہی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے انہیں ریاست کا مضبوط ارادوں کے ساتھ مقابلہ کرنے والا اولین وزیراعلی قرار دیا۔
ارشد وارثی نے کہا کہ 'عہدہ سنبھالنے کے بعد سے مختلف مشکلات، پریشانیوں کے ساتھ ساتھ کورونا جیسے عالمی بحران کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے والے وزیراعلی ادھو ٹھاکرے نے عروس البلاد ممبئی جیسے گنجان آبادی والے شہر اور ریاست مہاراشٹر میں نہ صرف عالمی وبا کا سامنا کیا بلکہ 'نسرگ' طوفان پر کامیاب منصوبہ بندی اور حکمت عملی سے بھی کام لیا۔
ارشد نے ادھو ٹھاکرے کو سلام پیش کرتے ہوئے مزید کہا کہ 'اس طرح کے چیلنجز کا سامنا صرف اور صرف ادھو ٹھاکرے ہی کر سکتے ہیں کیونکہ اسمبلی انتخابات کے بعد شیوسینا نے مہاراشٹر میں وزیراعلی کے عہدے کو لے کربی جے پی سے اتحاد توڑ تے ہوئے کانگریس اور این سی پی کے ساتھ مل کر 'مہا وکاس اگھاڑی' بنا کر ریاست میں اقتدار قائم کیا۔
انہوں نے کہا کہ 'مہا وکاس اگھاڑی کے رہنماؤں نےادھو ٹھاکرے کوریاست کی باگ ڈور سنبھالنے کی ذمہ داری سونپی جب کہ انہیں منترالیہ کے کام کاج کا کوئی تجربہ نہیں تھا اس کے علاوہ وہ کسی قانون ساز کونسل کے رکن بھی نہیں تھے یہ سب ادھو ٹھاکرے کے لئے نئی بات تھی اس کے باوجود انہوں نے مشکل صورتحال میں وزیراعلی کے طور حلف لینے کے بعد آہستہ آہستہ کام کوسمجھ کر عوام کے بے حد مقبول وزیر اعلی بن گئے۔
واضح رہے کہ ملک کے مختلف صوبوں میں کورونا کا قہر سب سے زیادہ مہاراشٹر اور ممبئی میں ہونے کے باوجود ادھو سرکار نہایت سنجیدگی کے ساتھ گذشتہ دو ماہ سے اس صورتحال کا سامنا کررہی ہے۔
مسلسل پانچ لاک ڈاون سے گزرنے والی ریاست مہاراشٹر ابھی کورونا سے نجات بھی نہ حاصل کر پایا کہ 'نسرگ' طوفان نے اپنی تمام تر تباہی کے ساتھ مہاراشٹر میں دستک دے دیا جو ایک بار پھر وزیراعلی کےامتحان کا باعث بنا۔
ارشد وارثی نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ کسی بھی وزیراعلی کو اپنی قلیل معیاد کے دوران یکے بعد دیگرے اس طرح کے بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
واضح رہے ارشد وارثی سے قبل بالی ووڈ کےکئی اداکار بھی ادھو ٹھاکرے کے کام کی تعریف کرچکے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے نغمہ نگار جاوید اختر نے مہاراشٹر حکومت کو سلام پیش کیا تھا۔
ارشد وارثی بھی ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے سلام پیش کیا لیکن ٹویٹ کرتے ہوئے انہوں نے کوئی سیاسی تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔