جدید ٹیکنالوجی نے ہماری زندگی کو آسان بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ لیکن ان تکنیکوں نے صحت پر بھی برا اثر ڈالا ہے۔ حال ہی میں ایسی ہی ایک خبر سامنے آئی ہے۔
محققین نے کہا ہے کہ ایپل ایئر پوڈز پرو چارجنگ کیس،سیکنڈ جنریشن ایپل پنسل اور مائیکروسافٹ سرفیس پین جیسے الیکٹرانک گیجٹس جسم میں زندگی بچانے والے آلات میں مداخلت کر سکتے ہیں اور انہیں کام کرنے سے روک سکتے ہیں۔Apple,Microsoft's Electroinc Gadgets Interfere With Heart Devices
ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سوئٹزرلینڈ کی یونیورسٹی آف باسل کے محققین نے دعویٰ کیا ہے کہ ایئر پوڈز، ایپل پنسل اور آئی فون میں طاقتور مقناطیسی فیلڈز ہوتے ہیں، جو امپلانٹڈ کارڈیک ڈیوائسز (ICDs) کو کام کرنے سے روک سکتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 'کوئی بھی برقی ڈیوائس جس میں مقناطیس ہوتا ہے نظریاتی طور پر ان مریضوں کے لیے خطرہ ہو سکتا ہے جو اپنے دل کو درست رکھنے کے لیے ICDs کا استعمال کرتے ہیں۔'
یونیورسٹی کے ڈاکٹر Sven Necht نے کہا کہ 'عوام کو پورٹیبل الیکٹرانک آلات کے ممکنہ خطرات سے آگاہ ہونے کی ضرورت ہے۔' اس نے یہ بھی نوٹ کیا کہ، 'یہ آلات جب آپ کی قمیض یا جیکٹ کی جیب میں رکھتے ہوں یا پھر ساتھ ہی بستر یا صوفے پر لیٹتے وقت آپ کے سینے پر رکھے جاتے ہیں تو یہ مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔'
اس کے ساتھ ساتھ جرنل آف امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں محققین نے مشورہ دیا ہے کہ پیس میکر وغیرہ استعمال کرنے والے مریض ایپل کی مصنوعات سمیت دیگر الیکٹرانک مصنوعات کو اپنے سینے کے قریب یا اپنی جیب میں نہ رکھیں۔
امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے رہنما اصولوں کے مطابق ایسے مریضوں کو اپنے موبائل کو پیس میکر سے کم از کم 15 سینٹی میٹر دور رکھنا چاہیے تاکہ اس خطرے کو کم کیا جا سکے۔
مائیکروسافٹ نے ایک بیان می، صارفین کو شائع شدہ رہنمائی پر عمل کرنے کی سفارش کی ہے کہ الیکٹرانک آلات کو پیس میکر اور آئی سی ڈی سے کم از کم 6 انچ (15 سینٹی میٹر) دور رکھا جائے۔
ایک اور تحقیق میں، لاس اینجلس میں Caeders-Sinai میڈیکل سینٹر کے محققین نے پایا کہ ایپل واچ کے زیادہ تر صارفین ایٹریل فبریلیشن (ایک قسم کی بے قاعدہ دل کی دھڑکن) کے بارے میں انتباہات حاصل کرنے میں مددگار ثابت نہیں ہوں گے۔