کورونا وائرس کے دوران بیروزگاری کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اتر پردیش کے شہر جون پور میں نوجوان پیسہ کمانے کے لیے نقلی خواجہ سرا بن گئے لیکن اصلی خواجہ سراؤں نے انہیں پکڑ کر پیٹا اور انہیں پولیس کے حوالے کر دیا۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دو نوجوان خواجہ سرا نہیں ہیں بلکہ عام آدمی ہیں۔
ان لوگوں کا ایک گروہ ہے جو لوگوں کے گھروں سے پیسہ مانگنے کے لیے خواجہ سرا کا کام کرتا ہے۔
یہ دونوں نوجوان سوئتھا کلاں گاؤں میں پیسہ مانگنے کے لیے نقلی خواجہ سرا کی شکل و صورت بنا کر گئے تھے اسی اثناء جب گاؤں والوں نے انکا حلیہ دیکھ کر ان پر شک کیا تو انہوں نے اصلی خواجہ سراؤں کو اطلاع دی۔
اطلاع ملنے کے بعد اصلی خواجہ سرا وہاں پہنچے اور ان دونوں کو پکڑ انہیں پیٹا اور سر مندوانے کے بعد پولیس کے حوالے کر دیا۔
نقلی خواجہ سراؤں کا کہنا ہے کہ وہ ایک گروہ چلاتے ہیں جو لوگوں کے گھر مبارکباد دینے کے لیے جاتے ہیں لیکن آج وہ پکڑے گئے اور گاؤں والوں نے ان کے سر کے بالوں کو منڈوا دیا۔
اصلی خواجہ سراؤں نے نقلی خواجہ سراؤں کو پولیس کے حوالے کردیا لیکن پولیس نے تھوڑے ہی عرصے میں انہیں رہا کردیا، پولیس نہ ہی نقلی خواجہ سراؤں کے غنڈہ گردی کے بارے میں معلومات لی اور نہ ان کے خلاف کارروائی کرنا ضروری سمجھا جس سے پولیس کے طریقے کار پر سوالیہ نشان کھڑا ہوتا نظر آرہا ہے۔