اترپردیش میں اب ذبیحہ کے لیے بھینس نسل کے جانوروں کی نقل و حمل بھی جرم بنتا جا رہا ہے۔ دراصل جانوروں کے استحصال سے متعلق قانون کے تحت پولیس آئے دن ایسے افراد کو گرفتار کرکے ان پر قانونی کارروائیوں میں مصروف ہے جو لوگ ذبیحہ کے مقصد سے جانوروں کو پک اپ اور دیگر سواریوں کے ذریعے نقل و حمل کرتے ہیں۔
رامپور کی تھانہ گنج پولیس نے اس معاملے میں منگل کے روز ایسی تین گاڑیوں کو پکڑا ہے جن میں کُل 21 بھینس نسل کے جانور (کٹرے اور کٹیاں) لائے جا رہے تھے۔
ان گاڑیوں میں سوار چار ڈرائیوروں کو جہاں پولیس نے اپنی حراست میں لیکر کارروائی کی وہیں 21 بھینس نسل کے جانوروں کو بھی اپنے قبضہ میں لیا ہے۔
پولیس کا الزام ہے کہ یہ لوگ جانوروں کے منہ اور چاروں پیر کو رسی سے باندھ کر جانوروں کا استحصال کرتے ہوئے لا رہے تھے اس لیے ان کے خلاف مقدمہ 283/20 دفعہ 3/11 جانوروں کا استحصال قانون کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔
گرفتار شدہ افراد:
چھوٹا عرف رؤف بزریہ خانسامہ، رامپور
فہیم ولد رشید ساکن کاشی رام کالونی، پہاڑی گیٹ، رامپور
پرویز ولد ببو ساکن بنگلہ آزاد خاں، دومحلہ روڈ، رامپور
لئیق احمد ولد صدیق ساکن کاشی پور آنگا، رامپور
پولیس کی جانب سے آئے دن اس طرح کی کاروائیوں سے لوگوں کے دلوں میں خوف دہشت کا ماحول قائم ہوتا جا رہا ہے جس کے نتیجہ میں رامپور میں اب گوشت ملنا مشکل ترین ہوتا جا رہا ہے۔