ریاست اترپردیش کے ضلع بہرائچ میں پولیس نے نہ صرف محض 4 دنوں کے اندر جنسی زیادتی کے معاملے کو حل کیا بلکہ صرف 11 سماعت میں متاثرہ کو انصاف دلایا۔
یہ جنسی زیادتی کا معاملہ ضلع کے قیصر گنج تھانہ میں 10 اکتوبر 2019 کو پیش آیا۔
پولیس کے مطابق ایک شخص نے اپنی سات سالہ معصوم چچییری کے بہن کے ساتھ جنسی زیادتی کر اسے بے ہوش کی حالت میں چھوڑ کر فرار ہوگیا تھا۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ گورو گروور نے بتایا کہ اس جنسی زیادتی کے معاملے میں تفتیشی افسر سنجے کمار سنگھ نے معاملہ درج کیا ۔
دفعہ 376 اے بی آئی پی سی اور پاسکوایکٹ کے تحت صرف 4 دنوں کے تفتیشی کارروائی اور عدالت میں 11 سماعت کے بعد ملزم کو 20 برس کی قید اور 20 ہزار روپیہ جرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے۔
ایس پی بہرائچ نے کہا کہ اس سزا سے مجھے یقین ہے کہ ایسے معاملوں میں کمی واقع ہوگی۔
واضح رہے کہ 10 جنوری کو نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) نے سالانہ رپورٹ جاری کی ہے۔جس کے مطابق ریاست اترپردیش میں ہر دو گھنٹے میں جنسی زیادتی کے معاملے درج کیے جاتے ہیں۔جبکہ وہیں ریاست میں ہر 90 منٹ پر ایک بچے کے خلاف جرائم کی اطلاع دی جاتی ہے۔
اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ریاست میں خواتین کے خلاف 54،445جرائم درج کی گئی ہے ۔اور ہر روز 162 معاملے درج ہوتے ہیں۔جس کا مطلب ہے کہ سنہ 2017 کے مقابل 2018 میں 7 فیصد جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔
بچوں کے معاملے میں مبنیہ طور پر سال 2018 میں 144 لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی جبکہ سال 2017 میں 139 زیادتی کے معاملے پیش آئے۔