ETV Bharat / jagte-raho

چار دنوں کے اندر جنسی زیادتی کے متاثرہ کو انصاف ملا - بہرائچ جرائم کی خبریں

یہ جنسی زیادتی کا معاملہ ضلع بہرائچ کے قیصر گنج تھانہ میں 10 اکتوبر 2019 کو پیش آیا تھا جس کی وجہ سے مقامی لوگوں میں انتظامیہ کے خلاف زبردست ناراضگی تھی۔

4 دنوں کے اندر جنسی زیادتی کے متاثرہ کو انصاف ملا
4 دنوں کے اندر جنسی زیادتی کے متاثرہ کو انصاف ملا
author img

By

Published : Jan 12, 2020, 10:13 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع بہرائچ میں پولیس نے نہ صرف محض 4 دنوں کے اندر جنسی زیادتی کے معاملے کو حل کیا بلکہ صرف 11 سماعت میں متاثرہ کو انصاف دلایا۔

4 دنوں کے اندر جنسی زیادتی کے متاثرہ کو انصاف ملا

یہ جنسی زیادتی کا معاملہ ضلع کے قیصر گنج تھانہ میں 10 اکتوبر 2019 کو پیش آیا۔
پولیس کے مطابق ایک شخص نے اپنی سات سالہ معصوم چچییری کے بہن کے ساتھ جنسی زیادتی کر اسے بے ہوش کی حالت میں چھوڑ کر فرار ہوگیا تھا۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ گورو گروور نے بتایا کہ اس جنسی زیادتی کے معاملے میں تفتیشی افسر سنجے کمار سنگھ نے معاملہ درج کیا ۔

دفعہ 376 اے بی آئی پی سی اور پاسکوایکٹ کے تحت صرف 4 دنوں کے تفتیشی کارروائی اور عدالت میں 11 سماعت کے بعد ملزم کو 20 برس کی قید اور 20 ہزار روپیہ جرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے۔

ایس پی بہرائچ نے کہا کہ اس سزا سے مجھے یقین ہے کہ ایسے معاملوں میں کمی واقع ہوگی۔

واضح رہے کہ 10 جنوری کو نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) نے سالانہ رپورٹ جاری کی ہے۔جس کے مطابق ریاست اترپردیش میں ہر دو گھنٹے میں جنسی زیادتی کے معاملے درج کیے جاتے ہیں۔جبکہ وہیں ریاست میں ہر 90 منٹ پر ایک بچے کے خلاف جرائم کی اطلاع دی جاتی ہے۔

اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ریاست میں خواتین کے خلاف 54،445جرائم درج کی گئی ہے ۔اور ہر روز 162 معاملے درج ہوتے ہیں۔جس کا مطلب ہے کہ سنہ 2017 کے مقابل 2018 میں 7 فیصد جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔
بچوں کے معاملے میں مبنیہ طور پر سال 2018 میں 144 لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی جبکہ سال 2017 میں 139 زیادتی کے معاملے پیش آئے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع بہرائچ میں پولیس نے نہ صرف محض 4 دنوں کے اندر جنسی زیادتی کے معاملے کو حل کیا بلکہ صرف 11 سماعت میں متاثرہ کو انصاف دلایا۔

4 دنوں کے اندر جنسی زیادتی کے متاثرہ کو انصاف ملا

یہ جنسی زیادتی کا معاملہ ضلع کے قیصر گنج تھانہ میں 10 اکتوبر 2019 کو پیش آیا۔
پولیس کے مطابق ایک شخص نے اپنی سات سالہ معصوم چچییری کے بہن کے ساتھ جنسی زیادتی کر اسے بے ہوش کی حالت میں چھوڑ کر فرار ہوگیا تھا۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ گورو گروور نے بتایا کہ اس جنسی زیادتی کے معاملے میں تفتیشی افسر سنجے کمار سنگھ نے معاملہ درج کیا ۔

دفعہ 376 اے بی آئی پی سی اور پاسکوایکٹ کے تحت صرف 4 دنوں کے تفتیشی کارروائی اور عدالت میں 11 سماعت کے بعد ملزم کو 20 برس کی قید اور 20 ہزار روپیہ جرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے۔

ایس پی بہرائچ نے کہا کہ اس سزا سے مجھے یقین ہے کہ ایسے معاملوں میں کمی واقع ہوگی۔

واضح رہے کہ 10 جنوری کو نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) نے سالانہ رپورٹ جاری کی ہے۔جس کے مطابق ریاست اترپردیش میں ہر دو گھنٹے میں جنسی زیادتی کے معاملے درج کیے جاتے ہیں۔جبکہ وہیں ریاست میں ہر 90 منٹ پر ایک بچے کے خلاف جرائم کی اطلاع دی جاتی ہے۔

اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ریاست میں خواتین کے خلاف 54،445جرائم درج کی گئی ہے ۔اور ہر روز 162 معاملے درج ہوتے ہیں۔جس کا مطلب ہے کہ سنہ 2017 کے مقابل 2018 میں 7 فیصد جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔
بچوں کے معاملے میں مبنیہ طور پر سال 2018 میں 144 لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی جبکہ سال 2017 میں 139 زیادتی کے معاملے پیش آئے۔

Intro:بہرائچ پولیس نے 96 گھنٹے کی تفتیش اور 11 سماعت سے ایک بچی کو عصمت دری معاملے میں انصاف فراہم کیاBody:بہرائچبہرائچ پولیس نے 96 گھنٹے کی تفتیش اور 11 سماعت سے ایک بچی کو عصمت دری معاملے میں انصاف فراہم کیا
بہرائچ قیصرگنج تھانہ کے تحت ایک شخص جس نے اپنی سات سالہ موصوم چچیری بہن کے ساتھ عصمت دری کر اسے بے ہوشی کی حالت میں چھوڑ کر موقع سے فرار ہوجاتا ہے- جسےپولیس گرفتار کر جیل بھیج دیتی ہے-

آئےمعاملے کو سنتے ہیں پولیس سپرنٹنڈنٹ بہرائچ گورو گروور کی زبانی، معاملہ ہے 10 اکتوبر 2019 کا، قیصر گنج پولیس کے تحت ایک سات سالہ موصوم کے ساتھ عصمت دری کے معاملے میں تفتیشی افسر سنجے کمار سنگھ کے ذریعہ فاسٹ پراسیکیوشن درج کر استغاثہ نمبر مقدمہ نمبر 473/19 دفعہ 376 اے بی آئی پی سی اور 5/6 پاسکو ایکٹ، صرف 96 گھنٹوں کے غور و فکر اور معزز عدالت سے محض 11 سماعت کے بعد عصمت دری کے الزام میں ملزم کو 20 سال کی سخت قید اور 20 ہزار روپیہ جرمانہ عائد کر عدالت نے سزا سنائی-
ایس.پی. بہرائچ نے کہا کہ اس سزا سے مجھے یقین ہے کہ ایسے معاملوں میں کمی آۓ گی.
آپ کو بتاتے چلیں کہ ابھی 10 جنوری بروز جمعرات کو جاری کی گئی نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کی سالانہ رپورٹ کے مطابق ریاست اتر پردیش میں ہر دو گھنٹے بعد عصمت دری کا معاملہ درج کیا جاتا ہے جبکہ ریاست میں ہر 90 منٹ پر ایک بچے کے خلاف جرائم کی اطلاع دی جاتی ہے۔
ریاست میں خواتین کے خلاف 59،445 جرائم بھی ریکارڈ کیے گئے جن کی تعداد 162 ہر روز بتائی جاتی ہے ، جو 2017 کے مقابل 2018 میں 7 فیصد اضافے کی نشاندہی کرتی ہے۔
بچوں کے معاملے میں ، مبینہ طور پر 2018 میں 144 لڑکیوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ 2017 میں 139 تھے۔
بہرائچ قیصرگنج تھانہ کے تحت ایک شخص جس نے اپنی سات سالہ موصوم چچیری بہن کے ساتھ عصمت دری کر اسے بے ہوشی کی حالت میں چھوڑ کر موقع سے فرار ہوجاتا ہے- جسےپولیس گرفتار کر جیل بھیج دیتی ہے-

آئےمعاملے کو سنتے ہیں پولیس سپرنٹنڈنٹ بہرائچ گورو گروور کی زبانی، معاملہ ہے 10 اکتوبر 2019 کا، قیصر گنج پولیس کے تحت ایک سات سالہ موصوم کے ساتھ عصمت دری کے معاملے میں تفتیشی افسر سنجے کمار سنگھ کے ذریعہ فاسٹ پراسیکیوشن درج کر استغاثہ نمبر مقدمہ نمبر 473/19 دفعہ 376 اے بی آئی پی سی اور 5/6 پاسکو ایکٹ، صرف 96 گھنٹوں کے غور و فکر اور معزز عدالت سے محض 11 سماعت کے بعد عصمت دری کے الزام میں ملزم کو 20 سال کی سخت قید اور 20 ہزار روپیہ جرمانہ عائد کر عدالت نے سزا سنائی-
ایس.پی. بہرائچ نے کہا کہ اس سزا سے مجھے یقین ہے کہ ایسے معاملوں میں کمی آۓ گی.
آپ کو بتاتے چلیں کہ ابھی 10 جنوری بروز جمعرات کو جاری کی گئی نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کی سالانہ رپورٹ کے مطابق ریاست اتر پردیش میں ہر دو گھنٹے بعد عصمت دری کا معاملہ درج کیا جاتا ہے جبکہ ریاست میں ہر 90 منٹ پر ایک بچے کے خلاف جرائم کی اطلاع دی جاتی ہے۔
ریاست میں خواتین کے خلاف 59،445 جرائم بھی ریکارڈ کیے گئے جن کی تعداد 162 ہر روز بتائی جاتی ہے ، جو 2017 کے مقابل 2018 میں 7 فیصد اضافے کی نشاندہی کرتی ہے۔
بچوں کے معاملے میں ، مبینہ طور پر 2018 میں 144 لڑکیوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ 2017 میں 139 تھے۔Conclusion:بائٹ :ایس. پی. بہرائچ :گورو گروور
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.