ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر میں دل دہلانے والا واقعہ پیش آیا جب ایک نوجوان کو اس کی شادی سے ایک روز قبل چند افراد نے اغوا کے بعد اس کا قتل کر دیا۔
واضح رہے کہ مقتول نوجوان اور اس کے بھائی کو جمعہ کی رات 4 ہتھیاروں بردار افراد نے اغوا کرلیا تھا، بدمعاشوں نے ایک نوجوان کو جنگل میں چھوڑ دیا جبکہ دوسرے کو اپنے ساتھ لے گئے۔
جس نوجوان کو بدمعاش اپنے ساتھ لے گئے تھے اس کی لاش ملنے کے بعد ہنگامہ برپا ہوگیا اور گاؤں کے لوگوں نے مظاہرہ شروع کر دیا جس کے بعد پولیس نے انہیں سمجھایو اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔
پولیس نے مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مظفر نگر میں تھانہ رتن پوری کے گاؤں حسین آباد بھنواڈا کے ساکن عبدالوہاب اور اس کے چھوٹے بھائی اسماعیل کو رات کے وقت گن پوائنٹ سے چار شرپسندوں نے اغوا کر لیا جبکہ کچھ دور جا کر اسماعیل کو یہ پوچھ کر رہا کر دیا تھا کہ آپ دونوں بھائیوں میں سے شادی کس کی ہے؟
جب بدمعاشوں کو عبدالوہاب کی شادی کا پتہ لگا انہوں نے اسماعیل کو اسی گاؤں کے قریب میں ہاتھ پیر باندھ کر چھوڑ دیا اور عبدالوہاب کو اپنے ساتھ لے گئے۔
واضح رہے کہ 15 مارچ کو عبدالوہاب کی شادی ہونے والی تھی لیکن اس کی لاش گاؤں بھنواڈا کے قریب نالے میں پڑی ہوئی ملی۔
لاش ملنے کی خبر پورے گاؤں میں آگ کی طرح پھیل گئی اور پولیس کے اعلیٰ افسران موقع پر پہنچے اور لاش کو پنچنامہ کر کے پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ اسپتال مورچری بھیج دیا۔
پولیس کے مطابق وہ بہت جلد یہ معاملہ حل کر لے گی, بتایا جارہا ہے کہ یہ معاملہ محبت سے متعلق ہے لیکن دیکھنا یہ ہوگا کہ پولیس کی تفتیش میں کیا ہوتا ہے۔
فی الحال پولیس اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔