اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کہا کہ اگر نئے آرمی چیف کی تقرری کے بعد ملک میں انتخابات نہیں ہوئے تو پارٹی اپنی حکمت عملی ظاہر کرے گی۔ پی ٹی آئی لیڈر فواد چودھری نے نجی نیوز چینل سے بات چیت کرتے ہوئے یہ اطلاع دی۔ پی ٹی آئی کے سابق وزیر نے کہا کہ ان کی پارٹی نے قبل از وقت انتخابات کے لیے حکومت سے بات چیت کی تھی، لیکن موجودہ حکومت اپنی شکست کے خوف سے انتخابات کا اعلان کرنے سے ڈر رہی ہے۔ Pakistan army chief appointment
انہوں نے کہا کہ حکومت کو انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنا چاہئے جس سے ہم باقی ڈھانچے کو ٹھیک کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے موجودہ معاشی بحران سے نمٹنے کا واحد راستہ نئے انتخابات ہی ہیں۔ اس سے پہلے لاہور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے فواد نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این) کے سپریمو نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری نے ملک میں مارشل لاء لگانے پر اتفاق کیا ہے، اگر اس پر عمل درآمد میں کوئی رکاوٹ ہے تو یہ پی ٹی آئی ہے اور ہم ملک میں مارشل لاء نہیں لگنے دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Pak Army Chief پاکستان کا نیا فوجی سربراہ کون ہوگا، پی ایم آفس کو چھ سینئر جنرل کے نام موصول
پی ٹی آئی لیڈر نے کہا کہ ہم بڑی ریلی نکالنے کی تیاریاں کر رہے ہیں اور جمعہ کی رات 35 سے 40 ہزار لوگ راولپنڈی پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان راولپنڈی میں مستقبل کے منصوبوں کا انکشاف کریں گے۔
فواد چودھری نے آرمی چیف کی تقرری پر حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس پر وزیر دفاع اور وزیر داخلہ الگ الگ بیانات دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کوئی پسندیدہ امیدوار نہیں ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ یہ مسئلہ بغیر کسی تنازع کے حل کیا جائے، لیکن حکومت نے چوروں سے بات کر کے اس اہم تقرری کو متنازعہ مسئلہ میں تبدیل کر دیا ہے۔ (یو این آئی)