واشنگٹن: امریکہ میں پیر کی صبح تک شدید سردی اور برفانی طوفان سے متعلق واقعات میں کم از کم 50 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ مقامی میڈیا نے آج یہ رپورٹ دی ہے۔ اس سے پہلے دن میں شدید سردی، سردی کی لہر اور مسلسل برف باری کے باعث 34 افراد کی خبر کی اطلاع تھی۔ برفانی طوفان امریکہ-کینیڈا کی سرحد کے قریب گریٹ لیکس سے لے کر میکسیکو کے ساتھ امریکی سرحد پر دریائے ریو گرانڈے تک سرگرم ہیں۔US Winter Storm
رپورٹس کے مطابق کولوراڈو، الینوائس، کنساس، کینٹکی، مشی گن، میسوری، نیبراسکا، نیویارک، اوہائیو، اوکلاہوما، ٹینیسی اور وسکونسن جیسی کم از کم 12 ریاستوں میں شدید سردی سے 50 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ شمال مشرقی نیو یارک ریاست کا شہر بفیلو سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں زیادہ تعداد میں لوگوں کی موت ہوئی ہے یہاں ہفتے کے آخر میں ایک میٹر سے زیادہ برف پڑی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اب تک کم از کم 14 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
سٹی پولیس کے مطابق، "سردی سے مرنے والوں کی لاشیں گاڑیوں کے باہر اور اندر سے ملی ہیں۔" نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچل نے اسے بفیلو کی تاریخ کا سب سے تباہ کن طوفان قرار دیا۔ ہوچول کے مطابق شہر اور اس کے آس پاس کے 15,000 گھروں کو بجلی کی سپلائی منقطع ہے اور مرمت کا کام منگل تک ہی مکمل ہو سکتا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق 5500 سے زائد پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں اور دیگر 71000 پروازیں، خاص طور پر ڈیٹرائٹ، شکاگو، منیاپولس، ڈینور میں تاخیر سے چل رہی میں۔
یہ بھی پڑھیں:
US Winter Storm امریکہ میں برفانی طوفان کے باعث پانچ ہزار سے زائد پروازیں منسوخ
America Winter Storm برفانی طوفان کے پیش نظر نیویارک میں ہنگامی حالات کا اعلان
امریکی صدر جو بائیڈن نے شدید برفانی طوفان سے سب سے زایادہ نبرد آزما نیویارک میں ہنگامی حالات کا اعلان کر دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس نے یہاں جاری ایک بیان میں یہ اطلاع دی۔ بیان کے مطابق، "صدر جو بائیڈن نے آج صوبہ نیویارک میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا اور 23 دسمبر کو شروع ہونے والے شدید موسم سرما کے طوفان کے نتیجے میں پیدا ہونے والی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے امدادی سرگرمیوں کے لیے وفاقی امداد کا حکم جاری کیا۔"
بیان میں کہا گیا ہے کہ "صدر کا یہ عمل محکمہ ہوم لینڈ سیکورٹی، فیڈرل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی (فیما) کو اختیار دیتا ہے کہ وہ قدرتی آفات سے نمٹنے کی تمام کوششوں کو مربوط کرے جن کا مقصد مقامی آبادیوں پر ایمرجنسی کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات اور مصائب کو کم کرنا ہے اورضروری امداد کے لئے ہنگامی اقدامات فراہم کرنا ہے۔ (یو این آئی)