ETV Bharat / international

Hamid Karzai on US افغانستان میں امریکہ بدعنوانی میں ملوث رہا، سابق صدر حامد کرزئی - افغانستان میں دہشت گردی

سابق افغان صدر حامد کرزئی نے ملک میں بدعنوانی کی ذمہ داری قبول کی ہے، ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ اس میں امریکا سب سے بڑا کھلاڑی ہے۔ اور میں نے امریکہ کا ساتھ اسی وقت چھوڑ دیا جب میں نے پہچان لیا کہ افغانستان میں دہشت گردی کو شکست دینے کے نام پر لڑی جانے والی جنگ دراصل افغان عوام کے خلاف جنگ ہے۔ Hamid Karzai on US

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Dec 28, 2022, 7:33 PM IST

واشنگٹن: افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے اپنے ملک میں بدعنوانی کی ذمہ داری قبول کی ہے اور یہ بھی تسلیم کیا ہے کہ امریکہ بھی اس میں ملوث ہے۔ واشنگٹن پوسٹ سے بات کرتے ہوئے حامد کرزئی نے کہا کہ میں خدمات کی فراہمی میں بدعنوانی اور رشوت ستانی کی پوری ذمہ داری قبول کرتا ہوں۔ لیکن بڑے معاہدے، بڑی بدعنوانی، لاکھوں ڈالر یا کروڑوں ڈالر واضح طور پر امریکی اہلیت کے تحت تھے۔ واضح رہے کہ حامد کرزئی دسمبر 2004 سے ستمبر 2014 تک افغانستان کے صدر رہے۔Hamid Karzai on US

حامد کرزئی نے واشنگٹن پوسٹ کو یہ بھی بتایا کہ افغانستان کی جنگ ہماری جنگ نہیں تھی، میں افغان دیہاتوں اور گھروں کے خلاف اس جنگ میں امریکہ کا ساتھی نہیں تھا اور میں اسی وقت امریکہ کا ساتھ تک کردیا تھا جب میں نے پہچان لیا کہ دہشت گردی کو شکست دینے کے نام پر لڑی جانے والی یہ جنگ دراصل افغان عوام کے خلاف جنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اس وجہ سے طالبان کو بھائی کہا۔

اخبار کے مطابق سابق صدر اس وقت کابل میں مقیم ہیں جہاں طالبان ان پر نظر رکھتے ہیں۔ طالبان انہیں افغانستان کے دارالحکومت سے باہر نہیں جانے دیتے۔ تاہم، کرزئی نے کہا کہ انہوں نے اگست 2021 میں طالبان کے قبضے کے بعد بھی ملک میں رہنے کا صحیح فیصلہ کیا ہے۔ سابق افغان رہنما نے کہا کہ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد مجھے اپنی حفاظت کا یقین نہیں تھا لیکن میں کہیں نہیں جا رہا ہوں اور کبھی نہیں جاؤں گا کیونکہ یہ میرا ملک ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Hamid Karzai on Taliban Hijab Decree: طالبان کے احکامات سے افغانستان کی ساکھ کو نقصان پہنچا، حامد کرزئی کا بیان

Hamid Karzai on Taliban: طالبان کو پہلے اپنے لوگوں کا اعتماد حاصل کرنا چاہیے، سابق افغان صدر حامد کرزئی

واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ کیا کہ طالبان حامد کرزئی کو اپنے مخالف کے طور پر دیکھتے ہیں کیونکہ وہ افغانستان پر قبضہ کرنے کے لیے امریکیوں کے ساتھ کام کرنے والے پہلے شخص تھے۔ طالبان اگست 2021 میں اقتدار میں آئے اور امریکی حمایت یافتہ حکومت کا تختہ پلٹ دیا کیونکہ غیر ملکی افواج ملک سے نکل رہی تھیں۔ ملک میں گہرے ہوتے سیاسی بحران نے معاشی تباہی اور خوراک کی کمی کو مزید بڑھا دیا ہے جس نے ملک کو انسانی بحران کے دہانے پر دھکیل دیا ہے۔

(یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

واشنگٹن: افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے اپنے ملک میں بدعنوانی کی ذمہ داری قبول کی ہے اور یہ بھی تسلیم کیا ہے کہ امریکہ بھی اس میں ملوث ہے۔ واشنگٹن پوسٹ سے بات کرتے ہوئے حامد کرزئی نے کہا کہ میں خدمات کی فراہمی میں بدعنوانی اور رشوت ستانی کی پوری ذمہ داری قبول کرتا ہوں۔ لیکن بڑے معاہدے، بڑی بدعنوانی، لاکھوں ڈالر یا کروڑوں ڈالر واضح طور پر امریکی اہلیت کے تحت تھے۔ واضح رہے کہ حامد کرزئی دسمبر 2004 سے ستمبر 2014 تک افغانستان کے صدر رہے۔Hamid Karzai on US

حامد کرزئی نے واشنگٹن پوسٹ کو یہ بھی بتایا کہ افغانستان کی جنگ ہماری جنگ نہیں تھی، میں افغان دیہاتوں اور گھروں کے خلاف اس جنگ میں امریکہ کا ساتھی نہیں تھا اور میں اسی وقت امریکہ کا ساتھ تک کردیا تھا جب میں نے پہچان لیا کہ دہشت گردی کو شکست دینے کے نام پر لڑی جانے والی یہ جنگ دراصل افغان عوام کے خلاف جنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اس وجہ سے طالبان کو بھائی کہا۔

اخبار کے مطابق سابق صدر اس وقت کابل میں مقیم ہیں جہاں طالبان ان پر نظر رکھتے ہیں۔ طالبان انہیں افغانستان کے دارالحکومت سے باہر نہیں جانے دیتے۔ تاہم، کرزئی نے کہا کہ انہوں نے اگست 2021 میں طالبان کے قبضے کے بعد بھی ملک میں رہنے کا صحیح فیصلہ کیا ہے۔ سابق افغان رہنما نے کہا کہ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد مجھے اپنی حفاظت کا یقین نہیں تھا لیکن میں کہیں نہیں جا رہا ہوں اور کبھی نہیں جاؤں گا کیونکہ یہ میرا ملک ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Hamid Karzai on Taliban Hijab Decree: طالبان کے احکامات سے افغانستان کی ساکھ کو نقصان پہنچا، حامد کرزئی کا بیان

Hamid Karzai on Taliban: طالبان کو پہلے اپنے لوگوں کا اعتماد حاصل کرنا چاہیے، سابق افغان صدر حامد کرزئی

واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ کیا کہ طالبان حامد کرزئی کو اپنے مخالف کے طور پر دیکھتے ہیں کیونکہ وہ افغانستان پر قبضہ کرنے کے لیے امریکیوں کے ساتھ کام کرنے والے پہلے شخص تھے۔ طالبان اگست 2021 میں اقتدار میں آئے اور امریکی حمایت یافتہ حکومت کا تختہ پلٹ دیا کیونکہ غیر ملکی افواج ملک سے نکل رہی تھیں۔ ملک میں گہرے ہوتے سیاسی بحران نے معاشی تباہی اور خوراک کی کمی کو مزید بڑھا دیا ہے جس نے ملک کو انسانی بحران کے دہانے پر دھکیل دیا ہے۔

(یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.