ٹوکیو: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن US Secretary of State Antony Blinken جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے کے انتقال پر تعزیت کے لیے پیر کو جاپان پہنچے۔ بلنکن یوکوٹا ملٹری ہوائی اڈے پر بات کرتے ہوئے کہا، "میں نے اپنے جاپانی ساتھیوں کے ساتھ نقصان اور صدمے کے احساس کو شیئر کیا، جسے ہم سب محسوس کرتے ہیں، امریکی عوام اس خوفناک سانحے اور قتل پر محسوس کرتے ہیں۔ آبے نے اپنے دور حکومت کے دوران دونوں ممالک (جاپان-امریکہ) کے بیچ تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچایا۔
انہوں نے کہا، "جیسا کہ میں نے اپنے ساتھیوں کو بتایا کہ ہم نے ان میں (شنزو آبے) کچھ مختلف دیکھا۔ وہ ایک دور اندیش شخص تھے جو اس وژن کو سمجھنے کی صلاحیت رکھتے تھے۔ میں یہاں صدر کے حکم پر آیا ہوں کیونکہ اتحادیوں سے زیادہ اہم دوست ہیں۔ جب ایک دوست درد سے کراہ رہا ہوتا ہے تو دوسرے دوست اس کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم بوجھ کو کم کرنے میں مدد کرنے کی کوشش کرتے ہیں، نقصان کے احساس کو بانٹتے ہیں، کندھا دیتے ہیں اور یہی ہم آج کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔"
یہ بھی پڑھیں:
بلنکن نے ٹوکیو پہنچنے کے بعد جاپان کے وزیر اعظم فومیو کشیدا سے ملاقات کی اور صدر جو بائیڈن کی جانب سے آبے کنبہ کے ساتھ سابق وزیر اعظم کو لکھے خط کو بھی شیئر کیا۔ انہوں نے کہا، "میں نے سوچا کہ اس مشکل وقت میں اپنے دوست جاپان اور جاپانی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ضروری ہے۔" انھوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ وزیراعظم کشیدا، آپ اور آپ کی قوم کے ساتھ ایک عظیم سیاست داں کی تعزیت کرنے کا موقع ملنے پر شکریہ۔ ہمیں اپنے ایک عزیز دوست کے قتل پر بہت دکھ ہے۔ امریکہ-جاپان اتحاد ہمیشہ مضبوط رہے گا۔ واپسی کے وقت ایک اور ٹویٹ میں بلنکن نے کہا کہ ہمیں آپ کے ساتھ سوگ منانے کا موقع دینے کے لیے وزیراعظم کشیدا اور جاپانی عوام کا شکریہ۔ میں جلد ہی دوبارہ جاپان واپس آنے کا منتظر ہوں۔ قابل ذکر ہے کہ مسٹر آبے کو41 سالہ تیتسویا یاماگامی نے 8 جولائی کو نارا میں انتخابی مہم کے دوران گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔