پاکستان: سابق وزیر شیریں مزاری نے اپنے آفیشیل ٹویٹر اکاونٹ پر سابق وزیراعظم عمران خان کے ساتھ امریکی رکن کانگریس الہان عمر کی تصویر شیئر کرکے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے امریکی رکن کانگریس الہان عمر نے بنی گالہ میں ملاقات کی۔ اس دوران انہوں نے اسلامو فوبیا اور متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔ مزاری اپنے ٹویٹ میں مزید لکھا کہ الہان عمر نے عمران خان کی اور عالمی سطح پر اسلام فوبیا کے خلاف ان کے موقف اور کام کو سراہا۔ وہیں عمران خان نے بھی الہان عمر کے ان مسائل پر جرات مندانہ اور اصولی موقف کو سراہا۔US Congress Woman in Pakistan
قابل ذکر ہے کہ امریکی کانگریس الہان عمر Ilhan Omar پاکستان کے دورے پر ہیں اور وہ آج پانچ روزہ سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچیں، جہان پر پاکستان کے دفترِ خارجہ میں ڈائریکٹر جنرل برائے امریکہ ملک مدثر ٹیپو نے ان کا استقبال کیا۔ اپنے دورے کے دوران وہ آزاد کشمیر کا بھی دورہ کرینگی۔ الہان عمر کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے وہ 2018 میں ریاست منی سوٹا سے رکن کانگریس منتخب ہوئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی انتخابات: دو مسلم خواتین دوبارہ منتخب
الہان عمر کا بچپنہ کینیا کے پناہ گزیں کیمپ میں گزرا تھا جہاں ان کا خاندان صومالیہ سے نقل مکانی کر کے پہنچا تھا۔ اس کے بعد وہ کسی اسپانسر کی مدد سے پھر 1997 میں امریکی ریاست منی سوٹا پہنچیں۔ جہاں سے وہ سنہ 2016 میں 36 برس کی عمر میں پہلی صومالی امریکن قانون ساز منتخب ہوگئیں۔ گذشتہ برس الہان عمر نے امریکی کانگریس میں اسلاموفوبیا کے خلاف ایک بل بھی پیش کیا تھا جسے منظور کیا گیا تھا۔ وائٹ ہاؤس نے بھی اس بل کی حمایت کی تھی۔
حجاب پہننے والی امریکی رکن کانگریس الہان عمر شروع سے ہی امریکہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، نسلی تعصب اور اسلاموفوبیا سے لے کر فلسطین اور کشمیریوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتی رہی ہیں۔ 5 اگست 2019 میں کشمیر میں آرٹیکل 370 ک منسوخی کے بعد ریاست میں لگائے گئے کرفیو اور سوشل میڈیا پر پابندی کے دوران الہان عمر نے اپنے ایک ٹویٹ میں ان پابندیوں کو فورا ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔ انھوں نے کشمیر میں انسانی حقوق، جمہوری اصولوں اور مذہبی آزادی کا احترام کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’وہاں کیا ہو رہا ہے، بین الاقوامی تنظیموں کو اس کے بارے میں تفصیلات جمع کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔‘