اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) نے سوڈان میں تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے اور متحارب فریقوں سے دشمنی ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔ سوڈان کی باقاعدہ فوج اور ریپڈ سپورٹ فورس (آرایس ایف) کے درمیان ہفتہ کو سوڈان کے دارالحکومت خرطوم اور ملک کے دیگر حصوں میں جھڑپیں شروع ہوئیں۔ سرکاری فورسز نے آر ایس ایف پر بغاوت کا الزام لگایا اور ان کے ٹھکانوں پر فضائی حملے شروع کردیے۔ آر ایس ایف نے خرطوم میں صدارتی محل اور خرطوم اور میرو میں ہوائی اڈوں پر کنٹرول کا دعویٰ کیا۔ نیشنل آرمی نے صدارتی محل پر قبضے کی تردید کی اور کہا کہ وہ خرطوم کے قریب آر ایس ایف کے ٹھکانوں پر بمباری کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- سوڈان میں فوجی جھڑپوں کے دوران ایک بھارتی شہری ہلاک
- سوڈان میں فوجی تصادم کے دوران ہلاکتوں کی تعداد چھپن تک پہنچی
یو این ایس سی نے ہفتہ کو ایک بیان میں کہا کہ سلامتی کونسل کے ارکان نے سوڈانی مسلح افواج اور فوری امدادی دستوں کے درمیان فوجی تنازع پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا اور شہریوں سمیت لوگوں کی جانوں اور زخمی ہونے پر اظہار افسوس کیا۔ ایک سیکورٹی تجزیہ کار کے مطابق، سوڈان میں حالات تیزی سے خراب ہو رہے ہیں اور ملک خانہ جنگی کے دہانے پر پہنچ سکتا ہے۔ انھوں مزید کہا کہ واقعی ایسا کوئی اشارہ نہیں ملتا ہے کہ مذاکرات کا کوئی آپشن موجود ہے۔ دونوں فریق مکمل فتح کے خواہاں ہیں۔ فوجی لڑائی میں ابھی تک 56 شہری ہلاک ہوچکے ہیں، جبکہ ملک بھر میں درجنوں فوجی بھی ہلاک ہوئے ہیں اور کم از کم 595 افراد زخمی ہوئے ہیں۔