واشنگٹن: امریکہ کے ڈیلاس فورٹ ورتھ علاقے میں ایک بندوق بردار نے اپنے گھر میں خودکشی کرنے سے پہلے دو لوگوں کو ہلاک اور تین پولیس اہلکاروں سمیت چار افراد کو زخمی کر دیا۔ پولیس نے بتایا کہ واقعہ ہالٹم ٹاؤن کے قریب پیش آیا اور زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ ایک شخص گھر کے اندر جبکہ دوسرا باہر مردہ پایا گیا۔ ایک اور معمر خاتون جس نے 911 پر کال کی، جس کی شناخت نہیں ہو سکی، اس پر بھی حملہ کیا گیا۔Texas shooting
انہوں نے کہا کہ پڑوسی کے گھر سے لی گئی ویڈیو میں تینوں افسران کو وہاں آتے ہوئے نظر آئے اور تبھی بندوق بردار نے فائرنگ کردی جس سے تین اہلکار زخمی ہوگئے۔ اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی تو وہ پچھلے دروازے سے فرار ہوگیا۔ حملہ آور، جس کی شناخت 28 سالہ ایڈورڈ فری مین کے نام سے ہوئی، نے خود کو گولی مار لی۔اس کے جسم کے قریب ایک فوجی طرز کی رائفل اور ایک ہینڈ گن موجود تھی۔ پولیس نے بتایا کہ بندوق بردار اور دونوں مقتول ایک دوسرے کو جانتے تھے لیکن ابھی تک ان کا رشتہ معلوم نہیں ہو سکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Copenhagen Shooting: ڈنمارک میں فائرنگ، تین ہلاک اور تین زخمی
گن وائلنس آرکائیو کے مطابق، ہفتے کے آخر تک، اس سال پورے امریکہ میں 302 بڑے پیمانے پر فائرنگ کے واقعات ہوئے ہیں۔ریاستہائے متحدہ میں بندوق کے تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کے ساتھ، صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ امریکہ کو بچوں اور خاندانوں کے تحفظ کی خاطر حملہ آور ہتھیاروں پر پابندی عائد کرنے کی ضرورت ہے یا انہیں خریدنے کی عمر 18 سے بڑھا کر 21 سال کرنے کی ضرورت ہے۔
فائرنگ کا یہ واقعہ صدر جو بائیڈن کے اس قانون پر دستخط کرنے کے بعد ہوا جسے گن کنٹرول کے بل کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔یہ قانون ٹیکساس کے اوولڈے میں ایک بندوق بردار کی طرف سے ایک ایلیمنٹری اسکول میں فائرنگ کے ایک ماہ بعد نافذ ہوا، جس میں 19 بچوں اور دو اساتذہ کو ہلاک ہوگئے تھے، جس سے امریکہ بھر میں بندوق کے تشدد اور ناکارہ سیاست کے خلاف ملک گیر مظاہرے شروع ہوئے۔ گن وائلنس آرکائیو کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، اس سال کے آغاز سے لے کر اب تک ملک بھر میں بندوق کے تشدد اور 296 بڑے پیمانے پر فائرنگ کے نتیجے میں 21,800 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔