ETV Bharat / international

Earthquake in Turkey ترک صدر اردوغان کی زلزلہ متاثرین سے ملاقات، زلزلے کو تاریخ کا ایک المناک سانحہ قرار دے دیا - ترکیہ کی تاریخ کا لامناک سانحہ

ترک صدر نے زلزلے سے متاثرہ صوبوں کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تاریخ کا ایک المناک سانحہ ہے، دنیا میں ایسی مثالیں کم ملتی ہیں جہاں ایک ہی دن میں دو ہولناک زلزلے آئے ہوں مگر قوم مطمئن رہے حکومت و عوام مل کر اپنے تمام امکانات کو بروئے کار لا رہی ہے۔ تاہم اردوغان نے تسلیم کیا کہ تباہی کے پہلے دن فوری کارروائی میں کوتاہیاں تھیں کیونکہ کوئی بھی ایسے حادثات کے لیے تیار نہیں تھا۔

Turkish President Erdogan
ترک صدر
author img

By

Published : Feb 10, 2023, 8:06 PM IST

انقرہ: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اس دوران صدر نے کہا کہ ہماری تاریخ کا ایک المناک سانحہ ہے، دنیا میں ایسی مثالیں کم ملتی ہیں جہاں ایک ہی دن میں دو ہولناک زلزلے آئے ہوں مگر قوم مطمئن رہے حکومت و عوام مل کر اپنے تمام امکانات کو بروئے کار لا رہی ہے۔ ضلع حاتائے میں موجود اردوغان نے علاقے میں مشغول اپنے وزرا سے امدادی کاموں کے بارے میں تفصیلات حاصل کرنے کے بعد پریس بیان دیا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں ایسی مثالیں کم ملتی ہیں جہاں ایک ہی دن میں دو ہولناک زلزلے آئے ہوں جس نے دس اضلاع کو متاثر کیا ہے جن میں ضلع حاتائے کی صورت حال سب سے خراب ہے جہاں جانی و مالی نقصان بہت زیادہ ہوا ہے۔ صدر نے کہا کہ حکومت و عوام مل کر اپنے تمام امکانات کو بروئے کار لا رہی ہے، سرکاری ملازمین سے لے کر سماجی اداروں کے رضاکاروں سمیت بیرونی ممالک سے رضا کار ٹیمیں ترکیہ پہنچ گئی ہیں جن کی تعداد تقریبا ساٹھ ہزار کے قریب ہے۔

ترک صدر نے مزید کہا زلزلے کی وجہ سے گھروں سے محروم ہونے والوں کے لیے عارضی رہائش کے لیے کنٹینرز فراہم کیے جا رہے ہیں، جبکہ ایک سال کے اندر تین یا چار منزلہ عمارتیں بنانے کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے زلزلہ متاثرین میں سے ہر ایک کے لیے 10,000 ترک لیرا ($530) مختص کرنے کا بھی وعدہ کیا۔ اردوغان نے یہ بھی اعتراف کیا کہ زلزلے کے بعد ہمارا رسپانس اتنا تیز نہیں جتنا ہونا چاہیے تھا۔ اردوغان نے سخت متاثرہ جنوبی شہر ادیامان کے دورے کے دوران کہا کہ اتنی زیادہ عمارتوں کو نقصان پہنچا کہ بدقسمتی سے، ہم اپنی امدادی کاروائیوں کو اتنی تیزی سے تیز کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے جس طرح ہم چاہتے تھے۔ یہ بیان اردوغان کی جانب سے اس بات کو تسلیم کرنے کے ایک دن بعد آیا ہے کہ حکومت کی تباہی سے نمٹنے میں کوتاہیاں تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: Turkey Syria Earthquake ہلاکتوں کی تعداد اکیس ہزار سے تجاوز، پانچویں دن بھی ریسکیو آریشن جاری

اردگان نے مزید کہا کہ زلزلے کے بعد کچھ لوگ بازاروں کو لوٹ رہے تھے اور کاروبار کو نشانہ بنا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سخت متاثرہ علاقوں میں ہنگامی حالت کا اعلان حکومت کو ذمہ داروں کو جلد از جلد سزا دینے کا موقع فراہم کرے گا۔ واضح رہے کہ ترکیہ اور شام میں آنے والے زلزلوں سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 21 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ ترکیہ میں کم از کم 17,674 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ شام میں کم از کم 3,377 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب ترکیہ کی پارلیمنٹ نے جمعرات کو تین ماہ کے لیے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں ہنگامی حالت کے نفاذ کی منظوری دے دی ہے۔

انقرہ: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اس دوران صدر نے کہا کہ ہماری تاریخ کا ایک المناک سانحہ ہے، دنیا میں ایسی مثالیں کم ملتی ہیں جہاں ایک ہی دن میں دو ہولناک زلزلے آئے ہوں مگر قوم مطمئن رہے حکومت و عوام مل کر اپنے تمام امکانات کو بروئے کار لا رہی ہے۔ ضلع حاتائے میں موجود اردوغان نے علاقے میں مشغول اپنے وزرا سے امدادی کاموں کے بارے میں تفصیلات حاصل کرنے کے بعد پریس بیان دیا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں ایسی مثالیں کم ملتی ہیں جہاں ایک ہی دن میں دو ہولناک زلزلے آئے ہوں جس نے دس اضلاع کو متاثر کیا ہے جن میں ضلع حاتائے کی صورت حال سب سے خراب ہے جہاں جانی و مالی نقصان بہت زیادہ ہوا ہے۔ صدر نے کہا کہ حکومت و عوام مل کر اپنے تمام امکانات کو بروئے کار لا رہی ہے، سرکاری ملازمین سے لے کر سماجی اداروں کے رضاکاروں سمیت بیرونی ممالک سے رضا کار ٹیمیں ترکیہ پہنچ گئی ہیں جن کی تعداد تقریبا ساٹھ ہزار کے قریب ہے۔

ترک صدر نے مزید کہا زلزلے کی وجہ سے گھروں سے محروم ہونے والوں کے لیے عارضی رہائش کے لیے کنٹینرز فراہم کیے جا رہے ہیں، جبکہ ایک سال کے اندر تین یا چار منزلہ عمارتیں بنانے کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے زلزلہ متاثرین میں سے ہر ایک کے لیے 10,000 ترک لیرا ($530) مختص کرنے کا بھی وعدہ کیا۔ اردوغان نے یہ بھی اعتراف کیا کہ زلزلے کے بعد ہمارا رسپانس اتنا تیز نہیں جتنا ہونا چاہیے تھا۔ اردوغان نے سخت متاثرہ جنوبی شہر ادیامان کے دورے کے دوران کہا کہ اتنی زیادہ عمارتوں کو نقصان پہنچا کہ بدقسمتی سے، ہم اپنی امدادی کاروائیوں کو اتنی تیزی سے تیز کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے جس طرح ہم چاہتے تھے۔ یہ بیان اردوغان کی جانب سے اس بات کو تسلیم کرنے کے ایک دن بعد آیا ہے کہ حکومت کی تباہی سے نمٹنے میں کوتاہیاں تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: Turkey Syria Earthquake ہلاکتوں کی تعداد اکیس ہزار سے تجاوز، پانچویں دن بھی ریسکیو آریشن جاری

اردگان نے مزید کہا کہ زلزلے کے بعد کچھ لوگ بازاروں کو لوٹ رہے تھے اور کاروبار کو نشانہ بنا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سخت متاثرہ علاقوں میں ہنگامی حالت کا اعلان حکومت کو ذمہ داروں کو جلد از جلد سزا دینے کا موقع فراہم کرے گا۔ واضح رہے کہ ترکیہ اور شام میں آنے والے زلزلوں سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 21 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ ترکیہ میں کم از کم 17,674 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ شام میں کم از کم 3,377 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب ترکیہ کی پارلیمنٹ نے جمعرات کو تین ماہ کے لیے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں ہنگامی حالت کے نفاذ کی منظوری دے دی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.