ترک سفیر نے کہا کہ انقرہ نے روسی شہریوں اور فوجیوں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں۔ یوراگوئے کے دورے کے دوران سفیر میولات چاووش اوغلو نے ترک صحافیوں کے ایک گروپ کو بتایا کہ شام جانے والی روسی پروازوں کو اپریل تک ترک فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اسی دوران ٹیلی ویژن کی ایک رپورٹ کے مطابق، چاووش اوغلو نے ہفتے کے روز کہا کہ انہوں نے مارچ میں ماسکو کے دورے کے دوران ان سے فضائی حدود استعمال نہ کرنے کی درخواست کی تھی اور روس نے ترکی کی درخواست قبول کر لی تھی۔Turkey Closes Airspace to Russia
یہ بھی پڑھیں: UN Chief To Meet Erdogan: پوتن اور زیلنسکی سے ملاقات سے قبل انتونیو گوٹیریئس، اردوگان سے ملاقات کریں گے
سفیر نے پورے معاملے کی وضاحت نہیں کی اور ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ اقدام مبینہ طور پر شامی جنگجوؤں کو روس بھیجے جانے سے روکنے کے لیے اٹھایا گیا تھا۔ ترکی نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کا رکن ہے اور روس اور یوکرین کے ساتھ اپنے قریبی تعلقات کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ترکی روس کے خلاف بین الاقوامی پابندیوں میں شامل نہیں ہوا ہے لیکن اس نے کچھ روسی جنگی جہازوں کے لیے بحیرہ اسود میں پابندی عائد کی ہے۔ ترکی نے روس اور یوکرین کے وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات کا بھی اہتمام کیا۔ دونوں ممالک کے مذاکرات کاروں کے درمیان بات چیت میں بھی مدد کی۔