اسلام آباد: پاکستان کے شورش زدہ صوبہ بلوچستان کے بندرگاہی شہر گوادر میں اتوار کو سیکورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ایک عسکریت پسند ہلاک اور تین دیگر زخمی ہوگئے۔ جبکہ خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں سیکیورٹی فورسز نے 12 اور 13 اگست کی درمیانی شب کو آپریشن کرکے 4 عسکریت پسند کو ہلاک اور ایک کو گرفتار کر لیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گوادر بندرگاہ ملٹی بلین چین پاکستان اکنامک کوریڈور (CPEC) کے فوکل پوائنٹس میں سے ایک ہے جس میں بہت سے چینی کارکن بندرگاہ پر کام کر رہے ہیں کیونکہ چین سی پیک کے تحت بلوچستان میں بھاری سرمایہ کاری کر رہا ہے۔
پاک فوج کے میڈیا ونگ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق آپریشن علاقے میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع کے بعد شروع کیا گیا تھا، جس میں شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران 24 سالہ سپاہی محمد شعیب بھی جاں بحق ہوگیا۔ آئی ایس پی آر نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ اس آپریشن سے متعلق آئی ایس پی آر کا مزید کہنا ہے کہ عسکریت پسند سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث اور بے گناہ شہریوں کے قتل اور خودکش دھماکوں میں سرگرم عمل تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
- پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں بم دھماکے میں سات افراد ہلاک
- خیبر پختونخوا میں بم دھماکے سے مرنے والوں کی تعداد پچاس سے تجاوز
واضح رہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے گزشتہ سال نومبر میں حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے بعد پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں خاص طور پر خیبر پختونخواہ اور بلوچستان میں کافی زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ ماہ بلوچستان کے علاقوں ژوب اور سوئی میں الگ الگ فوجی کارروائیوں میں پاک فوج کے 12 جوان مارے گئے تھے۔ اس سال دہشت گردانہ حملوں میں فوج کی جانب سے ایک دن میں ہونے والی ہلاکتوں کی یہ سب سے زیادہ تعداد تھی۔