ETV Bharat / international

PTI's Jail Bharo Tehreek پی ٹی آئی کی جیل بھرو تحریک کا دوسرا دن، آج پشاور کے رہنما گرفتاریاں دیں گے

پی ٹی آئی کی جیل بھرو تحریک کے دوسرے دن پشاور کے رہنما گرفتاریاں دیں گے، گزشتہ روز جیل بھرو تحریک کا آغاز لاہور سے کیا گیا۔ جہاں پی ٹی آئی کے کئی سینیئر رہنماوں سمیت 200 سے زائد افراد نے گرفتاریاں دیں۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک میں فسطائیت، ظلم، تشدد، لاقانونیت اور امپورٹڈ حکومت کی معاشی تباہی کے خلاف جیل بھرو تحرک جاری رہے گی۔

Second day of PTI's Jail Bharo tehreek
پی ٹی آئی کی جیل بھرو تحریک کا دوسرا دن
author img

By

Published : Feb 23, 2023, 3:42 PM IST

اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اپیل پر شروع کی جانے والی جیل بھرو تحریک کے دوسرے روز آج پشاور کے رہنما گرفتاریاں دیں گے جب کہ صوبائی دارلحکومت میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ پاکستانی اخبار ڈان نیوز کے مطابق پی ٹی آئی پشاور علاقے کے صدر محمد عاطف خان نے گرفتاری کے لیے اپنے نام درج کرانے والے تمام رہنماؤں اور کارکنوں سے گل بہار تھانے پہنچنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ چارسدہ، صوابی، نوشہرہ، مردان اور پشاور کے کارکنان گل بہار تھانے کے سامنے جی ٹی روڈ پر جمع ہوں، پی ٹی آئی کارکنان ہشت نگری چوک کی جانب روانہ ہوں گے جہاں وہ خود کو گرفتاری کے لیے پیش کریں گے۔ پی ٹی آئی پشاور کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مابق آج گرفتاری کے لیے پیش ہونے والے رہنماؤں میں پی ٹی آئی کے صوبائی صدر پرویز خٹک، سابق گورنر شاہ فرمان، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، محمد عاطف خان، اشتیاق ارمڑ، سابق ایم پی اے حاجی فضل الٰہی، ارباب وسیم، ملک واجد شامل ہیں۔

اسد قیصر نے کہا کہ خوشی ہے کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کی تاریخ کے حوالے سے سو موٹو ایکشن لیا ہے، ملک کے آئین کا تحفظ کرنا سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے، امید عدالت عظمیٰ اپنا آئینی کردار ادا کرے گی، عوام اس کی طرف دیکھ رہے ہیں، ہماری جد وجہد ضرور رنگ لائے گی۔ بیان کے مطابق پی ٹی آئی کے صوبائی صدر پرویز خٹک نے کہا کہ حکومت اچھی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہی، انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بڑی تعداد میں حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکلیں۔ انہوں نے کہا کہ جیل بھرو تحریک پرامن ہے، یہ مہم اپنے آئینی حقوق کے حصول کے لیے احتجاج کا بہترین طریقہ ہے، انہوں نے کہا کہ موجودہ مہنگائی غریبوں کے لیے ناقابل برداشت ہے۔

  • سابقہ صوبائی وزیر عارف احمدزئی ، سابقہ ایم این اے فضل محمد خان ، بریگیڈئیر عطاء اللہ خان، سابق صوبائی وزیر قانون فضل شکور خان ، سابقہ ایم این اے ملک انور تاج ، سابق ایم اے خالد خان جیل بھرو تحریک کے حوالے سے پشاور گرفتاری دینے پہنچ گئے#جیل_بھرو_خوف_کے_بت_توڑو pic.twitter.com/KMPO4BLO48

    — PTI (@PTIofficial) February 23, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کی جیل بھرو تحریک کے پہلے مرحلے کا آغاز 22 فروری کو لاہور سے کیا گیا اور آج یعنی 23 فروری کو پشاور میں یہ تحریک جارہ ہے۔ اسکے بعد 24 فروری کو راولپنڈی، 25 فروری کو ملتان، 26 فروری کو گوجرانوالہ، 27 فروری کو سرگودھا اور 28 فروری کو ساہیوال میں بھی اسی طرح کی گرفتاریاں دی جائیں گی، جبکہ مارچ کے پہلے روز فیصل آباد میں جیل بھرو تحریک شروع ہوگی۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے اس تحریک کا مقصد بیان کرتے ہوئے ٹویٹ کیا ہے کہ حقیقی آزادی کیلئے ہم نے دو بنیادی محرّکات و اہداف کے تحت جیل بھرو تحریک کا آغاز کیا ہے۔ سب سے پہلے یہ تحریک ہمارے آئینی بنیادی حقوق پر حملے کے خلاف ایک پرامن اور غیرتشدد احتجاج ہے۔ اس کے علاوہ ہم پر فرضی مقدمات، نیب کے مقدموں، زیرحراست تشدد، اور میڈیا و سماجی میڈیا سے وابستہ افراد پر حملوں کے خلاف احتجاج ہے۔ اس تحریک کا دوسرا مقصد یہ ہے کہ یہ احتجاج منی لانڈرنگ اور خود این آر او لے کر عوام خصوصاً غریب اور متوسط طبقے کو بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بیروزگاری کے بوجھ تلے کچلنے والے مجرموں کے اس ٹولے کے خلاف ہے جنہوں نے قوم کو بدترین معاشی تباہی کے سپرد کیا۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اپیل پر شروع کی جانے والی جیل بھرو تحریک کے دوسرے روز آج پشاور کے رہنما گرفتاریاں دیں گے جب کہ صوبائی دارلحکومت میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ پاکستانی اخبار ڈان نیوز کے مطابق پی ٹی آئی پشاور علاقے کے صدر محمد عاطف خان نے گرفتاری کے لیے اپنے نام درج کرانے والے تمام رہنماؤں اور کارکنوں سے گل بہار تھانے پہنچنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ چارسدہ، صوابی، نوشہرہ، مردان اور پشاور کے کارکنان گل بہار تھانے کے سامنے جی ٹی روڈ پر جمع ہوں، پی ٹی آئی کارکنان ہشت نگری چوک کی جانب روانہ ہوں گے جہاں وہ خود کو گرفتاری کے لیے پیش کریں گے۔ پی ٹی آئی پشاور کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مابق آج گرفتاری کے لیے پیش ہونے والے رہنماؤں میں پی ٹی آئی کے صوبائی صدر پرویز خٹک، سابق گورنر شاہ فرمان، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، محمد عاطف خان، اشتیاق ارمڑ، سابق ایم پی اے حاجی فضل الٰہی، ارباب وسیم، ملک واجد شامل ہیں۔

اسد قیصر نے کہا کہ خوشی ہے کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کی تاریخ کے حوالے سے سو موٹو ایکشن لیا ہے، ملک کے آئین کا تحفظ کرنا سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے، امید عدالت عظمیٰ اپنا آئینی کردار ادا کرے گی، عوام اس کی طرف دیکھ رہے ہیں، ہماری جد وجہد ضرور رنگ لائے گی۔ بیان کے مطابق پی ٹی آئی کے صوبائی صدر پرویز خٹک نے کہا کہ حکومت اچھی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہی، انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بڑی تعداد میں حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکلیں۔ انہوں نے کہا کہ جیل بھرو تحریک پرامن ہے، یہ مہم اپنے آئینی حقوق کے حصول کے لیے احتجاج کا بہترین طریقہ ہے، انہوں نے کہا کہ موجودہ مہنگائی غریبوں کے لیے ناقابل برداشت ہے۔

  • سابقہ صوبائی وزیر عارف احمدزئی ، سابقہ ایم این اے فضل محمد خان ، بریگیڈئیر عطاء اللہ خان، سابق صوبائی وزیر قانون فضل شکور خان ، سابقہ ایم این اے ملک انور تاج ، سابق ایم اے خالد خان جیل بھرو تحریک کے حوالے سے پشاور گرفتاری دینے پہنچ گئے#جیل_بھرو_خوف_کے_بت_توڑو pic.twitter.com/KMPO4BLO48

    — PTI (@PTIofficial) February 23, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کی جیل بھرو تحریک کے پہلے مرحلے کا آغاز 22 فروری کو لاہور سے کیا گیا اور آج یعنی 23 فروری کو پشاور میں یہ تحریک جارہ ہے۔ اسکے بعد 24 فروری کو راولپنڈی، 25 فروری کو ملتان، 26 فروری کو گوجرانوالہ، 27 فروری کو سرگودھا اور 28 فروری کو ساہیوال میں بھی اسی طرح کی گرفتاریاں دی جائیں گی، جبکہ مارچ کے پہلے روز فیصل آباد میں جیل بھرو تحریک شروع ہوگی۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے اس تحریک کا مقصد بیان کرتے ہوئے ٹویٹ کیا ہے کہ حقیقی آزادی کیلئے ہم نے دو بنیادی محرّکات و اہداف کے تحت جیل بھرو تحریک کا آغاز کیا ہے۔ سب سے پہلے یہ تحریک ہمارے آئینی بنیادی حقوق پر حملے کے خلاف ایک پرامن اور غیرتشدد احتجاج ہے۔ اس کے علاوہ ہم پر فرضی مقدمات، نیب کے مقدموں، زیرحراست تشدد، اور میڈیا و سماجی میڈیا سے وابستہ افراد پر حملوں کے خلاف احتجاج ہے۔ اس تحریک کا دوسرا مقصد یہ ہے کہ یہ احتجاج منی لانڈرنگ اور خود این آر او لے کر عوام خصوصاً غریب اور متوسط طبقے کو بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بیروزگاری کے بوجھ تلے کچلنے والے مجرموں کے اس ٹولے کے خلاف ہے جنہوں نے قوم کو بدترین معاشی تباہی کے سپرد کیا۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.