روس نے بدھ سے پولینڈ اور بلغاریہ کو قدرتی گیس کی سپلائی بند کر دی ہے۔ روس کا یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب دونوں ممالک نے قدرتی گیس کے لیے روبل کی ادائیگی سے انکار کر دیا تھا۔ انرجی کمپنیوں اور حکام نے یہ جانکاری دی ہے۔ پولینڈ کی سرکاری تیل اور گیس کمپنی پی جی این آئی جی نے منگل کو کہا کہ روس کی توانائی کارپوریشن گیزپورم Gazprom بدھ کی شام سے پولینڈ کو گیس کی سپلائی بند کر دے گی۔ پی جی این آئی جی نے ایک بیان میں کہا کہ PGNIG کو Gazprom کی طرف سے ایک خط موصول ہوا ہے جس میں یامل معاہدے کے تحت سپلائی کی مکمل معطلی کا اعلان کیا گیا ہے۔Russia Cut off Gas to Poland and Bulgaria
بیان کے مطابق، PGNIG نے صارفین کو یہ بھی یقینی بنایا کہ پولینڈ کو گیس کی سپلائی محفوظ ہے کیونکہ اس کے پڑوسی ممالک کے ساتھ پائپ لائن کے رابطے ہیں اور ملک کے شمال مغرب میں مائع قدرتی گیس (LNG) ٹرمینل ہے۔ پولش پریس ایجنسی کے مطابق، گیزپورم کی طرف سے دی گئی وجہ پی جی این آئی جی کی جانب سے روبل میں ادائیگی کو مسترد کرنا ہے۔ پولینڈ کے وزیر اعظم میٹیوز موراویکی نے گیز پروم کی جانب سے گیس کی سپلائی معطل کرنے کے نوٹس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پولینڈ کی توانائی محفوظ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Sanctions on Putin: امریکا نے روسی صدر پوتن کی دو بیٹیوں پر بھی پابندیاں عائد کی
بلغاریہ کی وزارت توانائی نے منگل کی شام کہا کہ روس بھی بلغاریہ کو گیس کی فراہمی روک دے گا۔وزارت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ روس نے منگل کو بلغاریہ کو اس بارے میں آگاہ کر دیا تھا۔بلغاریہ کے حکام کا کہنا تھا کہ ہم نے قدرتی گیس کی فراہمی کے لیے متبادل انتظامات کرنے اور صورتحال سے نمٹنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ فی الحال، بلغاریہ میں گیس کے استعمال کے لیے کسی پابندی کے اقدامات کی ضرورت نہیں ہے۔
روس نے سویڈن کے تین سفارت کاروں کو ملک بدر کیا: یوکرین میں تنازعہ کے تعلق سے سویڈن کی جانب سے تین روسی سفارت کاروں کو نکالے جانے کے بعد روسی حکام نے منگل کو جیسے کو تیسا پالیسی پر عمل کرتے ہوئے تین سویڈش سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا ہے۔ خلیج ٹائمز نے یہ رپورٹ دی ہے۔ روس کی وزارت خارجہ نے کہا کہ روس میں سویڈش سفیر کو طلب کیا گیا اور سویڈن کے ذریعہ روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کے اقدام کے خلاف سخت احتجاج درج کرایا ہے۔ وزارت نے کہا کہ روس نے ملک میں سویڈن کے تین سفارت کاروں کو نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔