اسلام آباد: کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں منگل کی صبح موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ کے واقعے میں ایک معروف عالم دین ہلاک ہوگئے۔ پاکستان میڈیا کے مطابق مقامی پولیس نے اس کیس کی تحقیقات کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ مقتول عالم کی شناخت 45 سالہ مفتی عبدالقیوم کے نام سے ہوئی ہے جو سنی علماء کونسل سے وابستہ تھے اور پاکستان علماء ایسوسی ایشن کے رکن بھی تھے۔ یہ واقعہ آج صبح 7 بجے کے قریب پیش آیا، جس کے بعد لاش کو قانونی ضابطے کی تکمیل کے لیے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر بھیج دیا گیا۔ ایسٹ ایس ایس پی زبیر نذیر شیخ نے اسے ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ قرار دیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مولانا عبدالقیوم صوفی پیدل جا رہے تھے کہ پیچھے سے موٹر سائیکل سواروں نے قریب سے ان کے سر پر گولی مار کر فرار ہو گئے۔ ممتاز عالم دین مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ علامہ صوفی عبدالقیوم اہل سنت کے ممتاز عالم دین تھے اور وہ جامع مسجد محمدیہ نورانیہ، آرکیٹیکٹ سوسائٹی اور گلستان جوہر میں اسلامک سینٹر کے خطیب اور سربراہ تھے۔ وہ گلشن اقبال میں ویمن اسلامک مشن یونیورسٹی کی سربراہ اور مدرسہ گلشن اقبال میں جامعہ انوارالقرآن کی سابق استاد بھی تھے۔ وہ مسجد میں فجر کی نماز ادا کرنے کے بعد گھر جا رہے تھے کہ اسی دوران ان کے سر میں گولی ماری گئی۔
یہ بھی پڑھیں:
مفتی منیب نے مزید کہا کہ علامہ صوفی عبدالقیوم ایک شریف، نرم گفتار اور متقی شخص تھے۔ہم وزیر اعلیٰ سندھ، صوبائی وزیر داخلہ، آئی جی پولیس اور ایڈیشنل آئی جی پولیس کراچی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ قاتلوں کو گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز خیبرپختونخوا میں نامعلوم حملہ آوروں نے ایک گاڑی پر حملہ کرکے پی ٹی آئی کے ایک رہنما سمیت آٹھ افراد کو ہلاک کر دیا گیا تھا