تل ابیب: اسرائیل میں پولیس نے گزشتہ روز عدالتی ترامیم کے خلاف احتجاج کرنے والے 28 مظاہرین کو گرفتار کیا ہے۔ دوسری طرف اسرائیل میں عدالتی ترامیم کے حکومتی اعلان کے خلاف احتجاج کا دائرہ مزید وسیع ہوگیا ہے، کل منگل کو ہزاروں افراد کے سڑکوں پر احتجاج کے بعد ایک اور پیش رفت بھی سامنے آئی جب اسرائیلی فضائیہ کے 100 پائلٹوں نے مظاہرین کی حمایت کرتے ہوئے عدالتی ترامیم کے خلاف اپنی خدمات انجام دینے سے انکار کر دیا۔
اسرائیل میں منگل کو مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا، مظاہرین وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت کی طرف سے عدالتی ترامیم کے خلاف کئی ماہ سے احتجاج کر رہے ہیں۔ اسرائیلی حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد عدلیہ کو کمزور کرنا اور سپریم کورٹ کے اختیارات کو کم کرنا ہے۔ مظاہرین نے تل ابیب میں اسرائیلی وزارت دفاع کو گھیرے میں لے لیا اور بتایا کہ اسرائیلی پولیس نے صبح سے 17 مظاہرین کو گرفتار کر لیا ہے، بتایا گیا ہے کہ مظاہرے اسرائیل کے الگ الگ حصوں میں مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے شروع ہوئے۔
عینی شاہدین نے حیفہ میں سینکڑوں مظاہرین کی نشاندہی کی جنہوں نے مرکزی سڑکوں کو بلاک کر رکھا تھا، جبکہ 200 سے زائد خواتین نے شہر کی ایک عدالت کے سامنے احتجاج میں شرکت کی۔ مقامی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ مظاہرین کا مقصد اسرائیل میں نظام زندگی کو مفلوج کرنا اور بڑی سڑکوں کو بلاک کرنا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
عبرانی اخبار یدیعوت احرونوت کے مطابق مظاہرین نے ساحلی سڑک کو دونوں سمتوں میں بند کر دیا اور تل ابیب کی سڑکوں پر چلتے ہوئے اسٹاک ایکسچینج کی عمارت تک پہنچ گئے۔ اسرائیل میں احتجاج کرنے والے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ عدلیہ میں منصوبہ بند تبدیلیوں کا مقصد نیتن یاہو کو بدعنوانی کے مقدمات سے بچنے کے لیے راہ ہموار کرنا ہے۔ (یو این آئی)