ETV Bharat / international

Iranian Cleric Shot Dead ایرانی شیعہ عالم عباس علی سلیمانی فائرنگ میں ہلاک - عباس علی سلیمانی کو گولی مار کر ہلاک

ایران میں ایک سینیئر شیعہ عالم عباس علی سلیمانی کو اس وقت قتل کر دیا گیا جب وہ ایک بینک کے اندر موجود تھے۔ عباس علی سلیمانی ماہرین کی اسمبلی کے رکن تھے جو ملک کے سپریم لیڈر کا انتخاب کرتی ہے۔

Iranian cleric Abbas Ali Soleimani
سینیئر شیعہ عالم عباس علی سلیمانی
author img

By

Published : Apr 26, 2023, 5:29 PM IST

تہران: ایران میں ایک سینیئر شیعہ عالم کو بدھ کے روز بحیرہ کیسپین کے ساتھ واقع شمالی صوبے میں ایک حملے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ ایران کی سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق ایران کے صوبہ مازندران کے بابولسر میں ایک حملہ آور نے آیت اللہ عباس علی سلیمانی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا اور پولیس نے حملہ آور کو حملے کے فوراً بعد گرفتار کر لیا۔

سرکاری ٹی وی نے بتایا کہ عینی شاہدین کے مطابق نامعلوم شخص نے گارڈ کی بندوق چھین کر آیت اللہ عباس علی سلیمانی پر گولی چلائی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ سلیمانی شہر کے ایک بینک میں موجود تھے جب ان پر حملہ کیا گیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ عباس علی سلیمانی نے ماہرین کی اسمبلی میں بھی خدمات انجام دیں، یہ 88 نشستوں پر مشتمل ایک پینل ہوتا ہے جو ایران کے سپریم لیڈر کی نگرانی اور تقرری کرتا ہے۔ وہ ایران کے شورش زدہ صوبہ سیستان اور بلوچستان میں سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ذاتی نمائندے بھی تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

عباس علی سلیمانی کون تھے؟ 75 سالہ عباس علی سلیمانی اس سے قبل ملک کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے نمائندے تھے۔ نماز جمعہ کی امامت کرنے والے امام کے کردار کے علاوہ، وہ وسطی صوبہ اصفہان میں واقع کاشان اور جنوب مشرقی صوبہ سیستان-بلوچستان میں واقع زاہدان میں ہفتہ وار خدمات انجام دینے کے بھی ذمہ دار تھے۔ ایران کی آئین کے تحت ماہرین کی 88 رکنی اسمبلی کو سپریم لیڈر کی نگرانی، برطرف اور انتخاب کا پابند بنایا گیا ہے۔

تہران: ایران میں ایک سینیئر شیعہ عالم کو بدھ کے روز بحیرہ کیسپین کے ساتھ واقع شمالی صوبے میں ایک حملے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ ایران کی سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق ایران کے صوبہ مازندران کے بابولسر میں ایک حملہ آور نے آیت اللہ عباس علی سلیمانی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا اور پولیس نے حملہ آور کو حملے کے فوراً بعد گرفتار کر لیا۔

سرکاری ٹی وی نے بتایا کہ عینی شاہدین کے مطابق نامعلوم شخص نے گارڈ کی بندوق چھین کر آیت اللہ عباس علی سلیمانی پر گولی چلائی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ سلیمانی شہر کے ایک بینک میں موجود تھے جب ان پر حملہ کیا گیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ عباس علی سلیمانی نے ماہرین کی اسمبلی میں بھی خدمات انجام دیں، یہ 88 نشستوں پر مشتمل ایک پینل ہوتا ہے جو ایران کے سپریم لیڈر کی نگرانی اور تقرری کرتا ہے۔ وہ ایران کے شورش زدہ صوبہ سیستان اور بلوچستان میں سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ذاتی نمائندے بھی تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

عباس علی سلیمانی کون تھے؟ 75 سالہ عباس علی سلیمانی اس سے قبل ملک کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے نمائندے تھے۔ نماز جمعہ کی امامت کرنے والے امام کے کردار کے علاوہ، وہ وسطی صوبہ اصفہان میں واقع کاشان اور جنوب مشرقی صوبہ سیستان-بلوچستان میں واقع زاہدان میں ہفتہ وار خدمات انجام دینے کے بھی ذمہ دار تھے۔ ایران کی آئین کے تحت ماہرین کی 88 رکنی اسمبلی کو سپریم لیڈر کی نگرانی، برطرف اور انتخاب کا پابند بنایا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.