اسلام آباد: پاکستان کی حکومت نے بدھ کے روز تصدیق کی کہ اسے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور چیف آف آرمی اسٹاف کی تقرری کے لیے نئے ناموں کے پینل کے ساتھ وزارت دفاع کی سمری وزیراعظم آفس کو موصول ہوئی ہے۔ اس سلسلے میں مزید کہا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف مروجہ طریقہ کار کے مطابق ان تقرریوں سے متعلق فیصلہ کریں گے۔Pak Army Chief Appointment
پاکستان آرمی کے موجودہ سربراہ جنرل باجوہ تین سال کی توسیع کے بعد اگلے 29 نومبر کو سبکدوش ہونے والے ہیں۔ حکومت کے علاوہ پاکستانی فوج نے بھی تصدیق کی کہ انھوں نے چیف آف آرمی اسٹاف (COAS) اور جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی (CJCSC) کے چیئرمین کی تقرری کے لیے چھ سینئر جنرلز کے نام کے ناموں پر مشتمل سمری وزارت دفاع کو بھیج دی گئی ہے۔
گزشتہ روز پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے انتخاب کی سمری بھیج دی ہے، جس میں 6 سینئر ترین لیفٹیننٹ جنرلز کے نام شامل ہیں"۔ تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ سمری میں کن جنرلز کے نام شامل ہیں لیکن پاکستانی میڈیا کے مطابق یہ خیال کیا جارہا ہے کہ ان میں چھ سینئر فوجی افسران کے نام شامل ہیں جو آرمی چیف بننے کی دوڑ میں شامل ہیں۔
ان چھ افسران میں لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر(موجودہ کوارٹر ماسٹر جنرل)، لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا (کمانڈر 10 کور)، لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس (چیف آف جنرل اسٹاف)، لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود (صدر این ڈی یو)، لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید (کمانڈر بہالپور کور) اور لیفٹیننٹ جنرل محمد عامر (کمانڈر گوجرانوالہ کور) شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Pak Defence Minister on Imran Khan پاک آرمی چیف کی تقرری کے بعد عمران خان سے نمٹا جائے گا، وزیر دفاع
ایک روز قبل ہی پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ وزارت دفاع کی جانب سے سمری پی ایم او کو بھیج دی گئی ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ باقی اقدامات جلد مکمل کر لیے جائیں گے۔پاکستان کے وزیر دفاع نے اپوزیشن لیڈر اور سابق وزیراعظم عمران خان کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے آرمی چیف کی تقرری کا عمل مکمل ہونے کے بعد اتحادی حکومت ان سے نمٹے گی۔