اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان Imran Khan نے واضح کیا کہ انہوں نے نومبر 2022 میں اپنی پسند کا آرمی چیف تقرر کرنے کا کبھی منصوبہ نہیں بنایا۔ ایکسپریس ٹریبیون نے اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ اللہ گواہ ہے، میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ نومبر میں کوئی آرمی چیف بن جائے گا۔ عمران خان کو اپنی مرضی کا آرمی چیف منتخب کرنے کی ضرورت نہیں۔Political Crisis in Pakistan
عمران خان نے الزام لگایا کہ مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف نے ملک کی دولت لوٹی ہے اور وہ خود کو کسی بھی تحقیقات سے بچنے کے لیے ریاستی اداروں کو کنٹرول کرنا چاہتے ہیں۔ سابق وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ہمیشہ کہا ہے کہ نواز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری دونوں ایک دوسرے کے ساتھ ملیں گے کیونکہ ان کے مشترکہ مفادات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Political Crisis in Pakistan: پاکستان میں الیکشن کروائیں یا انتشار کا سامنا کریں، عمران خان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ نے کہا کہ انہیں (مسلم لیگ ن اور پی پی پی رہنما) خدشہ ہے کہ اگر میں نے لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو آرمی چیف کے طور پر لانے کا فیصلہ کیا تو ان کا سیاسی مستقبل تباہ ہو جائے گا۔ پی ٹی آئی کے صدر نے مزید دعویٰ کیا کہ پی پی پی اور مسلم لیگ (ن) دونوں رہنما فوج سے خوفزدہ ہیں کیونکہ ان کی چوری کی اطلاع آئی ایس آئی اور دیگر حساس اداروں کو دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'چونکہ نواز شریف اور زرداری نے پیسہ چرایا، وہ اداروں کو اپنے کنٹرول میں رکھنا چاہتے ہیں۔ (یو این آئی)