ETV Bharat / international

NAB Chairman Resigns چیئرمین کے استعفے کے بعد نیب نے عمران خان کو طلب کرلیا

author img

By

Published : Feb 21, 2023, 8:09 PM IST

پاکستان میں انسداد بدعنوانی کے نگراں ادارہ "نیب" کے سربراہ آفتاب سلطان نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے ان سے کچھ ایسی چیزیں کرنے کے لیے دباو بنایا گیا جو ان کے لیے ناقابل قبول تھیں جس کی وجہ سے انھوں استعفیٰ دے دیا۔ نیب سربراہ کے استعفیٰ کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں نیب نے نو مارچ کو طلب بھی کرلیا ہے۔

سابق چیئرمین نیب آفتاب سلطان
سابق چیئرمین نیب آفتاب سلطان

اسلام آباد: پاکستان کے انسداد بدعنوانی کے نگراں ادارہ "قومی احتساب بیورو" (نیب) کے سربراہ نے اس وقت استعفیٰ دے دیا ہے جب ان سے وفاقی حکومت کی جانب سے کچھ چیزیں کرنے کو کہا گیا تھا جو ان کے لیے ناقابل قبول تھیں۔نیب کے چیئرمین آفتاب سلطان کو گزشتہ سال جولائی میں ان کے پیشرو جاوید اقبال کی ریٹائرمنٹ کے بعد تین سال کی مدت کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔ وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ آفتاب سلطان نے ذاتی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے اپنا استعفیٰ پیش کیا تھا جس کو منظور کرلیا گیا ہے۔

آفتاب سلطان نے پاکستان کے ایک نیوز چینل جیو ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے چند روز قبل استعفیٰ دیا تھا کیونکہ انہوں نے کچھ ایسی چیزیں کرنے کو کہا تھا جو میرے لیے ناقابل قبول تھیں۔ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت کی جانب سے کون سے احکامات ماننے سے انکار کر دیا۔ ذرائع کے مطابق انہیں بظاہر وفاقی حکومت کے حکام نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں کو گرفتار کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔ وہیں آج یہ بھی خبر آئی کہ نیب سربراہ کے استعفیٰ کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں نیب نے نو مارچ کو طلب بھی کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

آفتاب سلطان نے پنجاب یونیورسٹی سے قانون میں گریجویشن اور کیمبرج یونیورسٹی سے ایل ایل ایم کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے علاوہ سلطان نے ایڈنبرا یونیورسٹی سے لیگل اسٹڈیز میں ایم ایس سی بھی مکمل کیا۔ اس کے بعد انہوں نے پولیس سروس میں خدمات انجام دیں اور ایک ایماندار افسر ہونے کی شہرت حاصل کی۔ 2018 میں انہیں انٹیلی جنس بیورو کا سربراہ مقرر کیا گیا۔

اسلام آباد: پاکستان کے انسداد بدعنوانی کے نگراں ادارہ "قومی احتساب بیورو" (نیب) کے سربراہ نے اس وقت استعفیٰ دے دیا ہے جب ان سے وفاقی حکومت کی جانب سے کچھ چیزیں کرنے کو کہا گیا تھا جو ان کے لیے ناقابل قبول تھیں۔نیب کے چیئرمین آفتاب سلطان کو گزشتہ سال جولائی میں ان کے پیشرو جاوید اقبال کی ریٹائرمنٹ کے بعد تین سال کی مدت کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔ وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ آفتاب سلطان نے ذاتی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے اپنا استعفیٰ پیش کیا تھا جس کو منظور کرلیا گیا ہے۔

آفتاب سلطان نے پاکستان کے ایک نیوز چینل جیو ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے چند روز قبل استعفیٰ دیا تھا کیونکہ انہوں نے کچھ ایسی چیزیں کرنے کو کہا تھا جو میرے لیے ناقابل قبول تھیں۔ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت کی جانب سے کون سے احکامات ماننے سے انکار کر دیا۔ ذرائع کے مطابق انہیں بظاہر وفاقی حکومت کے حکام نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں کو گرفتار کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔ وہیں آج یہ بھی خبر آئی کہ نیب سربراہ کے استعفیٰ کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں نیب نے نو مارچ کو طلب بھی کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

آفتاب سلطان نے پنجاب یونیورسٹی سے قانون میں گریجویشن اور کیمبرج یونیورسٹی سے ایل ایل ایم کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے علاوہ سلطان نے ایڈنبرا یونیورسٹی سے لیگل اسٹڈیز میں ایم ایس سی بھی مکمل کیا۔ اس کے بعد انہوں نے پولیس سروس میں خدمات انجام دیں اور ایک ایماندار افسر ہونے کی شہرت حاصل کی۔ 2018 میں انہیں انٹیلی جنس بیورو کا سربراہ مقرر کیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.