غزہ: 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں 16 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں۔ 43 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔ حماس کے زیرانتظام غزہ میں وزارت صحت کے مطابق مہلوکین میں 70 فیصد خواتین اور بچے تھے۔
- خان یونس میں اسرائیل کی فضائیہ اور زمینی کارروائی جاری:
غزہ کے دوسرے سب سے بڑے شہر کے مرکز کے جنوبی حصے خان یونس میں اسرائیل کی وسیع فضائی اور زمینی کارروائیاں جاری ہیں۔ یہاں اسرائیلی فضائیہ کی بمباری نے مزید دسیوں ہزار فلسطینیوں کو بے گھر کر دیا ہے اور پہلے سے سنگین انسانی حالات کو مزید ابتر کر دیا ہے۔ جنوبی غزہ سے باہر خوراک، پانی اور ادویات کی تقسیم کو روک دیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ نے کہا کہ 1.87 ملین افراد یعنی غزہ کی 80 فیصد سے زیادہ آبادی - اسرائیل اور حماس جنگ کے آغاز کے بعد سے، اپنے گھروں سے بے گھر ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ فائبر کے اہم راستوں میں کٹوتیوں کی وجہ سے تمام ٹیلی کام سروسز بند کر دی گئی ہیں۔
![An Israeli Apache helicopter fires a missile in direction of the Gaza Strip](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/07-12-2023/20205974_img7.jpg)
-
Urgent plea for an immediate #ceasefire in #Gaza! Intensified bombings and humanitarian aid cuts have left 2.2 million civilians at risk of disease, hunger, and death. International intervention is needed now. pic.twitter.com/eT6vCrBVKL
— UN Human Rights OPT (@OHCHR_Palestine) December 5, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Urgent plea for an immediate #ceasefire in #Gaza! Intensified bombings and humanitarian aid cuts have left 2.2 million civilians at risk of disease, hunger, and death. International intervention is needed now. pic.twitter.com/eT6vCrBVKL
— UN Human Rights OPT (@OHCHR_Palestine) December 5, 2023Urgent plea for an immediate #ceasefire in #Gaza! Intensified bombings and humanitarian aid cuts have left 2.2 million civilians at risk of disease, hunger, and death. International intervention is needed now. pic.twitter.com/eT6vCrBVKL
— UN Human Rights OPT (@OHCHR_Palestine) December 5, 2023
- اسرائیلی فضائیہ نے خان یونس میں پرچے گرائے:
جنگ کا مرکز بنے ہوئے جنوبی غزہ کے سب سے بڑے شہرخان یونس کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ فوج نے اس علاقے میں قرآن کی ایک آیت لکھے ہوئے پرچے برسائے ہیں۔ مذکورہ آیت نوحؑ کے واقعہ سے تعلق رکھتی ہے جس کا ترجمہ ہے، "سیلاب نے ان کو اپنی لپیٹ میں لے لیا کیونکہ وہ ظالم تھے"۔ پرچے گرانے کے بارے میں پوچھے جانے پر اسرائیلی فوج نے فوری طور پر ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ ان پرچوں کے گرائے جانے کا ہر کوئی الگ الگ مطلب نکال رہا ہے۔ لوگوں کا خیال ہے کہ، کچھ بہت برا ہونے والا ہے۔ کچھ لوگ اسے حماس کے 7 اکتوبر کو اسرائیل کے خلاف حملے، الاقصیٰ سیلاب کی لڑائی کے نام سے جوڑ رہے ہیں۔ کچھ نے حالیہ رپورٹس کی طرف اشارہ کیا کہ اسرائیلی فوج عسکریت پسندوں کو باہر نکالنے کے لیے حماس کے زیر زمین سرنگ نیٹ ورک کو سمندری پانی سے بھرنے پر غور کر رہی ہے۔
![An Israeli Apache helicopter fires a missile in direction of the Gaza Strip](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/07-12-2023/20205974_img9.jpg)
![Fighting in southern Gaza city as Israel widens its offensive](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/07-12-2023/20205974_img2.jpg)
- رام اللہ میں اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپ: