ETV Bharat / international

جنوبی غزہ کے خان یونس میں اسرائیل کی بمباری اور زمینی کارروائی

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 7, 2023, 12:01 PM IST

اسرائیلی فوج خان یونس شہر کو گھیرے میں لے کر فضائی اور زمینی کارروائی کو تیز کردیا ہے۔ خان یونس میں جگہ جگہ تباہی کے مناظر دکھائی دے رہے ہیں۔ یہاں فلسطینیوں کو ڈرانے کے لیے قرآنی آیت کی پرچیاں برسائی جارہی ہیں۔ دوسری جانب، متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ "فوری طور پر" انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی قرارداد منظور کرے۔ Fighting in southern Gaza's Khan Younis

Fighting in southern Gaza city as Israel widens its offensive
Fighting in southern Gaza city as Israel widens its offensive

غزہ: 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں 16 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں۔ 43 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔ حماس کے زیرانتظام غزہ میں وزارت صحت کے مطابق مہلوکین میں 70 فیصد خواتین اور بچے تھے۔

  • خان یونس میں اسرائیل کی فضائیہ اور زمینی کارروائی جاری:

غزہ کے دوسرے سب سے بڑے شہر کے مرکز کے جنوبی حصے خان یونس میں اسرائیل کی وسیع فضائی اور زمینی کارروائیاں جاری ہیں۔ یہاں اسرائیلی فضائیہ کی بمباری نے مزید دسیوں ہزار فلسطینیوں کو بے گھر کر دیا ہے اور پہلے سے سنگین انسانی حالات کو مزید ابتر کر دیا ہے۔ جنوبی غزہ سے باہر خوراک، پانی اور ادویات کی تقسیم کو روک دیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ نے کہا کہ 1.87 ملین افراد یعنی غزہ کی 80 فیصد سے زیادہ آبادی - اسرائیل اور حماس جنگ کے آغاز کے بعد سے، اپنے گھروں سے بے گھر ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ فائبر کے اہم راستوں میں کٹوتیوں کی وجہ سے تمام ٹیلی کام سروسز بند کر دی گئی ہیں۔

An Israeli Apache helicopter fires a missile in direction of the Gaza Strip
An Israeli Apache helicopter fires a missile in direction of the Gaza Strip
  • Urgent plea for an immediate #ceasefire in #Gaza! Intensified bombings and humanitarian aid cuts have left 2.2 million civilians at risk of disease, hunger, and death. International intervention is needed now. pic.twitter.com/eT6vCrBVKL

    — UN Human Rights OPT (@OHCHR_Palestine) December 5, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
  • اسرائیلی فضائیہ نے خان یونس میں پرچے گرائے:

جنگ کا مرکز بنے ہوئے جنوبی غزہ کے سب سے بڑے شہرخان یونس کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ فوج نے اس علاقے میں قرآن کی ایک آیت لکھے ہوئے پرچے برسائے ہیں۔ مذکورہ آیت نوحؑ کے واقعہ سے تعلق رکھتی ہے جس کا ترجمہ ہے، "سیلاب نے ان کو اپنی لپیٹ میں لے لیا کیونکہ وہ ظالم تھے"۔ پرچے گرانے کے بارے میں پوچھے جانے پر اسرائیلی فوج نے فوری طور پر ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ ان پرچوں کے گرائے جانے کا ہر کوئی الگ الگ مطلب نکال رہا ہے۔ لوگوں کا خیال ہے کہ، کچھ بہت برا ہونے والا ہے۔ کچھ لوگ اسے حماس کے 7 اکتوبر کو اسرائیل کے خلاف حملے، الاقصیٰ سیلاب کی لڑائی کے نام سے جوڑ رہے ہیں۔ کچھ نے حالیہ رپورٹس کی طرف اشارہ کیا کہ اسرائیلی فوج عسکریت پسندوں کو باہر نکالنے کے لیے حماس کے زیر زمین سرنگ نیٹ ورک کو سمندری پانی سے بھرنے پر غور کر رہی ہے۔

An Israeli Apache helicopter fires a missile in direction of the Gaza Strip
An Israeli Apache helicopter fires a missile in direction of the Gaza Strip
Fighting in southern Gaza city as Israel widens its offensive
Fighting in southern Gaza city as Israel widens its offensive
  • رام اللہ میں اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپ:

مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر میں اسرائیلی فوج اور نوجوان فلسطینیوں کے درمیان تصادم شروع ہو گیا ہے۔ جھڑپوں کے دوران اسرائیلی فورسز نے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں چلائیں۔ رات بھر اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں چھاپے مارنے کا سلسلہ جاری رکھا جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک، متعدد زخمی اور درجنوں گرفتار کیے گئے ہیں۔ تلکرم میں سب سے بڑا چھاپہ مارا گیا ہے۔ یہاں اسرائیلی فورسز نے کم از کم 30 بکتر بند گاڑیاں تعینات کیں ہیں اور نور شمس پناہ گزین کیمپ کے تمام داخلی راستوں کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

Clash between Israeli army and Palestinians in Ramallah
Clash between Israeli army and Palestinians in Ramallah
Clash between Israeli army and Palestinians in Ramallah
Clash between Israeli army and Palestinians in Ramallah
Clash between Israeli army and Palestinians in Ramallah
Clash between Israeli army and Palestinians in Ramallah
  • متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل کی نئی قرارداد کا مسودہ جاری کیا:

متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ "فوری طور پر" انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی قرارداد منظور کرے۔ متحدہ عرب امارات کے اقوام متحدہ کے مشن نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ، "یہ ایک اخلاقی اور انسانی ضرورت ہے اور ہم تمام ممالک سے سکریٹری جنرل کی کال کی حمایت کرنے کی اپیل کرتے ہیں،" متحدہ عرب امارات سلامتی کونسل کے 15 ارکان میں سے ایک ہے، اس کے مطابق اس کی قرارداد کے مسودے کو عرب گروپ اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی حمایت حاصل ہے۔

  • The UAE calls for a humanitarian ceasefire resolution to be adopted urgently and has just submitted a draft to the UNSC.

    The situation in the Gaza Strip is catastrophic and close to irreversible. We cannot wait. The Council needs to act decisively to demand a humanitarian… https://t.co/mDr4c2F2FP

    — UAE Mission to the UN (@UAEMissionToUN) December 6, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

یہ بھی پڑھیں:غزہ جنگ: یو این سیکرٹری جنرل نے اپنا سب سے طاقتور ہتھار استعمال کر دیا

  • آج (7 دسمبر) کو یروشلم مارچ کا منصوبہ:

انتہا پسند یہودیوں نے جمعرات کو یروشلم کے اولڈ سٹی کے مسلم کوارٹر میں ایک مظاہرے کے لیے مارچ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس سے مقدس شہر میں نئے تشدد کے بھڑکنے کا خطرہ ہے۔ اسرائیلی پولیس نے بدھ کے روز اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے 200 افراد کے مارچ کو مسلم کوارٹر اور اولڈ سٹی سے گزر کر مغربی دیوار تک جانے کی اجازت دے دی ہے۔ الٹرنیشنلسٹ کارکنوں نے حامیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی تازہ جنگ میں مارے جانے والے فوجیوں کی یاد کا احترام کریں اور یروشلم کے سب سے حساس مقدس مقام تک یہودیوں کی رسائی کو بڑھانے پر زور دیں۔ یہودی اس جگہ کو ٹمپل ماؤنٹ کہتے ہیں۔ مسلمان اسے نوبل سینکچری کہتے ہیں۔ اسرائیلی پولیس نے کہا کہ جمعرات کا مارچ کمپاؤنڈ میں داخل نہیں ہوگا۔

غزہ: 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں 16 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں۔ 43 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔ حماس کے زیرانتظام غزہ میں وزارت صحت کے مطابق مہلوکین میں 70 فیصد خواتین اور بچے تھے۔

  • خان یونس میں اسرائیل کی فضائیہ اور زمینی کارروائی جاری:

غزہ کے دوسرے سب سے بڑے شہر کے مرکز کے جنوبی حصے خان یونس میں اسرائیل کی وسیع فضائی اور زمینی کارروائیاں جاری ہیں۔ یہاں اسرائیلی فضائیہ کی بمباری نے مزید دسیوں ہزار فلسطینیوں کو بے گھر کر دیا ہے اور پہلے سے سنگین انسانی حالات کو مزید ابتر کر دیا ہے۔ جنوبی غزہ سے باہر خوراک، پانی اور ادویات کی تقسیم کو روک دیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ نے کہا کہ 1.87 ملین افراد یعنی غزہ کی 80 فیصد سے زیادہ آبادی - اسرائیل اور حماس جنگ کے آغاز کے بعد سے، اپنے گھروں سے بے گھر ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ فائبر کے اہم راستوں میں کٹوتیوں کی وجہ سے تمام ٹیلی کام سروسز بند کر دی گئی ہیں۔

An Israeli Apache helicopter fires a missile in direction of the Gaza Strip
An Israeli Apache helicopter fires a missile in direction of the Gaza Strip
  • Urgent plea for an immediate #ceasefire in #Gaza! Intensified bombings and humanitarian aid cuts have left 2.2 million civilians at risk of disease, hunger, and death. International intervention is needed now. pic.twitter.com/eT6vCrBVKL

    — UN Human Rights OPT (@OHCHR_Palestine) December 5, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
  • اسرائیلی فضائیہ نے خان یونس میں پرچے گرائے:

جنگ کا مرکز بنے ہوئے جنوبی غزہ کے سب سے بڑے شہرخان یونس کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ فوج نے اس علاقے میں قرآن کی ایک آیت لکھے ہوئے پرچے برسائے ہیں۔ مذکورہ آیت نوحؑ کے واقعہ سے تعلق رکھتی ہے جس کا ترجمہ ہے، "سیلاب نے ان کو اپنی لپیٹ میں لے لیا کیونکہ وہ ظالم تھے"۔ پرچے گرانے کے بارے میں پوچھے جانے پر اسرائیلی فوج نے فوری طور پر ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ ان پرچوں کے گرائے جانے کا ہر کوئی الگ الگ مطلب نکال رہا ہے۔ لوگوں کا خیال ہے کہ، کچھ بہت برا ہونے والا ہے۔ کچھ لوگ اسے حماس کے 7 اکتوبر کو اسرائیل کے خلاف حملے، الاقصیٰ سیلاب کی لڑائی کے نام سے جوڑ رہے ہیں۔ کچھ نے حالیہ رپورٹس کی طرف اشارہ کیا کہ اسرائیلی فوج عسکریت پسندوں کو باہر نکالنے کے لیے حماس کے زیر زمین سرنگ نیٹ ورک کو سمندری پانی سے بھرنے پر غور کر رہی ہے۔

An Israeli Apache helicopter fires a missile in direction of the Gaza Strip
An Israeli Apache helicopter fires a missile in direction of the Gaza Strip
Fighting in southern Gaza city as Israel widens its offensive
Fighting in southern Gaza city as Israel widens its offensive
  • رام اللہ میں اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپ:

مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر میں اسرائیلی فوج اور نوجوان فلسطینیوں کے درمیان تصادم شروع ہو گیا ہے۔ جھڑپوں کے دوران اسرائیلی فورسز نے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں چلائیں۔ رات بھر اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں چھاپے مارنے کا سلسلہ جاری رکھا جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک، متعدد زخمی اور درجنوں گرفتار کیے گئے ہیں۔ تلکرم میں سب سے بڑا چھاپہ مارا گیا ہے۔ یہاں اسرائیلی فورسز نے کم از کم 30 بکتر بند گاڑیاں تعینات کیں ہیں اور نور شمس پناہ گزین کیمپ کے تمام داخلی راستوں کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

Clash between Israeli army and Palestinians in Ramallah
Clash between Israeli army and Palestinians in Ramallah
Clash between Israeli army and Palestinians in Ramallah
Clash between Israeli army and Palestinians in Ramallah
Clash between Israeli army and Palestinians in Ramallah
Clash between Israeli army and Palestinians in Ramallah
  • متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل کی نئی قرارداد کا مسودہ جاری کیا:

متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ "فوری طور پر" انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی قرارداد منظور کرے۔ متحدہ عرب امارات کے اقوام متحدہ کے مشن نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ، "یہ ایک اخلاقی اور انسانی ضرورت ہے اور ہم تمام ممالک سے سکریٹری جنرل کی کال کی حمایت کرنے کی اپیل کرتے ہیں،" متحدہ عرب امارات سلامتی کونسل کے 15 ارکان میں سے ایک ہے، اس کے مطابق اس کی قرارداد کے مسودے کو عرب گروپ اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی حمایت حاصل ہے۔

  • The UAE calls for a humanitarian ceasefire resolution to be adopted urgently and has just submitted a draft to the UNSC.

    The situation in the Gaza Strip is catastrophic and close to irreversible. We cannot wait. The Council needs to act decisively to demand a humanitarian… https://t.co/mDr4c2F2FP

    — UAE Mission to the UN (@UAEMissionToUN) December 6, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

یہ بھی پڑھیں:غزہ جنگ: یو این سیکرٹری جنرل نے اپنا سب سے طاقتور ہتھار استعمال کر دیا

  • آج (7 دسمبر) کو یروشلم مارچ کا منصوبہ:

انتہا پسند یہودیوں نے جمعرات کو یروشلم کے اولڈ سٹی کے مسلم کوارٹر میں ایک مظاہرے کے لیے مارچ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس سے مقدس شہر میں نئے تشدد کے بھڑکنے کا خطرہ ہے۔ اسرائیلی پولیس نے بدھ کے روز اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے 200 افراد کے مارچ کو مسلم کوارٹر اور اولڈ سٹی سے گزر کر مغربی دیوار تک جانے کی اجازت دے دی ہے۔ الٹرنیشنلسٹ کارکنوں نے حامیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی تازہ جنگ میں مارے جانے والے فوجیوں کی یاد کا احترام کریں اور یروشلم کے سب سے حساس مقدس مقام تک یہودیوں کی رسائی کو بڑھانے پر زور دیں۔ یہودی اس جگہ کو ٹمپل ماؤنٹ کہتے ہیں۔ مسلمان اسے نوبل سینکچری کہتے ہیں۔ اسرائیلی پولیس نے کہا کہ جمعرات کا مارچ کمپاؤنڈ میں داخل نہیں ہوگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.