ETV Bharat / international

غزہ جنگ: اسرائیلی حملوں میں 22700 فلسطینی جاں بحق، حزب اللہ نے داغے 62 راکٹ

Gaza War Update: غزہ میں 93 دنوں سے اسرائیل کے اندھادھند حملوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ آج خان یونس میں ایک رہائشی عمارت پر ہوئے حملے میں کم از کم 22 فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ وہیں حزب اللہ نے حماس رہنما العاروری کے قتل کے جواب میں اسرائیل پر تقریباً 62 میزائل داغے۔ اسرائیل کے جوابی حملے میں حزب اللہ کے پانچ عسکریت پسندوں کے ہلاک ہونے کی خبر ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By UNI (United News of India)

Published : Jan 7, 2024, 2:34 PM IST

Updated : Jan 8, 2024, 12:04 PM IST

غزہ: جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر خان یونس میں ایک رہائشی عمارت پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 22 فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ براڈکاسٹر 3 نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ غزہ کی وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی وجہ سے غزہ میں اب تک 22700 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 24 نومبر کو قطر نے اسرائیل اور حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی اور کچھ قیدیوں اور یرغمالیوں کے تبادلے کے ساتھ ساتھ غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل کے معاہدے کی ثالثی کی۔ جنگ بندی میں کئی بار توسیع کی گئی اوریہ یکم دسمبر کو ختم ہوگئی۔

  • حزب اللہ کے پانچ عسکریت ہلاک

بیروت: لبنان کی جنوبی سرحد پر ہفتے کے روز اسرائیلی فوج کے ساتھ مسلح تصادم میں حزب اللہ کے پانچ جنگجو مارے گئے۔ لبنانی فوجی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جھڑپوں میں پانچ شہری زخمی بھی ہوئے جن میں الرسالہ ایسوسی ایشن فار ہیلتھ کیئر کے دو پیرامیڈکس اور ایک بے گھر شامی خاتون شامل ہیں۔ انہوں نے ژنہوا کو بتایا کہ یہ ہلاکتیں بنیادی طور پر سرحدی علاقے میں لبنان کے درجنوں قصبوں اور گاؤوں پر اسرائیلی فورسز کی طرف سے 19 فضائی حملوں اور بھاری توپ خانے کی گولہ باری کی وجہ سے ہوئیں۔

  • حماس رہنما کے قتل کے جواب میں میزائل حملے

سرحد سے 40 کلومیٹر دور واقع گاؤں کوثریہ السیاد اسرائیلی فضائی حملوں میں نشانہ بننے والوں میں سے ایک تھا۔ لگ بھگ تین ماہ قبل سرحدی جھڑپوں کے آغاز کے بعد سے لبنان کے اندر ایسے حملے شاذ و نادر ہی ہوئے ہیں۔ اس دوران حزب اللہ نے ہفتے کے روز کہا کہ اس کے جنگجوؤں نے شمالی اسرائیل میں واحد فضائی نگرانی اڈہ سمجھے جانے والے میرون کے علاقے میں ایک ایئر ٹریفک کنٹرول کی سہولت پر 62 میزائل داغے۔ لبنانی عسکریت پسند گروپ نے واضح کیا کہ اس کا حملہ بیروت کے جنوبی مضافات میں منگل کی شام حماس کے نائب سربراہ صالح العروری اور حماس کے دیگر عہدیداروں کے مبینہ اسرائیلی قتل کا ’’ابتدائی ردعمل‘‘ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: صرف مستقل جنگ بندی ہی یرغمالیوں کو آزاد کرائے گی، حماس نے اسرائیل کو خبردار کیا
حزب اللہ نے کہا کہ حماس رہنما صلاح العاروری کے قتل کے ابتدائی رد عمل میں اس نے کئی اسرائیلی مقامات کو بھی نشانہ بنایا، جن میں اویوم، السماکہ، موٹیلا اور مسکاؤ شامل ہیں۔ ساتھ ہی لبنان کی سنی سیاسی جماعت اسلامی گروپ کے عسکری ونگ الفجر فورسز نے اعلان کیا کہ اس نے اسرائیلی شہر کریات شمونہ پر میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔ لبنان-اسرائیل سرحد پر 8 اکتوبر 2023 سے کشیدگی اس وقت بڑھ گئی جب گزشتہ روز جنوبی اسرائیل پر حماس کے حملے کی حمایت میں حزب اللہ نے اسرائیل کی طرف درجنوں راکٹ داغے۔ جس کے جواب میں اسرائیل نے جنوب مشرقی لبنان کی طرف بھاری توپ خانے سے گولہ باری کی۔ لبنانی سیکورٹی ذرائع کے مطابق لبنان کی جانب سے سرحدی لڑائی میں اب تک 207 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں حزب اللہ کے 152 ارکان اور 35 عام شہری شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: غزہ میں حماس کو ختم کرنے سے متعلق اسرائیل کے دعوے کھوکھلے

بلنکن غزہ میں اسرائیلی حملوں کا سدباب کرنے کی کوششیں کریں: اسماعیل ہانیہ

قابل ذکر ہے کہ 7 اکتوبر کو فلسطینی تحریک حماس نے غزہ کی پٹی سے اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پر حملہ کیا، جب کہ اس کے جنگجوؤں نے سرحد پار کرتے ہوئے وسیع پیمانے پر کارروائی کی تھی۔ اس میں اسرائیل میں تقریبا ساڑھے گیارہ سو افراد ہلاک ہوگئے اور 240 کے قریب افراد کو اغوا کیا گیا۔ اسرائیل نے جوابی حملے شروع کیے، غزہ کی مکمل ناکہ بندی کا حکم دیا اور حماس کے جنگجوؤں کو ختم کرنے اور یرغمالیوں کو بچانے کے بیان کردہ ہدف کے ساتھ فلسطینی علاقے میں زمینی دراندازی شروع کی۔

یو این آئی

غزہ: جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر خان یونس میں ایک رہائشی عمارت پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 22 فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ براڈکاسٹر 3 نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ غزہ کی وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی وجہ سے غزہ میں اب تک 22700 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 24 نومبر کو قطر نے اسرائیل اور حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی اور کچھ قیدیوں اور یرغمالیوں کے تبادلے کے ساتھ ساتھ غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل کے معاہدے کی ثالثی کی۔ جنگ بندی میں کئی بار توسیع کی گئی اوریہ یکم دسمبر کو ختم ہوگئی۔

  • حزب اللہ کے پانچ عسکریت ہلاک

بیروت: لبنان کی جنوبی سرحد پر ہفتے کے روز اسرائیلی فوج کے ساتھ مسلح تصادم میں حزب اللہ کے پانچ جنگجو مارے گئے۔ لبنانی فوجی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جھڑپوں میں پانچ شہری زخمی بھی ہوئے جن میں الرسالہ ایسوسی ایشن فار ہیلتھ کیئر کے دو پیرامیڈکس اور ایک بے گھر شامی خاتون شامل ہیں۔ انہوں نے ژنہوا کو بتایا کہ یہ ہلاکتیں بنیادی طور پر سرحدی علاقے میں لبنان کے درجنوں قصبوں اور گاؤوں پر اسرائیلی فورسز کی طرف سے 19 فضائی حملوں اور بھاری توپ خانے کی گولہ باری کی وجہ سے ہوئیں۔

  • حماس رہنما کے قتل کے جواب میں میزائل حملے

سرحد سے 40 کلومیٹر دور واقع گاؤں کوثریہ السیاد اسرائیلی فضائی حملوں میں نشانہ بننے والوں میں سے ایک تھا۔ لگ بھگ تین ماہ قبل سرحدی جھڑپوں کے آغاز کے بعد سے لبنان کے اندر ایسے حملے شاذ و نادر ہی ہوئے ہیں۔ اس دوران حزب اللہ نے ہفتے کے روز کہا کہ اس کے جنگجوؤں نے شمالی اسرائیل میں واحد فضائی نگرانی اڈہ سمجھے جانے والے میرون کے علاقے میں ایک ایئر ٹریفک کنٹرول کی سہولت پر 62 میزائل داغے۔ لبنانی عسکریت پسند گروپ نے واضح کیا کہ اس کا حملہ بیروت کے جنوبی مضافات میں منگل کی شام حماس کے نائب سربراہ صالح العروری اور حماس کے دیگر عہدیداروں کے مبینہ اسرائیلی قتل کا ’’ابتدائی ردعمل‘‘ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: صرف مستقل جنگ بندی ہی یرغمالیوں کو آزاد کرائے گی، حماس نے اسرائیل کو خبردار کیا
حزب اللہ نے کہا کہ حماس رہنما صلاح العاروری کے قتل کے ابتدائی رد عمل میں اس نے کئی اسرائیلی مقامات کو بھی نشانہ بنایا، جن میں اویوم، السماکہ، موٹیلا اور مسکاؤ شامل ہیں۔ ساتھ ہی لبنان کی سنی سیاسی جماعت اسلامی گروپ کے عسکری ونگ الفجر فورسز نے اعلان کیا کہ اس نے اسرائیلی شہر کریات شمونہ پر میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔ لبنان-اسرائیل سرحد پر 8 اکتوبر 2023 سے کشیدگی اس وقت بڑھ گئی جب گزشتہ روز جنوبی اسرائیل پر حماس کے حملے کی حمایت میں حزب اللہ نے اسرائیل کی طرف درجنوں راکٹ داغے۔ جس کے جواب میں اسرائیل نے جنوب مشرقی لبنان کی طرف بھاری توپ خانے سے گولہ باری کی۔ لبنانی سیکورٹی ذرائع کے مطابق لبنان کی جانب سے سرحدی لڑائی میں اب تک 207 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں حزب اللہ کے 152 ارکان اور 35 عام شہری شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: غزہ میں حماس کو ختم کرنے سے متعلق اسرائیل کے دعوے کھوکھلے

بلنکن غزہ میں اسرائیلی حملوں کا سدباب کرنے کی کوششیں کریں: اسماعیل ہانیہ

قابل ذکر ہے کہ 7 اکتوبر کو فلسطینی تحریک حماس نے غزہ کی پٹی سے اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پر حملہ کیا، جب کہ اس کے جنگجوؤں نے سرحد پار کرتے ہوئے وسیع پیمانے پر کارروائی کی تھی۔ اس میں اسرائیل میں تقریبا ساڑھے گیارہ سو افراد ہلاک ہوگئے اور 240 کے قریب افراد کو اغوا کیا گیا۔ اسرائیل نے جوابی حملے شروع کیے، غزہ کی مکمل ناکہ بندی کا حکم دیا اور حماس کے جنگجوؤں کو ختم کرنے اور یرغمالیوں کو بچانے کے بیان کردہ ہدف کے ساتھ فلسطینی علاقے میں زمینی دراندازی شروع کی۔

یو این آئی

Last Updated : Jan 8, 2024, 12:04 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.