بیجنگ: ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ نے چین کے دارالحکومت بیجنگ میں سات سالوں میں پہلی دفعہ دونوں ممالک کے اعلیٰ سفارت کاروں کی پہلی باضابطہ ملاقات کی ہے۔ ذرائع کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے سفارتی تعلقات کے متعلق گفتگو کی۔ اس دوران سفارتخانے دوبارہ کھولنے کے اقدامات پر بھی گفتگو ہوئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ کی ملاقات کے بعد ایرانی صدر کا دورہ سعودی عرب بھی متوقع ہے۔ سعودی عرب کے سرکاری نشریاتی ادارے الاخباریہ نے جمعرات کو ٹویٹر پر ملاقات کی مختصر ویڈیو جاری کی جس میں شہزادہ فیصل بن فرحان اور ان کے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان کو چین میں ہاتھ ملاتے اور مسکراتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
-
فيديو | موفد #الإخبارية إلى بكين عبد الله الرويس: لقاء يجمع وزير الخارجية الأمير فيصل بن فرحان ووزير الخارجية الإيراني حسين أمير عبد اللهيان pic.twitter.com/rz80Vz7VAB
— قناة الإخبارية (@alekhbariyatv) April 6, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">فيديو | موفد #الإخبارية إلى بكين عبد الله الرويس: لقاء يجمع وزير الخارجية الأمير فيصل بن فرحان ووزير الخارجية الإيراني حسين أمير عبد اللهيان pic.twitter.com/rz80Vz7VAB
— قناة الإخبارية (@alekhbariyatv) April 6, 2023فيديو | موفد #الإخبارية إلى بكين عبد الله الرويس: لقاء يجمع وزير الخارجية الأمير فيصل بن فرحان ووزير الخارجية الإيراني حسين أمير عبد اللهيان pic.twitter.com/rz80Vz7VAB
— قناة الإخبارية (@alekhbariyatv) April 6, 2023
قابل ذکر ہے کہ چین کی ثالثی کوششوں کی وجہ سے ایران اور سعودی عرب نے مارچ میں تعلقات بحال کرنے اور دو ماہ کے اندر سفارتی مشن دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا تھا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایران کی اسلامی جمہوریہ نیوز ایجنسی کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ دونوں افراد نے اپنے سفارتخانوں اور قونصل خانوں کو دوبارہ کھولنے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ چین نے دونوں فریقوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے اور تاریخی معاہدہ طئے کرانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ دراصل سعودی عرب کی جانب سے شیعہ مسلم رہنما نمر النمر کو پھانسی دینے کے بعد 2016 میں ایرانی مظاہرین کی جانب سے سعودی عرب کے سفارتی مشنوں پر حملہ کرنے کے بعد ریاض نے ایران سے رسمی تعلقات منقطع کر لیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: