ETV Bharat / international

ایران نے پاکستان میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر میزائل داغے، دو بچے ہلاک

Iran attack on Pakistan ایران نے پاکستان کے بلوچستان میں میزائل داغے ہیں۔ یہ حملہ عسکریت پسند گروپ جیش العدل، یا 'آرمی آف جسٹس' کے ہیڈ کوارٹر پر کیا گیا ہے۔ پاکستان کے مطابق حملے میں دو بچے ہلاک ہوئے ہیں جبکہ تین لڑکیاں زخمی ہوئی ہیں۔

Iran fired missiles at militant headquarters in Pakistan
ایران نے پاکستان میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر میزائل داغے، دو بچے ہلاک
author img

By ANI

Published : Jan 17, 2024, 7:17 AM IST

Updated : Jan 19, 2024, 2:58 PM IST

تہران: ایران نے پاکستان میں تہران مخالف عسکریت پسند گروپ کے ہیڈ کوارٹر پر ڈرون اور میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔ العربیہ نیوز نے تسنیم خبر رساں ادارے کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔ العربیہ نیوز نے تسنیم خبر رساں ادارے کے حوالے سے بتایا ہے کہ پاکستان میں جیش العدل (آرمی آف جسٹس) کے دو 'اہم ہیڈ کوارٹرز' کو 'تباہ' کر دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملے پاکستان کے بلوچستان کے اس علاقے میں مرکوز تھے جہاں جیش العدل کا 'سب سے بڑا ہیڈکوارٹر' واقع تھا۔ العربیہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق 2012 میں تشکیل پانے والی جیش العدل کو ایران پہلے ہی 'دہشت گرد' تنظیم قرار دے چکا ہے۔

جیش العدل ایک عسکریت پسند گروپ ہے جو ایران کے جنوب مشرقی صوبے سیستان بلوچستان میں سرگرم ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں جیش العدل نے ایرانی سیکورٹی فورسز پر کئی حملے کیے ہیں۔ العربیہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق دسمبر میں جیش العدل نے سیستان بلوچستان میں ایک پولیس اسٹیشن پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ اس حملے میں کم از کم 11 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

سیستان بلوچستان کی سرحد پاکستان اور افغانستان کے ساتھ ملتی ہے۔ اس خطے میں ایرانی سیکورٹی فورسز اور سنی عسکریت پسندوں کے ساتھ ساتھ منشیات کے اسمگلروں کے درمیان تنازعات کی تاریخ رہی ہے۔ العربیہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق سیستان بلوچستان ایران کے غریب ترین علاقوں میں سے ایک ہے۔ اس علاقے کی زیادہ تر آبادی سنی نسلی بلوچوں کی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں یہ حملے ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور (آئی آر جی سی) کی جانب سے عراق کے کردستان کے علاقے میں اسرائیلی 'جاسوس کے ہیڈکوارٹر' اور شام میں مبینہ طور پر داعش سے منسلک اہداف پر میزائل داغے جانے کے ایک دن بعد ہوئے ہیں۔

  • دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر ایران کے میزائل حملے میں دو بچے ہلاک ہوگئے: پاکستان

پاکستان کی جانب سے تہران میں وزارت خارجہ میں ایک سینئر ایرانی اہلکار کے سامنے شدید احتجاج درج کرایا گیا ہے۔ اسلام آباد نے تہران کو اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر سنگین جرم قرار دیا۔ پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق ایران کے حملے میں دو بچے ہلاک اور تین لڑکیاں زخمی ہو گئیں ہیں۔

سنہوا نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے کہ اسلام آباد نے ایران کی طرف سے اپنی فضائی حدود کی "بلا اشتعال خلاف ورزی" کی بھی شدید مذمت کی، وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ اس کی خودمختاری کی یہ خلاف ورزی "مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اور اس کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں"

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے پہلے ہی تہران میں ایرانی وزارت خارجہ میں متعلقہ سینئر عہدیدار کے پاس شدید احتجاج درج کرایا جا چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایران نے عراق میں امریکی قونصل خانے کے قریب موساد کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا

تہران: ایران نے پاکستان میں تہران مخالف عسکریت پسند گروپ کے ہیڈ کوارٹر پر ڈرون اور میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔ العربیہ نیوز نے تسنیم خبر رساں ادارے کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔ العربیہ نیوز نے تسنیم خبر رساں ادارے کے حوالے سے بتایا ہے کہ پاکستان میں جیش العدل (آرمی آف جسٹس) کے دو 'اہم ہیڈ کوارٹرز' کو 'تباہ' کر دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملے پاکستان کے بلوچستان کے اس علاقے میں مرکوز تھے جہاں جیش العدل کا 'سب سے بڑا ہیڈکوارٹر' واقع تھا۔ العربیہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق 2012 میں تشکیل پانے والی جیش العدل کو ایران پہلے ہی 'دہشت گرد' تنظیم قرار دے چکا ہے۔

جیش العدل ایک عسکریت پسند گروپ ہے جو ایران کے جنوب مشرقی صوبے سیستان بلوچستان میں سرگرم ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں جیش العدل نے ایرانی سیکورٹی فورسز پر کئی حملے کیے ہیں۔ العربیہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق دسمبر میں جیش العدل نے سیستان بلوچستان میں ایک پولیس اسٹیشن پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ اس حملے میں کم از کم 11 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

سیستان بلوچستان کی سرحد پاکستان اور افغانستان کے ساتھ ملتی ہے۔ اس خطے میں ایرانی سیکورٹی فورسز اور سنی عسکریت پسندوں کے ساتھ ساتھ منشیات کے اسمگلروں کے درمیان تنازعات کی تاریخ رہی ہے۔ العربیہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق سیستان بلوچستان ایران کے غریب ترین علاقوں میں سے ایک ہے۔ اس علاقے کی زیادہ تر آبادی سنی نسلی بلوچوں کی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں یہ حملے ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور (آئی آر جی سی) کی جانب سے عراق کے کردستان کے علاقے میں اسرائیلی 'جاسوس کے ہیڈکوارٹر' اور شام میں مبینہ طور پر داعش سے منسلک اہداف پر میزائل داغے جانے کے ایک دن بعد ہوئے ہیں۔

  • دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر ایران کے میزائل حملے میں دو بچے ہلاک ہوگئے: پاکستان

پاکستان کی جانب سے تہران میں وزارت خارجہ میں ایک سینئر ایرانی اہلکار کے سامنے شدید احتجاج درج کرایا گیا ہے۔ اسلام آباد نے تہران کو اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر سنگین جرم قرار دیا۔ پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق ایران کے حملے میں دو بچے ہلاک اور تین لڑکیاں زخمی ہو گئیں ہیں۔

سنہوا نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے کہ اسلام آباد نے ایران کی طرف سے اپنی فضائی حدود کی "بلا اشتعال خلاف ورزی" کی بھی شدید مذمت کی، وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ اس کی خودمختاری کی یہ خلاف ورزی "مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اور اس کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں"

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے پہلے ہی تہران میں ایرانی وزارت خارجہ میں متعلقہ سینئر عہدیدار کے پاس شدید احتجاج درج کرایا جا چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایران نے عراق میں امریکی قونصل خانے کے قریب موساد کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا

Last Updated : Jan 19, 2024, 2:58 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.