ETV Bharat / international

Indonesia Quake Death Toll انڈونیشیا زلزلے کے دو روز بعد ملبے سے چھ سالہ بچے کو زندہ نکالا گیا

انڈونیشیا زلزلے کے دو روز بعد ملبے سے چھ سالہ بچے کو زندہ نکالا گیا۔ زلزلے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 271 تک جا پہنچی ہے، جس میں سو بچے بھی شامل ہیں۔حکام نے کہا ہے کہ بچوں کی بڑی تعداد میں ہلاکت کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اس وقت بہت سے بچے اسکول یا اپنے گھروں میں موجود تھے۔Indonesia Quake Death Toll

Indonesia quake: six years old pulled alive from wreckage, death toll at 271
انڈونیشیا زلزلے کے دو روز بعد ملبے سے چھ سالہ بچے کو زندہ نکالا گیا
author img

By

Published : Nov 24, 2022, 8:46 PM IST

جکارتہ: انڈونیشیا میں آنے والے زلزلے کے دو روز بعد ایک چھ برس کے بچے کو ملبے کے نیچے سے معجزانہ طور پر زندہ نکالا گیا ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق انڈونیشیا کے مغربی جاوا کے قصبے سیانجور میں آنے والے زلزلے سے کم از کم 271 افراد ہلاک ہوئے، تاہم اب ایک بچے کو دو روز کے بعد خوراک اور پانی کے بغیر ملبے تلے دبے رہنے والے بچے کو معجزانہ طور پر زندہ نکال لیا گیا ہے۔

مقامی رضاکار جیکسن نے بتایا کہ جب ہمیں اس بات کا احساس ہوا کہ زکا زندہ ہے تو مجھ سمیت وہاں پر موجود تمام لوگ رو پڑے، یہ بہت جذباتی منظر تھا اور یہ ہمیں ایک معجزے کی طرح لگا تھا۔ ریسکیو ورکرز نے زکا کو سیانجور میں تباہ شدہ مکان کے ملبے سے نکالا، ریسکیو ورکرز نے نیلی رنگ شرٹ پہنے بچے کو ایک سوراخ کے ذریعے نکالا تو بچہ مطمئن دکھائی دے رہا تھا۔

مقامی رضاکار جیکسن نے بتایا کہ انہیں ملبے سے بچے کی والدہ کی لاش ریسکیو آپریشن کے دو گھنٹے بعد ملی تھی، بچہ اپنی دادی کی لاش کے پاس موجود تھا۔ مقامی رضاکار جیکسن نے بتایا کہ جب سے بطور رضاکار کام شروع کیا ہے، کبھی ایسا واقعہ نہیں دیکھا یہ مناظر ہم سب کیلئے جذباتی کر دینے والا تھا۔ حکام نے کہا ہے کہ بچوں کی بڑی تعداد میں ہلاکت کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اس وقت بہت سے بچے اسکول یا اپنے گھروں میں موجود تھے۔

واضح رہے کہ انڈونیشیا کے مغربی صوبے جاوا میں 21 نومبر کو آنے والے 5.6 شدت کے زلزلے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 271 تک پہنچ گئی ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایجنسی کے سربراہ سہاریانتو نے کہا کہ زلزلے میں کم از کم 40 افراد اب بھی لاپتہ ہیں، انہوں نے کہا کہ اب تک 271 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ 2 ہزار 43 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

سہاریانتو نے بتایا کہ مرنے والوں میں سے 100 بچے ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زلزلے کے بعد سے تقریباً 62 ہزار لوگ پناہ گاہوں میں قیام پذیر ہیں ۔ سہاریانتو نے کہا کہ 12 ہزار فوجی اہلکار اس علاقے میں تعینات ہیں تاکہ آفت زدہ علاقے میں امدادی ٹیموں، پولیس اور رضاکاروں کی مدد کی جا سکے۔ سہاریانتو نے کہا کہ زلزلے کی وجہ سے سیانجور میں 56,230 سے ​​زائد مکانات اور 31 اسکولوں سمیت 170 سے زائد سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔(یو این آئی)

جکارتہ: انڈونیشیا میں آنے والے زلزلے کے دو روز بعد ایک چھ برس کے بچے کو ملبے کے نیچے سے معجزانہ طور پر زندہ نکالا گیا ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق انڈونیشیا کے مغربی جاوا کے قصبے سیانجور میں آنے والے زلزلے سے کم از کم 271 افراد ہلاک ہوئے، تاہم اب ایک بچے کو دو روز کے بعد خوراک اور پانی کے بغیر ملبے تلے دبے رہنے والے بچے کو معجزانہ طور پر زندہ نکال لیا گیا ہے۔

مقامی رضاکار جیکسن نے بتایا کہ جب ہمیں اس بات کا احساس ہوا کہ زکا زندہ ہے تو مجھ سمیت وہاں پر موجود تمام لوگ رو پڑے، یہ بہت جذباتی منظر تھا اور یہ ہمیں ایک معجزے کی طرح لگا تھا۔ ریسکیو ورکرز نے زکا کو سیانجور میں تباہ شدہ مکان کے ملبے سے نکالا، ریسکیو ورکرز نے نیلی رنگ شرٹ پہنے بچے کو ایک سوراخ کے ذریعے نکالا تو بچہ مطمئن دکھائی دے رہا تھا۔

مقامی رضاکار جیکسن نے بتایا کہ انہیں ملبے سے بچے کی والدہ کی لاش ریسکیو آپریشن کے دو گھنٹے بعد ملی تھی، بچہ اپنی دادی کی لاش کے پاس موجود تھا۔ مقامی رضاکار جیکسن نے بتایا کہ جب سے بطور رضاکار کام شروع کیا ہے، کبھی ایسا واقعہ نہیں دیکھا یہ مناظر ہم سب کیلئے جذباتی کر دینے والا تھا۔ حکام نے کہا ہے کہ بچوں کی بڑی تعداد میں ہلاکت کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اس وقت بہت سے بچے اسکول یا اپنے گھروں میں موجود تھے۔

واضح رہے کہ انڈونیشیا کے مغربی صوبے جاوا میں 21 نومبر کو آنے والے 5.6 شدت کے زلزلے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 271 تک پہنچ گئی ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایجنسی کے سربراہ سہاریانتو نے کہا کہ زلزلے میں کم از کم 40 افراد اب بھی لاپتہ ہیں، انہوں نے کہا کہ اب تک 271 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ 2 ہزار 43 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

سہاریانتو نے بتایا کہ مرنے والوں میں سے 100 بچے ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زلزلے کے بعد سے تقریباً 62 ہزار لوگ پناہ گاہوں میں قیام پذیر ہیں ۔ سہاریانتو نے کہا کہ 12 ہزار فوجی اہلکار اس علاقے میں تعینات ہیں تاکہ آفت زدہ علاقے میں امدادی ٹیموں، پولیس اور رضاکاروں کی مدد کی جا سکے۔ سہاریانتو نے کہا کہ زلزلے کی وجہ سے سیانجور میں 56,230 سے ​​زائد مکانات اور 31 اسکولوں سمیت 170 سے زائد سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.