لندن: برطانیہ میں بھارتی ہائی کمیشن میں توڑ پھوڑ کرنے والے خالصتانی حامیوں کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے بھارتی ہائی کمیشن کی ٹیم نے ہائی کمیشن کی عمارت پر بڑا ترنگا لہرا دیا۔ درحقیقت، 19 مارچ کو خالصتانی بنیاد پرستوں کی ایک بڑی تعداد نے ہندوستانی ہائی کمیشن میں ہندوستان کے جھنڈے کی مخالفت کی اور توڑ پھوڑ کی۔ بھارت نے ان مظاہرین کی شدید مخالفت کی تھی۔
خالصتان کے حامیوں نے بدھ کو نئی دہلی میں برطانوی ہائی کمیشن کے باہر سے بیریکیڈس ہٹا دیے۔ اس سے قبل وزارت خارجہ نے اپنی سرکاری ریلیز میں کہا تھا کہ بھارتی ہائی کمیشن میں توڑ پھوڑ کے بعد ایک سینئر برطانوی سفارت کار کو نئی دہلی میں طلب کیا گیا تھا۔ اس دوران سفارت کار سے پوچھا گیا کہ اس وقت برطانوی سکیورٹی اہلکار بھارتی ہائی کمیشن میں کیوں موجود نہیں تھے؟ خالصتان کے حامیوں کو ہائی کمیشن کے احاطے میں داخل ہونے کی اجازت کس نے دی؟
یہ بھی پڑھیں: India Lodges Protest سان فرانسسکو میں خالصتانی حملے پر بھارت کا سخت ردعمل
وزارت خارجہ کے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان برطانیہ میں ہندوستانی سفارتی احاطے اور اہلکاروں کی سیکورٹی کے تئیں برطانوی حکومت کی بے حسی کو قبول نہیں کرے گا۔ تاہم برطانوی ہائی کمشنر ایلکس ایلس نے بھارتی ہائی کمیشن کے باہر خالصتان کے حامیوں کے نعرے بازی کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ کی حکومت ہندوستانی عوام کی سلامتی کے لیے سنجیدہ ہے۔واضح رہے کہ 22 مارچ کو خالصتانی بنیاد پرستوں نے لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر ایک بار پھر بھارت مخالف مظاہرہ کیا۔ پولیس نے خالصتان زندہ باد کے نعرے لگانے والے مظاہرین کی نقل و حرکت کو روک دیا، تاکہ مظاہرین بھارتی ہائی کمیشن تک نہ پہنچ سکیں۔ خارجہ سکریٹری ونے موہن کواترا نے بھی اس کی سخت مذمت کی ہے۔